موصل:عراقی فورسز کا داعش کی اہم دستاویزات پر قبضہ
بغداد23اپریل(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)عراق کی انسداد دہشت گردی فورسز کو شمالی شہر موصل کے مغربی حصے میں داعش کے ایک ٹھکانے سے اس تنظیم کی اہم دستاویزات اور ریکارڈ ہاتھ لگا ہے۔ان میں داعش کے ارکان کی تصاویر،برقی آلات اور دوسری چیزیں شامل ہیں۔میجر جنرل معدن السعدی نے بتایاہے کہ موصل کے مغربی حصے میں انسداد دہشت گردی کی ایک کارروائی کے دوران میں عراقی فورسز شدید فائرنگ کی زدمیں آئی تھیں۔اس دوران میں عراقی فورسز ایک مکان میں داخل ہونے میں کامیاب ہوگئی تھیں اور وہاں انھیں یہ پتا چلا تھا کہ یہ مکان تو داعش کا ایک ہیڈ کوارٹر ہے۔ انھیں وہاں سے دہشت گرد ارکان اور ان کے لیڈروں کے ناموں اور جگہوں کے بارے میں مفید معلومات حاصل ہوئی تھیں۔جنرل سعدی نے مزید بتایا کہ داعش کے اس ٹھکانے سے برقی آلات (ڈیوائسز)کمپیوٹرز، نقشے اور کتابیں ملی ہیں۔ان میں گائیڈڈ میزائل چلانے کے بارے میں ہدایات درج تھیں لیکن یہ کتابیں روسی زبان میں لکھی ہوئی تھیں۔عراقی فورسز کو وہاں سے جرائد اور سی ڈیز بھی ملی ہیں جن کو داعش تنظیم عراقی فورسز کے ساتھ میڈیا کی جنگ میں استعمال کررہی تھی۔داعش حملوں کے لیے اعلیٰ ٹیکنیکل مہارت کی حامل رہی ہے اور اس نے اس کو سوشل میڈیا کے ذریعے بروئے کارلاکریورپی ممالک میں جنگجوؤں کو بھرتی کیا ہے۔اس مقصد کے لیے وہ ٹیکنالوجی اور ابلاغی آلات کو بھی بروئے کار لائی ہے۔جنرل سعدی کاکہناتھاکہ داعش نے اپنی برقی جنگ کو برقی جہاد قرار دیا تھا۔اس تنظیم کے مفتی نے ایک فتویٰ جاری کیا تھا جس میں یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ ہیکروں اور سرقے بازوں کو جائز جہادی قراردیا جاسکتا ہے۔داعش نے اپنے ایک برقی میگزین کا بھی اجراء کیا تھا۔اس کے ذریعے تنظیم کے ارکان کو مغرب کے خلاف سائبر جنگ میں شرکت کی تعلیم دی جاتی تھی کہ کسی بھی ملک کے حکام کی آن لائن نگرانی سے بچ کر کیسے کام کیا جاسکتا ہے۔اس میگزین کا پہلا ایڈیشن جرمن زبان میں شائع ہوا تھا اوراس کو تنظیم کی سرکاری ویب سائٹ پر بھی جاری کیا گیا تھا۔