کرناٹکا ضمنی انتخابات : امیدواروں کا انتخاب کانگریس ، جے ڈی ایس اور بی جے پی کے لئے درد سر
بنگلورو۔8؍اکتوبر(ایس او نیوز) ریاست کرناٹک میں تین لوک سبھا اور دو اسمبلی حلقوں کے لئے اگلے ماہ ہونے والے ضمنی انتخابات کے لئے امیدواروں کے انتخاب کو لے کر تینوں پارٹیاں کانگریس، جے ڈی ایس اور بی جے پی تشویش میں مبتلا ہیں۔ پارٹیوں کے امیدواروں میں ایک دوسرے کو نیچا دکھانے کے لئے جو رسہ کشی چل رہی ہے اس سے کامیاب ہونے والے امیدوار کو منتخب کرنامشکل مرحلہ بن گیا ہے۔
جیسے ہی منڈیا، بلاری اور شیموگہ کی تین لوک سبھا سیٹوں اور رام نگرم اور جمکھنڈی کی اسمبلی حلقوں کے ضمنی انتخابات کی تاریخوں کا اعلا ن ہوا۔ کانگریس ، بی جے پی اور جے ڈی ایس میں ٹکٹ حاصل کرنے والوں کا تانتا بندھ گیا ۔ اپنے سیاسی سرپرستوں کے ذریعے ٹکٹ حاصل کرنے کئی امیدوار لابی چلارہے ہیں۔ جس کے پیش نظر امید واروں کے ناموں کا فیصلہ کرنا لیڈروں کے لئے ایک چیلنج بن گیا ہے۔ تینوں پارٹیوں نے امیدواروں کے انتخاب کے لئے اجلاس منعقد کئے ہیں۔ تاہم کسی فیصلے پر نہیں پہنچ پائے ہیں۔ توقع کی جارہی ہے کہ اگلے تین یا چار دنوں میں ضمنی انتخابات کے امیدواروں کے ناموں کی حتمی فہرست کا اعلان کردیا جائے گا۔
امیدواروں کے انتخاب سے متعلق کل کانگریس لیڈروں کا اجلاس بھی منعقد کیا گیا ہے۔ اسی طرح اگلے دو دنوں میں بی جے پی کی کورکمیٹی کا اجلاس بھی ہونے والا ہے۔ جس کے بعد یہ پارٹیاں اپنے امیدواروں کے ناموں کا اعلان کردیں گی۔
ضمنی انتخابات کے لئے امیدواروں کے انتخاب سے متعلق ریاستی کانگریس انچارج برائے کرناٹک کے سی وینو گوپال کل ریاستی کانگریس کے سینئر لیڈروں کے ساتھ تبادلۂ خیال کریں گے۔ ساتھ ہی شیموگہ ، بلاری اور باگلکوٹ ضلع کے کانگریس لیڈروں کے ساتھ بھی اجلاس منعقد کیا جائے گا۔ شہر پہنچنے والے وینو گوپال کل سابق وزیراعلیٰ سدرامیا، نائب وزیراعلیٰ ڈاکٹر جی پرمیشور، کے پی سی سی صدر دنیش گنڈو راؤ ، سکریٹری ایشور کھنڈرے ، وزیر آبی وسائل واعلیٰ تعلیمات ڈی کے شیوکمار سمیت سینئر لیڈروں کے ساتھ اجلاس منعقد کریں گے۔ اور اجلاس میں امیدواروں کے انتخاب پر تبادلۂ خیال کیا جائے گا۔
کانگریس کے حلیف پارٹی جے ڈی ایس کے ساتھ ہوئے معاہدے کے تحت شیموگہ اور بلاری لوک سبھا حلقوں اور جمکھنڈی اسمبلی حلقے کے لئے کانگریس کے امیدوار کو مقابلے میں اتارا جائے گا۔ منڈیا لوک سبھا اور رام نگرم اسمبلی حلقوں کے لئے جے ڈی ایس کے امیدوار میدان میں اتریں گے۔ ان ضمنی انتخابات کے لئے کانگریس کے امیدوار کا انتخاب پارٹی لیڈروں کے لئے درد سر بنا ہوا ہے۔ دوسری طرف پارٹی میں ناراض عناصر سے بھی نپٹنے کا مسئلہ درپیش ہے۔
کانگریس پارٹی کے ذرائع نے بتایاکہ کل منعقدہ اجلاس میں امیدواروں کی فہرست کو قطعیت دے کر اسے ہائی کمانڈکے پاس بھیجا جائے گا۔ ہائی کمانڈ کی منظوری ملنے کے بعد اگلے تین یا چار دنوں میں امیدواروں کی فہرست کا اعلان کردیا جائے گا۔ شیموگہ لوک سبھا حلقہ کانگریس کے لئے وقار کا باعث بنا ہوا ہے۔ اس حلقے سے کانگریس کے امیدوار کو کامیاب بنانا اس لئے بھی اہم ہے کہ اس حلقے سے بی جے پی کے ریاستی صدر بی ایس یڈیورپا اپنے بیٹے کو میدان میں اتاریں گے۔ اور کہا جاتاہے کہ یہ یڈیورپا گڑھ ہے اس گڑھ میں اگر کانگریس بی جے پی کے امیدوار کو شکست دینے میں کامیاب ہوجاتی ہے تو کانگریس کو ریاست میں آنے والے لوک سبھا انتخابات میں واضح سبقت مل جائے گی۔ شیموگہ لوک سبھا حلقے سے سابق وزیرکمنے رتنا کر، کاگوڈ تمپا اور پچھلے انتخابات میں ہارنے والے منجوناتھ بھنڈاری کانگریس سے ٹکٹ حاصل کرنے کے لئے کوشاں ہیں۔ بلاری لوک سبھا ضمنی انتخابات کا سامنا کرنے کانگریس میں ٹکٹ کے دعویداروں کی لمبی فہرست ہے۔ بلاری دیہی حلقے کے رکن اسمبلی ناگیندرا کے بھائی وینکٹیش پرساد ٹکٹ کے مضبوط دعویداروں میں شامل ہیں۔ ایک اور دعویدار بی رام پرساد ہیں ، اور کئی ایک لیڈر اپنے اپنے حامیوں کے نام امیدوارکے طور پر پیش کررہے ہیں۔ جمکھنڈی اسمبلی حلقے سے سابق رکن اسمبلی آنجہانی سدونیامے گوڈا کے فرزند آنند نیامے گوڈا کو میدان میں اتارا جاسکتا ہے۔ جے ڈی ایس میں ٹکٹ کے دعویداروں کا کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ سابق وزیراعظم اور جے ڈی ایس کے قومی صدر دیوے گوڈا کا فیصلہ حتمی ہوگا۔ امیدواروں کے انتخاب سے متعلق جے ڈی ایس میں دوسری پارٹیوں کے مقابلے میں کوئی رسہ کشی نہیں ہے۔ منڈیا لوک سبھا حلقے سے سابق آئی آر ایس افسر لکشمی اشون گوڈا جے ڈی ایس ٹکٹ کے مضبوط دعویدار ہیں۔ رام نگرم اسمبلی حلقے سے وزیراعلیٰ ایچ ڈی کمار سوامی کی اہلیہ انیتا کمار سوامی میدان میں اتریں گی۔ اگلے تین چار دنوں میں ضمنی انتخابات کے لئے تینوں پارٹیوں کے امیدواروں کے ناموں کا اعلان کردیا جائے گا۔