ریاستی اسمبلی کے وسط مدتی انتخابات کا قوی امکان، سدرامیا دسمبر تک ریاستی اسمبلی کے انتخابات کے خواہاں 

Source: S.O. News Service | By Jafar Sadique Nooruddin | Published on 19th April 2017, 1:04 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو:18/اپریل(ایس او نیوز) ریاست کے سیاسی حلقوں میں گنڈل پیٹ اور ننجنگڈھ حلقوں کے ضمنی انتخابات میں کانگریس کی جیت کے بعد یہ قیاس آرائیاں شدت اختیار کرگئی ہیں کہ ان دونوں حلقوں میں کامیابی کے اثر کو ریاست بھر میں عام کرنے اور مخالف اقتدار لہر کوپنپنے کا موقع نہ دینے کے مقصد سے وزیراعلیٰ سدرامیا ریاستی اسمبلی کے وسط مدتی انتخابات کروانے پر سنجیدگی سے غور کررہے ہیں۔ ریاست کے بعض سینئر قائدین نے نام نہ بتانے کی شرط پر اعتراف کیا ہے کہ وزیراعلیٰ سدرامیا ضمنی انتخابات میں کامیابی کے فوراً بعد ہی ریاستی اسمبلی کیلئے وسط مدتی انتخابات کروانے کی تیاریوں میں مصروف ہوگئے ہیں۔حالانکہ ریاستی بی جے پی کو یہ توقع تھی کہ ضمنی انتخابات میں کامیابی کے ذریعہ وہ اگلے انتخابات میں ریاست کے اقتدار پر قابض ہونے کیلئے تیاری کرلے گی، لیکن ریاستی بی جے پی صدر یڈیورپا کے لنگایت طبقے کی اکثریت پر مشتمل ننجنگڈھ اور گنڈل پیٹ اسمبلی حلقوں میں بی جے پی کی رسوا کن شکست نے اس کے حوصلوں کو کمزور کردیا ہے۔ دوسری طرف وزیراعلیٰ سدرامیا کا یہ منصوبہ ہے کہ انتخابات کی حکمت عملی تیار کرنے کیلئے وزیراعظم مودی اور بی جے پی کے قومی صدر امیت شا کو ذرا بھی موقع مل نہ پائے، اسی لئے انتخابات قبل از وقت کروادئے جائیں۔ننجنگڈھ اور گنڈل پیٹ میں عوام نے جس جوش وخروش کے ساتھ کانگریس کا ساتھ دیا ہے وزیراعلیٰ سدرامیا اس جوش وخروش کو برقرار رکھنے کے حق میں ہیں، حالانکہ ریاستی اسمبلی کے انتخابات غالباً آئندہ مارچ یا اپریل میں ہوں گے تواسمبلی کی موجودہ میعاد مکمل ہوگی، لیکن کہا جارہا ہے کہ سدرامیا ستمبر یا اکتوبر میں ہی انتخابات کروانے کی تیاریوں میں لگ چکے ہیں۔ یا پھر کم از کم دسمبر یا جنوری 2018تک وہ انتخابات کرواسکتے ہیں۔ یاد رہے کہ اس سے پہلے 2004میں اس وقت کے وزیراعلیٰ ایس ایم کرشنا نے وقت مقررہ سے چھ ماہ قبل اسمبلی انتخابا ت کروائے تھے۔ اکتوبر میں ہونے والے انتخابات کو اپریل کے دوران کروایا گیاتھا۔ دوسری طرف یہ بھی کہا جارہا ہے کہ گجرات اسمبلی کے انتخابات دسمبر میں ہونے والے ہیں اس وقت وزیراعظم مودی اور امیت شا کی مکمل توجہ اپنی ریاست گجرات پر مرکوز ہوگی، اسی لئے کانگریس دسمبر میں اسمبلی انتخابات کرواکر اس صورتحال کا بھرپور فائدہ اٹھاناچاہتی ہے۔ اسی طرح یہ بھی کہا جارہا ہے کہ حکومت نے اگر اپنی میعاد مکمل کرلی اور بی جے پی کی مودی، شا جوڑی اگر کرناٹک کی طرف مکمل طور پر متوجہ رہی تو یہ دونوں ریاست میں حکمران مخالف لہر پیدا کرسکتے ہیں اور کانگریس کو اس کا نقصان اٹھانا پڑ سکتا ہے، اسی لئے یہ تیاری کی جارہی ہے کہ کسی طرح گجرات اسمبلی انتخابات کے ساتھ کرناٹک کے انتخابات بھی ہوجائیں۔ 

