بنگلورو، 29؍ستمبر(ایس او نیوز) مرکزی حکومت کی طرف سے ای کامرس کے ذریعے دواؤں کی تجارت کی اجازت دئے جانے کی مخالفت کرتے ہوئے آج کرناٹک سمیت ملک بھر میں 85 لاکھ دواؤں کی دکانداروں نے اپنی دکانیں بند رکھ کر احتجاج کیا، جس کی وجہ سے لوگوں کو دوا کی خریداری میں مشکلات پیش آئیں۔ یہ ہڑتال 24گھنٹوں کی رہی۔
آل انڈیا فارما سوٹیکل ڈیلرس اسوسی ایشن کی طرف سے اس ہڑتال کی آواز پر کل آدھی رات سے ہی ملک بھر میں دواؤں کی دکانیں بند ہوگئیں۔ راجدھانی دہلی سمیت ملک کے مختلف شہروں میں اس ہڑتال کا زبردست ردعمل دیکھاگیا۔ کرناٹک میں 24 ہزار اور بنگلور میں 6500 میڈیکل شاپ اس ہڑتال کے سبب بند رہے۔اس دوران وزیربرائے میڈیکل ایجوکیشن ڈی کے شیوکمار نے آج سرکاری اسپتالوں اور میڈیکل کالجوں میں موجود دوا کے تاجروں کو متنبہ کیا کہ وہ اس بند میں ہرگز حصہ نہ لیں۔
انہوں نے وارننگ دی کہ ان کی اس ہدایت کے باوجود اگر سرکاری اسپتالوں میں دوا کے دکانداروں نے بند کیا تو ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے کہاکہ سرکاری اسپتالوں میں موجودہ دواؤں کی دکانیں چونکہ خدمات ضروریہ قانون کے دائرے میں آتی ہیں اسی لئے وہ کسی بھی احتجاج میں حصہ نہیں لے سکتے۔عوام کی خدمت انجام دینے کی بجائے اگر یہ لوگ بند میں حصہ لیں گے تو ان کے خلاف سخت کارروائی کے ساتھ ان کا میڈیکل لائسنس منسوخ کردیا جائے گا۔