ٹرمپ۔کِم جونگ اْن ملاقات: بیجنگ اور ماسکو کا تعاون حاصل کرنے کوشش
واشنگٹن 12مارچ (ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ ہفتے شمالی کوریا کے سربراہ کِم جونگ اْن سے ملاقات کی حامی بھری تھی۔ ابھی اس ملاقات کی تاریخ طے ہونا باقی ہے تاہم جنوبی کوریا اس حوالے سے بیجنگ اور ماسکو کے تعاون کا خواہاں ہے۔جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے کے مطابق جنوبی کوریا نے اپنا سفارت کار بیجنگ اور ماسکو بھیجا ہے تاکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور شمالی کوریا کے سربراہ کِم جونگ اْن کے درمیان طے شدہ ملاقات کے چین اور روس کا تعاون حاصل کیا جا سکے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس یقین کا اظہار کیا ہے کہ شمالی کوریا اپنے وعدے کو وفا کرتے ہوئے میزائل پروگرام ترک کر دے گا۔ ٹرمپ متوقع طور پر مئی میں شمالی کوریائی رہنما کم جونگ ان سے ملاقات بھی کریں گے۔ جنوبی کوریائی صدر مون جے اِن کے مشیر برائے سلامتی امور چْنگ اوئی یونگ آج بیجنگ میں چینی صدر شی جِن پِنگ سے ملاقات کر رہے ہیں۔ جنوبی کوریائی میڈیا کے مطابق چْنگ اوئی کل منگل کے روز ماسکو جائیں گے۔ڈی پی اے کے مطابق دوسری طرف جنوبی کوریا کی خفیہ ایجنسی کے سربراہ سْوہ ہون اسی دوران ٹوکیو کا دورہ کریں گے جہاں وہ جاپانی حکومت کو اس ملاقات کے حوالے سے ہونے والی پیشرفت سے آگاہ کریں گے۔ وہ جاپانی رہنماؤں کو جنوبی کوریا کے وفد کی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ گزشتہ ہفتے ہونے والی ملاقات کے بارے میں بھی بتائیں گے۔ماضی میں شمالی کوریا کے ساتھ اس کے متنازعہ جوہری پروگرام کو روکنے کے لیے ہونے والے چھ ملکی مذاکراتی عمل میں چین، روس اور جاپان بھی شامل تھے۔ یہ مذاکراتی عمل طویل عرصے سے منجمد ہے۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جنوبی کوریا کے سکیورٹی ایڈوائزر چْنگ اوئی یونگ سے ملاقات کے بعد اعلان کیا تھا کہ وہ شمالی کوریا کے سربراہ کِم جونگ اْن سے ملاقات کے لیے تیار ہیں۔جنوبی کوریائی صدر مون جے اِن کے مشیر برائے سلامتی امور چْنگ اوئی یونگ آج بیجنگ میں چینی صدر شی جِن پِنگ سے ملاقات کر رہے ہیں۔چْنگ اوئی جنوبی کوریا کے اْس اعلیٰ سطی وفد کی سربراہی کر رہے تھے جس نے پیر پانچ مارچ کو پیونگ یانگ میں کِم جونگ اْن سے ملاقات کی تھی۔ اسی دورے کے دوران جنوبی کوریا اور شمالی کوریا کے درمیان سربراہی ملاقات پر بھی اتفاق ہوا تھا جو آئندہ ماہ اپریل میں منعقد ہو گی۔