شام:جیش الاسلام تنظیم اپنی تحلیل اور نیشنل آرمی میں شمولیت پر آمادہ
دمشق،16جولائی(ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا)دمشق عسکری کونسل کے منصوبے کی بنیادپر جیش الاسلام تنظیم نے خود کو تحلیل کرنے اور شامی اپوزیشن کی متحدہ نیشنل آرمی میں ضم ہونے پر آمادگی کا اعلان کیا ہے۔منصوبے کے متن میں الغوطہ کے علاقے میں عسکری تشکیلوں کو تحلیل کرنے کے لیے کہا گیا ہے۔ اس اقدام کا مقصد ایک متحدہ شامی نیشنل آرمی تشکیل دینے کے علاوہ تمام شہری اور خدماتی اداروں کو بھی تحلیل کرنا اور ان سب کو ایک ڈٰھانچے کے اندر از سر نو منظم کرنا ہے۔جیش الاسلام تنظیم 2012 میں قائم کی گئی تھی۔ یہ ایک اعتدال پسند اپوزیشن گروپ ہے جس میں دمشق اور اس کے نواح کے علاوہ ، حمص ، الاذقیہ ، حماہ اور اِدلب صوبوں میں سرگرم 60 کے قریب بریگیڈ شامل ہیں۔ہزاروں جنگجوؤں پر مشتمل جیش الاسلام بشار حکومت کے گلے میں کانٹا بن کر چبھتی رہی ہے۔ اس کا سابق کمانڈر زہران علوش شامی حکومت کو مطلوب افراد میں سرِ فہرست تھا۔ وہ دسمبر 2015 میں روسی فضائی حملے میں جاں بحق ہوا۔ عسکری پہلو سے ہٹ کر جیش الاسلام نے سیاسی کردار بھی ادا کیا۔ اس کا رہ نما محمد علوش جنیوا بات چیت میں شامی اپوزیشن کے مذاکراتی وفد میں سینئر عہدے دار کے طور پر شریک رہا۔کچھ عرصہ قبل الغوطہ کے مشرقی حصے میں جیش الاسلام اور تحریر الشام تنظیموں کے درمیان شدید جھڑپیں اور لڑائی ہوئی تھی۔