نواز شریف کے بیٹوں کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری
اسلام آباد2 اکتوبر (ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا )پاکستان کے معزول وزیراعظم نواز شریف آج دوبارہ احستاب کی عدالت میں پیش ہوئے تاہم ان پر آج بھی کوئی فرد جرم عائد نہیں ہو سکی ہے۔ دوسری جانب ان کے بیٹوں کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری بھی جاری کر دیے گئے ہیں۔جس وقت پاکستان کے سابق وزیراعظم نواز شریف بی ایم ڈبلیو گاڑیوں کے ساتھ ایلیٹ پولیس کے حصار میں عدالت پہنچے تو اس وقت اسلام آباد کی فضاء میں ایک ہیلی کاپٹر گشت کر رہا تھا اور نواز شریف کے حامی کارکن ان کے حق میں نعرے بلند کر رہے تھے۔ جس وقت سابق وزیراعظم احتساب کی عدالت میں پیش ہوئے تو سکیورٹی اہلکاروں نے میڈیا کے ساتھ ساتھ کئی وکلاء اور وزیر داخلہ احسن اقبال کو بھی کورٹ میں داخل ہونے سے روک دیا۔اس حوالے سے وزیر داخلہ احسن اقبال کا کہنا تھا کہ رینجرز نے چیف کمشنر کی بات ماننے سے انکار کر دیا اور عدالت کی سکیورٹی رینجرز نے سنبھال لی۔ ان کا مزید کہنا تھا، ’’یہ نہیں ہوسکتا کہ میرے ماتحت ادارے کہیں اور سے احکامات لیں۔‘‘انہوں نے مقامی صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا، ’’یہ کوئی بنانا ری پبلک نہیں بلکہ جمہوری ملک ہے۔‘‘وزیر داخلہ کا غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہنا تھا، ’’ایک ریاست کے اندر دو ریاستیں نہیں چل سکتیں، یہاں ایک قانون ہوگا، ایک حکومت ہوگی، میں کٹھ پتلی وزیر داخلہ نہیں بن سکتا۔‘‘جولائی میں پاکستان کی سپریم کورٹ کی جانب سے پاناما کیس میں نواز شریف کو بطور وزیراعظم نااہل قرار دے دیا گیا تھا۔ اس عدالتی فیصلے کے بعد احتساب عدالت نے سابق پاکستانی وزیراعظم کے خلاف بیرون ملک آف شور کمپنیوں، العزیزیہ اسٹیل مل اور لندن فلیٹس کے حوالے سے ریفرنسز دائر کیے تھے۔ نیوز ایجنسی اے ایف پی کے مطابق امکان ہے کہ نواز شریف کو کرپشن کے الزامات میں قصور وار قرار دے دیا جائے گا، جس کے ساتھ انہیں سزائے قید بھی سنائی جا سکتی ہے۔اسلام آباد کی احتساب کی عدالت میں آج حسن نواز، حسین نواز، مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کے خلاف تین نیب ریفرنسوں کی سماعت ہونا تھی لیکن وہ پیش نہیں ہوئے ہیں، جس کے بعد حسن نواز، حسین نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے ہیں۔ یاد رہے کہ گزشتہ پیشی پر حاضر نہ ہونے کی وجہ سے ان کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے تھے۔ مریم نواز کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے ہیں۔ان کے وکلاء نے عدالت کو یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ آئندہ پیشی پر عدالت میں حاضر ہوں گے۔ سابق وزیراعظم گزشتہ ہفتے بھی احتساب عدالت کے سامنے پیش ہوئے تھے۔ اس سے پہلے وہ لندن میں تھے اور خصوصی طور پر وہاں سے ان مقدمات کا سامنا کرنے کے لیے پاکستان پہنچے تھے۔