کانگریس جے ڈی ایس اتحاد پر کمار سوامی اور دیوے گوڈاسے تبادلۂ خیال

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 22nd February 2019, 2:55 PM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،22؍فروری(ایس او نیوز)آنے والے لوک سبھا انتخابات میں کانگریس اور جے ڈی ایس کے مابین اتحاد کی صورت میں جے ڈی ایس کو کن پارلیمانی حلقوں سے اپنے امیدوار میدان میں اتارنے ہوں گے اس پر آج وزیر اعلیٰ ایچ ڈی کمار سوامی نے پارٹی کے قومی صدر اور سابق وزیراعظم ایچ ڈی دیوے گوڈا سے تبادلۂ خیال کیا۔

کمار سوامی نے پدمانابھا نگر میں دیوے گوڈا کی رہائش گاہ پہنچ کر لوک سبھا انتخابات کے لئے پارٹی کی تیاریوں پر تفصیلی بات چیت کی۔ ریاست میں کانگریس کے ساتھ مفاہمت سے انتخابات لڑنے کی صورت میں دونوں پارٹیوں کو بھاری فائدے کے امکانات کا بھی جائزہ لیا گیا اور طے کیا گیا کہ جلد ہی کانگریس لیڈروں کے ہمراہ ایک میٹنگ طلب کی جائے گی، جس میں سیٹوں کی تقسیم کو قطعیت دی جائے گی۔

جے ڈی ایس نے کانگریس سے مطالبہ کیا ہے کہ اسے کم از کم بارہ حلقے دئے جانے چاہئیں اس سلسلے میں کانگریس کے تذبذب کو دیکھتے ہوئے کل وزیر اعلیٰ ایچ ڈی کمار سوامی نے برہمی کا اظہار کیا تھا اور یہاں تک کہہ دیا تھاکہ سیٹوں کے لئے جے ڈی ایس کانگریس سے بھیک نہیں مانگے کی، اس کے بعد کانگریس کے حلقوں میں ہلچل مچ گئی اور یہ خدشات پیدا ہوگئی کہ لوک سبھا انتخابات کے لئے دونوں پارٹیوں کے اتحاد کہیں خطرے میں نہ پڑ جائے۔ اسے دیکھتے ہوئے آج سابق وزیر اعظم نے کمار سوامی کو فوراً طلب کیا اور انہیں ہدایت دی کہ فوری طور پر ریاست کے کانگریس قائدین کو طلب کیاجائے اور واضح کردیا جائے کہ جلد کانگریس اس مفاہمت کو قطعیت دینے کے لئے آگے آئے۔ سابق وزیراعظم جو ارونا چل پردیش کے دورے پر تھے ، کل انہوں نے وہاں کے سابق وزیراعلیٰ گیگونگ اپانگ سے ملاقات کی، جو حال ہی میں این ڈی اے چھوڑ کر کانگریس کی قیادت والی یوپی اے میں شمولیت اختیار کرلی ہے۔ اس ملاقات کے دوران گنگونگ اپانگ نے باضابطہ جے ڈی ایس میں شمولیت بھی اختیار کرلی اور اس ریاست میں جے ڈی ایس کو مضبوط کرنے کا ذمہ بھی لے لیا ، بتایاجاتاہے کہ دیوے گوڈا اور کمار سوامی نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ انتخابات میں جے ڈی ایس اپنے لئے ہاسن، منڈیا، میسور، شیموگہ، بنگلور نارتھ، بیدر، اور دیگر پارلیمانی حلقوں کا مطالبہ کانگریس کے سامنے رکھے گی۔ اس ملاقات کے دوران جے ڈی ایس کے اراکین اسمبلی کو سرکاری بورڈز اور کارپوریشنوں کی چیرمین شپ اور دیگر کو وزیراعلیٰ کے سیاسی سکریٹری مقرر کرنے پر بھی تفصیلی بات چیت ہوئی۔ 

