ایران پر امریکی پابندی سے ہوئے نقصانات کی مکمل تلافی نہیں کی جا سکتی: جرمنی
ویانا:6/جولائی(ایس اونیوز /آئی این ایس انڈیا) جرمنی نے کہا ہے کہ نیوکلیائی معاہدے سے ہٹنے سےایران کو کافی معاشی نقصان ہوگا اور نئی امریکی پابندیوں کی وجہ سے وہاں سے جو کمپنیاں اپنا کاروبار سمیٹ رہی ہیں اس نقصان کی مکمل تلافی عالمی طاقتوں کی بس کی بات نہیں ہے۔ ہاں اگر تہران نیوکلیائی معاہدے سے نکلتا ہے تو اس کے معاشی مفادات کو زیادہ نقصان پہنچ سکتا ہے۔جرمنی کے وزیر خارجہ ہیوکو ماس نے جمعہ کو نامہ نگاروں کو بتایا کہ ایران سے جو کمپنیاں اپنا کاروبار سمیٹ رہی ہیں ان کے نقصان کی تلافی کر پانا ہمارے لئے ممکن نہیں ہوگا۔انہوں نے کہا کہ انہیں نہیں لگتا کہ اس مرحلے کی بات چیت ناکام رہے گی۔ تاہم انہوں نے یہ بات تسلیم کیا کہ اس موضوع پر مزید بات چیت کرنے کی ضرورت ہے۔قبل ازیں ایران کے صدر حسن روحانی نے جمعرات کو جرمنی کی چانسلر انجیلا مرکل سے کہا تھا کہ امریکہ کے ایران جوہری معاہدے سے ہٹنے کی تلافی کے لئے دیا گیا یورپی یونین (ای یو) کا پیکیج ’مایوس کن‘ ہے۔ روحانی نے اپنے بیان میں کہا تھاکہ بدقسمتی سے مجوزہ پیکیج میں تعاون جاری رکھنے کے ایکشن پلان اور اس کے لئے واضح روڈ میپ کا فقدان ہے۔ اس میں یورپی یونین کے پرانے بیانات کی طرح کچھ عام وعدے شامل ہیں۔