کرناٹکا کی ریاستی کابینہ میں جارج کی واپسی؛ ریاست اور حلقہ کے عوام کی خدمت کروں گا: جارج
بنگلورو۔26/ستمبر(ایس او نیوز) منگلور کے ڈی وائی ایس پی ایم کے گنپتی کی خود کشی کے معاملے میں ریاستی وزارت سے مستعفی ہونے والے کے جے جارج آج ریاستی کابینہ میں دوبارہ لوٹ آئے۔ راج بھو ن میں منعقدہ ایک سادہ تقریب میں گورنر واجو بھائی والا نے کے جے جارج کو ریاستی وزارت اور راز داری کا حلف دلایا۔اس موقع پر وزیر اعلیٰ سدرامیا، وزیر داخلہ اور کے پی سی سی صدر ڈاکٹر جی پرمیشور، ریاستی کابینہ کے تقریباً تمام وزراء، اراکین پارلیمان اور بڑی تعداد میں کانگریس لیڈران موجود تھے۔ تین ماہ قبل گنپتی کی خود کشی کے بعد ہوئے ہنگامہ اور ان پر ایف آئی آر درج کئے جانے کے سبب جارج نے وزارت سے استعفیٰ دے دیا۔اس معاملے کی جانچ کرنے والی سی آئی ڈی ٹیم نے جارج کو کلین چٹ دیتے ہوئے عدالت میں بی رپورٹ داخل کی۔ جس کے بعد جارج کو کابینہ میں شامل کرنے کی تیاریاں شروع ہوچکی تھیں۔ اعلیٰ کمان کی منظوری کے بعد وزیر اعلیٰ سدرامیا نے آج جارج کو اپنی وزارت میں بحال کرلیا۔ استعفیٰ دیتے وقت جار ج کے پاس ترقیات بنگلور کا قلمدان تھا، انہیں اسی قلمدان پر بحال کردیاگیا۔ اس کے علاوہ کوئی اور قلمدان بھی انہیں ملنے کی توقع ہے۔ تقر یب حلف برداری کیلئے راج بھون کے پاس ڈی سی پی سندیپ پاٹل کی قیادت میں زبردست حفاظتی انتظامات کئے گئے تھے۔ حلف برداری کے فوری بعد مسٹر جارج نے دارالعلوم سبیل الرشاد پہنچ کر امیر شریعت مفتی اشرف علی سے دعائیں لیں۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ تمام مقامی کارپوریٹر، کانگریس لیڈران اور پارٹی کارکنان کا جم غفیر بھی موجود تھا۔
ریاست اور حلقہ کے عوام کی خدمت کروں گا: جارج
ریاستی کابینہ میں آج اپنی واپسی کے بعد کے جے جارج نے کہاکہ وزیر اعلیٰ سدرامیا اور کانگریس اعلیٰ کمان نے ان کی صلاحیتوں پر بھروسہ کرتے ہوئے ایک بار پھر انہیں کابینی وزیر کی اہم ذمہ داری سونپی ہے۔اس ذمہ داری کو نبھانے کے ساتھ وہ آنے والے دنوں میں اپنے حلقے اور ریاست کے عوام کی خدمت انجام دیتے رہیں گے۔ راج بھون میں وزارت کا حلف لینے کے بعد اخباری نمائندوں سے با ت چیت کرتے ہوئے مسٹر جارج نے کہاکہ انہیں دوبارہ وزارت میں شامل کرنے پر وہ صدر کانگریس سونیا گاندھی، وزیر اعلیٰ سدرامیا اور پارٹی کے دیگر لیڈروں کے مشکور ہیں۔انہوں نے کہاکہ ڈی وائی ایس پی گنپتی کے معاملے میں انہیں غیر ضروری طور پر پھنسایا گیا۔ کچھ لوگ اس سے سیاسی فائدہ اٹھانے کی کوشش کررہے تھے، لیکن تحقیقات کے بعد انہیں بے قصور قرار دئے جانے کا فائدہ کانگریس کو ہوا ہے۔ انہوں نے کہاکہ سی بی آئی کی جانچ کا مطالبہ کرتے ہوئے اس سلسلے میں ہائی کورٹ میں جو عرضی داخل کی گئی تھی، ہائی کورٹ نے اسے مسترد کردیا ہے۔