آر ایس ایس کارکن کے قتل کے ملزموں پر انسدادِدہشت گردی قانون کے تحت مقدمہ چلے گا
بنگلورو،9؍جنوری(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا) آر ایس ایس کے سینئر کارکن ردریش کے قتل میں ملزم بنائے گئے تمام پانچ ملزمان پر دہشت گردانہ انسداد قانون کے تحت مقدمہ چلے گا۔ تمام ملزموں پر 27 جنوری سے مقدمہ چلے گا۔ این آئی اے کی ایک عدالت نے آج یہ حکم بنگلور میں دیا ہے ۔ ان پر مقدمہ UAPA کی دفعہ 16 (1) کے تحت قائم کیا جائے گا۔ جس میں کم از کم پانچ سال اور زیادہ سے زیادہ عمر قید سے پھانسی کی سزا کی تجویز ہے۔ گزشتہ سال 16 اکتوبر کی دوپہر موٹر سائیکل پر سوار دو لوگوں نے دھاردار ہتھیار سے ردریش کا قتل کر دیا تھا ۔ ردریش کا قتل بنگلور کے کمرشیل اسٹریٹ کے نزدیک کامراج روڈ پر کیا گیا تھا ۔ بنگلور کے اس وقت کے موجودہ پولیس کمشنر میگھارے نے حکومت کے کہنے پر تحقیقات کرائم برانچ کے حوالے کر دیا تھا۔ کرائم برانچ نے پاپولر فرنٹ آف انڈیا کے بنگلور ضلع کے صدر عظیم شریف کو گرفتار کیا تھا۔ مرکزی وزارت داخلہ کے حکم پر اس کے چار ساتھیوں کے خلاف تحقیقات 7 دسمبر کو بنگلور پولیس کے کرائم برانچ سے لے کر این آئی اے کو سونپ دی گئی تھی۔ تاہم دہشت گردی سے منسلک UAPA ایکٹ کی دفعات کرائم برانچ نے پانچوں ملزمان پر لگائی تھی، جسے این آئی اے نے جاری رکھا۔ مدعا علیہان نے ان دفعات کو ہٹانے کی اپیل کی تھی، لیکن عدالت نے اسے مسترد کر دیا تھا۔پاپولر فرنٹ آف انڈیا کے بنگلور کے اہم لیڈر ابراہیم شریف کو اس قتل کا ماسٹر مائنڈ بتایا گیا۔ این آئی اے نے عرفان پاشا (32) ایم صادق (35)، ایم مجیب اللہ (41)، وسیم احمد (32) اور عظیم شریف کے خلاف چارج شیٹ گزشتہ سال کے آخر میں دائر کی تھی۔