موسمی بارش اور سیلاب کی وجہ سے اب تک 1400سے زائد لقمۂ اجل: وزارت داخلہ
نئی دہلی4ستمبر (ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا) اس سال مانسون کے موسم میں اب تک 10 ریاستوں میں بارش، سیلاب اور مٹی کے تودے گرنے کی وجہ سے 1400 سے زیادہ لوگوں کی جان چلی گئی۔ ان میں کیرالہ میں جان گنوانے والے 488 افراد بھی شامل ہیں۔ اس کی اطلاع وزارت داخلہ نے پیر کو دی ۔ وزارت کے قومی آفات کے محکمہ کے مطابق کیرالہ میں بارش اور سیلاب کی وجہ سے 488 لوگوں کی موت ہو گئی اور ریاست کے 14 اضلاع میں قریب 54.11 لاکھ لوگ متاثر ہوئے۔ کیرالہ میں گزشتہ ایک صدی کی بدترین تباہی تھی۔ریاست بھر میں سیلاب سے تقریبا 14.52 لاکھ لوگ بے گھر ہوئے اور وہ ریلیف کیمپوں میں رہ رہے ہیں۔اس جنوبی ریاست میں 57،024 ہیکٹر سے زائد زمین پر لگی فصل برباد ہو گئی۔این آر سی کے مطابق اتر پردیش میں 254، مغربی بنگال میں 210، کرناٹک میں 170، مہاراشٹر میں 139، گجرات میں 52، آسام میں 50، اتراکھنڈ میں 37، اڑیسہ میں 29 اور ناگالینڈ میں 11 لوگوں کی موت ہو گئی۔اس دوران ان ریاستوں میں 43 لوگ لاپتہ ہوگئے۔ کیرل میں 15، اترپردیش میں 14، مغربی بنگال میں پانچ، اتراکھنڈ میں چھ اور کرناٹک میں تین افراد لاپتہ ہو گئے، جبکہ ان 10 ریاستوں میں سیلاب سے متعلق واقعات میں 386 افراد زخمی ہو گئے۔اڑیسہ میں 30 ضلع، مہاراشٹر میں 26 ضلع، آسام میں 25، اترپردیش میں 23، مغربی بنگال میں 23، کیرالہ میں 14، اتراکھنڈ میں 13، کرناٹک میں 11، ناگالینڈ میں 11 اور گجرات میں 10 ضلع بارش اور سیلاب سے متاثر ہوئے ۔آسام میں، قریب 11.47 لاکھ لوگ بارش اور سیلاب کی زد میں آئے، جبکہ ریاست کی27,964 ہیکٹر زمین پر لگی فصل برباد ہو گئی۔ وہیں مغربی بنگال میں بارش اور سیلاب سے 2.28 لاکھ افراد متاثر ہوئے اور ریاست کی 48,552 ہیکٹر زمین پر لگی فصلیں تباہ ہو گئیں۔اتر پردیش میں، سیلاب سے قریب 3.42 لاکھ لوگ متاثر ہوئے اور50,873 ہیکٹر زمین پر لگی فصلوں کو نقصان پہنچا ہے۔ کرناٹک میں تقریبا 3.5 لاکھ لوگ سیلاب سے متاثر ہوئے اور ریاست کے 3,521یکٹر زمین پر لگی فصل برباد ہو گئی۔