ایک نظر اس پر بھی

مودی نے سیاسی فائدہ کیلئے ’منگل سوتر‘ پر تبصرہ کیا: وزیر اعلیٰ سدارمیا

  کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارمیا نے وزیر اعظم نریندر مودی کے حالیہ دعوے کہ اگر کانگریس اقتدار میں آئی تو خواتین کا منگل سوتر چھین لیا جائے گا،کو مسترد کرتے ہوئے کہا اسے ووٹ حاصل کرنے کے لیے استعمال کیا گیا تھا۔ یہ سیاسی طور پر من گھڑت کہانی ہے۔

کرناٹک میں جنسی استحصال کے معاملے پر مودی کی خاموشی خطرناک ہے: راہل گاندھی

  کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے بدھ کے روزوزیر اعظم نریندر مودی کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ کرناٹک میں خواتین کے خلاف بہیمانہ جنسی مظالم ہو رہے ہیں لیکن مسٹر مودی نے اس معاملے میں خاموشی اختیار کر رکھی ہے جو کہ خطرناک ہے۔

ہاتھ کو ووٹ دیجیے کیونکہ ہاتھ ہمیشہ آپ کے ساتھ رہتا ہے، کمل کا پھول صبح توڑو شام تک مرجھا جاتا ہے: ملکارجن کھرگے

لوک سبھا انتخاب کے پیش نظر سبھی پارٹیوں کے سرکردہ لیڈران انتخابی تشہیر میں مصروف ہیں۔ آج کانگریس صدر ملکارجن کھرگے چھتیس گڑھ اور کرناٹک پہنچ کر وہاں کی عوام سے براہ راست مخاطب ہوتے ہوئے انڈیا اتحاد کے امیدواروں کو کامیاب بنانے کی اپیل کی۔ انھوں نے کرناٹک کے کلبرگی میں تقریر ...

پرجو َل ریونّا پارٹی سے معطل ، ملک سے فرار پر سوال، قومی خواتین کمیشن حرکت میں آیا، رپورٹ مانگی

کرناٹک میں   این  ڈی اے کے ایم پی اور موجودہ امیدوار  پرجول ریونّا  کےسیکس اسکینڈل کے منظر عام پر آنے کے بعد  بی  جےپی اور شیوسینا کیلئے اپنا منہ چھپانا مشکل ہوگیا ہے مگر دونوں ہی پارٹیاں ڈھٹائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اُلٹا کانگریس کو کٹہرے میں کھڑا کرنے کی کوشش کررہی ہیں۔

کرناٹک میں’’ پرجول ریونّا ‘‘ کا اسکینڈل ملک کی سیاسی تاریخ کا سب سے بڑا جنسی اسکینڈل؛ وائرل ویڈیو زاور پین ڈرائیو کا چرچا

پچھلے چار پانچ دنوں سے ریاست کرناٹک میں وائرل ویڈیو اور پین ڈرائیو کا چرچا ہے۔ میڈیا رپورٹوں کے مطابق  بہت سے فحش ویڈیوز وہاٹس ایپ گروپس میں گردش کر رہے ہیں۔ یہ بھی کہا جاتا ہے کہ ایک پین ڈرائیو ہے جس میں ہزاروں ویڈیوز موجود ہیں۔ ریاستی حکومت نے معاملے کی جانچ ایس آئی ٹی کو ...

پرجول ریونّا جے ڈی ایس سے معطل، ریاست کی حکمراں کانگریس کی گھیرا بندی سے پارٹی بیک فٹ پر

جے ڈی ایس لیڈر اور ہاسن سے این ڈی اے کے امیدوار پرجول ریوناّ کی خواتین کے ساتھ فحش ویڈیوز نے کرناٹک ہی نہیں بلکہ پورے ملک میں ہنگامہ برپا کر دیا ہے۔ ان ویڈیوز کے منظرعام پر آنے کے بعد حکمراں کانگریس نے جے ڈی ایس و بی جے پی سے سخت سوالات کیے جس کے بعد جے ڈی ایس نے پرجول کو پارٹی سے ...