اسرائیل کی وادی گولان میں شامی تنصیبات پر بمباری;صہیونی ریاست کا سرحد پار سے راکٹ حملوں کا دعویٰ
تل ابیب،22اپریل(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)اسرائیل کے جنگی طیاروں نے شام کی فضائی حدود میں داخل ہونے کے بعد وادی گولان میں سرکاری تنصیبات پر بمباری کی ہے، جس کے نتیجے میں شامی فوج کی متعدد تنصیبات تباہ ہو گئیں۔ اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ شام کی سرحد کے اندر سے تین ہاون راکٹ داغے گئے جن کے جواب میں شامی فوج کی تنصیبات کو نشانہ بنایا ہے۔بیت المقدس میں ’العربیہ‘ کے نامہ نگار کے مطابق اسرائیل کے زیر تسلط وادی گولان میں تین ہاون راکٹ گرنے کی اطلاعات ہیں تاہم ان میں کسی قسم کے جانی نقصان کی تصدیق نہیں ہوسکی تاہم ان راکٹ حملوں کے نتیجے میں متعدد عمارتوں کو نقصان پہنچا۔ راکٹ حملوں کے بعد اسرائیلی فوج نے علاقے میں خطرے کے سائرن بجانا شروع کر دیے تھے۔
ادھر دوسری جانب اسرائیلی حکومت نے سرحد پرکسی بھی قسم کی کشیدگی کی ذمہ داری اسد رجیم پر عاید کی ہے اور کہا ہے کہ سرحد پار سے ہونے والی کسی بھی کارروائی کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔اسرائیلی فوج کے ترجمان کا یہ بھی کہنا ہے کہ ممکن ہے کہ اسرائیل کے زیر انتظام علاقوں میں گرنے والے راکٹ غلطی سے داغے گئے ہوں۔ یہ راکٹ شام میں متحارب گروپوں کیایک دوسرے پر حملوں کے لیے ہو سکتے ہیں مگر وہ غلطی سے اسرائیل میں آ گرے۔خیال رہے کہ اس نے سن 1967ء کی چھ روزہ عرب۔ اسرائیل جنگ کے دوران شام کے وادی اردن کا 1200 مربع کلومیٹر کا علاقہ چھین لیا تھا۔ سنہ 1981ء میں صہیونی ریاست سے اسرائیل میں ضم کر لیا تھا۔ وادی گولان کا 512 مربع کلومیٹر کا علاقہ شام کے پاس بچا ہے۔ عالمی سطح پر اسرائیل کے زیر قبضہ وادی گولان کو متنازع سمجھا جاتا ہے۔