ایک نظر اس پر بھی

مودی نے سیاسی فائدہ کیلئے ’منگل سوتر‘ پر تبصرہ کیا: وزیر اعلیٰ سدارمیا

  کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارمیا نے وزیر اعظم نریندر مودی کے حالیہ دعوے کہ اگر کانگریس اقتدار میں آئی تو خواتین کا منگل سوتر چھین لیا جائے گا،کو مسترد کرتے ہوئے کہا اسے ووٹ حاصل کرنے کے لیے استعمال کیا گیا تھا۔ یہ سیاسی طور پر من گھڑت کہانی ہے۔

کرناٹک میں جنسی استحصال کے معاملے پر مودی کی خاموشی خطرناک ہے: راہل گاندھی

  کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے بدھ کے روزوزیر اعظم نریندر مودی کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ کرناٹک میں خواتین کے خلاف بہیمانہ جنسی مظالم ہو رہے ہیں لیکن مسٹر مودی نے اس معاملے میں خاموشی اختیار کر رکھی ہے جو کہ خطرناک ہے۔

ہاتھ کو ووٹ دیجیے کیونکہ ہاتھ ہمیشہ آپ کے ساتھ رہتا ہے، کمل کا پھول صبح توڑو شام تک مرجھا جاتا ہے: ملکارجن کھرگے

لوک سبھا انتخاب کے پیش نظر سبھی پارٹیوں کے سرکردہ لیڈران انتخابی تشہیر میں مصروف ہیں۔ آج کانگریس صدر ملکارجن کھرگے چھتیس گڑھ اور کرناٹک پہنچ کر وہاں کی عوام سے براہ راست مخاطب ہوتے ہوئے انڈیا اتحاد کے امیدواروں کو کامیاب بنانے کی اپیل کی۔ انھوں نے کرناٹک کے کلبرگی میں تقریر ...

پرجو َل ریونّا پارٹی سے معطل ، ملک سے فرار پر سوال، قومی خواتین کمیشن حرکت میں آیا، رپورٹ مانگی

کرناٹک میں   این  ڈی اے کے ایم پی اور موجودہ امیدوار  پرجول ریونّا  کےسیکس اسکینڈل کے منظر عام پر آنے کے بعد  بی  جےپی اور شیوسینا کیلئے اپنا منہ چھپانا مشکل ہوگیا ہے مگر دونوں ہی پارٹیاں ڈھٹائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اُلٹا کانگریس کو کٹہرے میں کھڑا کرنے کی کوشش کررہی ہیں۔

کرناٹک میں’’ پرجول ریونّا ‘‘ کا اسکینڈل ملک کی سیاسی تاریخ کا سب سے بڑا جنسی اسکینڈل؛ وائرل ویڈیو زاور پین ڈرائیو کا چرچا

پچھلے چار پانچ دنوں سے ریاست کرناٹک میں وائرل ویڈیو اور پین ڈرائیو کا چرچا ہے۔ میڈیا رپورٹوں کے مطابق  بہت سے فحش ویڈیوز وہاٹس ایپ گروپس میں گردش کر رہے ہیں۔ یہ بھی کہا جاتا ہے کہ ایک پین ڈرائیو ہے جس میں ہزاروں ویڈیوز موجود ہیں۔ ریاستی حکومت نے معاملے کی جانچ ایس آئی ٹی کو ...

پرجول ریونّا جے ڈی ایس سے معطل، ریاست کی حکمراں کانگریس کی گھیرا بندی سے پارٹی بیک فٹ پر

جے ڈی ایس لیڈر اور ہاسن سے این ڈی اے کے امیدوار پرجول ریوناّ کی خواتین کے ساتھ فحش ویڈیوز نے کرناٹک ہی نہیں بلکہ پورے ملک میں ہنگامہ برپا کر دیا ہے۔ ان ویڈیوز کے منظرعام پر آنے کے بعد حکمراں کانگریس نے جے ڈی ایس و بی جے پی سے سخت سوالات کیے جس کے بعد جے ڈی ایس نے پرجول کو پارٹی سے ...