عراق: داعش کے قبضے کے بعد سے موصل میں 11 ہزار افراد لا پتہ
بغداد 12مارچ (ایس او نیوز؍ آئی این ایس انڈیا )عراق کے شہر موصل میں پولیس کے ایک افسر کرنل باسم الحجار نے انکشاف کیا ہے کہ 2014ء میں شہر پر داعش تنظیم کے قبضے کے بعد سے 11 ہزار سے زیادہ افراد لا پتہ ہوئے جن کے انجام کے بارے میں ابھی تک کوئی معلومات نہیں ہے۔الحجار کے مطابق موصل میں آپریشن کے اختتام کے بعد تمام خفیہ تہہ خانوں، سرنگوں اور داعش تنظیم کے مراکز کی تلاشی کے باوجود عراقی حکام لا پتہ افراد کا پتہ چلانے میں کامیاب نہیں ہو سکے۔ الحجار کا کہنا تھا کہ لا پتہ افراد کے خاندانوں نے وزیراعظم حیدر العبادی اور ان کی حکومت کو اپنے متعلقین کے غائب کا ذمّے دار ٹھہرایا ہے۔دوسری جانب عراقی فوج کی انٹیلی جنس کے افسر عبدالعزیز المعاضیدی نے ترک نیوز ایجنسی اناضول کو بتایا کہ عراقی فورسز نے موصل شہر میں داعش تنظیم کے میڈیا ونگ "اَعماق" ایجنسی کے مرکزی ذمّے دار عثمان خالد الامین کو گرفتار کر لیا۔عراقی وزیراعظم حیدر العبادی نے 9 دسمبر 2017ء کو اعلان کیا تھا کہ ملک میں داعش تنظیم کے آخری گڑھ کو آزاد کرا لیا گیا ہے۔