بی بی ایم پی گھروں سے ڈیٹا انٹری کے کاموں پھر بھی پابندی لگا سکتی ہے
بنگلورو،7؍مارچ(ایس او نیوز) بروہت بنگلورو مہا نگرا پالیکے (بی بی ایم پی) نے شہر کے ایک گھر سے انجام دئے جا رہے ،ڈیٹا انٹری کے کام پر نہ صرف پابندی عائد کر دی تھی بلکہ اس رہائشی مکان ہی پر تالا لگا دیا تھا جس کے بعد مکان کی مالک نے ریاستی ہائی کورٹ سے رجوع کیا۔بلدی ادارہ نے مذکورہ مکان پر تالا یہ کہتے ہوئے لگایا تھا کہ کسی بھی رہائشی عمارت میں کسی بھی طرح کی کاروباری سرگرمی کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔البتہ ریاستی ہائی کورٹ نے اس معاملہ کو بی بی ایم پی کے حوالے واپس کر دیا ہے کہ وہ اس پر مزید غور کرتے ہوئے کوئی فیصلہ کرے۔راجاجی نگر کی ساکن چترا کلا جو مذکورہ عمارت کی مالک ہے نے بی بی ایم پی کی طرف سے 30 اگست 2018 کو آخری نوٹس کے بعد ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا، بی بی ایم پی نے نوٹس میں کہا تھا کہ اس خاتون کی ملکیت والی عمارت میں ’’کاروباری سرگرمیوں کا مشاہدہ کرنے کے بعد‘‘ یہ نوٹس جاری کی گئی ہے۔مالک مکان کو سات دنوں کا وقت دیا گیا تھا کہ وہ ان سرگرمیوں کو ختم کر دے ورنہ کرناٹک منسپل کارپوریشن قانون کے تحت اس کے خلاف اقدامات کئے جائیں گے۔ بی بی ایم پی کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ مذکورہ عمارت کو بلدیہ کی طرف سے سیل کر دیا گیا اور یہ کہ یہ اقدام اس کے ایک پڑوسی کی طرف سے شکایت ملنے کے بعد کیا گیا تھا کہ اس رہائشی عمارت میں کاروباری سرگرمیاں انجام دی جا رہی ہیں۔ عدالت نے بی بی ایم پی ہی کو اس معاملہ میں فیصلہ کا مجاز قرار دے دیا ہے۔