امریکی وزیر دفاع کا ہندوستانی دورہ، افغانستان اہم موضوع
واشنگٹن،24؍ستمبر(آئی این ایس انڈیا؍ایس او نیوز)امریکا کے وزیر دفاع پیر پچیس ستمبر کو بھارت پہنچ رہے ہیں۔ اپنے اس دورے کے دوران وہ بھارت کو قائل کرنے کی کوشش کریں گے کہ وہ امریکی ساختہ ایف سولہ جنگی طیارے خریدنے کی حامی بھرے۔امریکا کے وزیر دفاع جیمز میٹس کے بھارتی دورے کے حوالے سے پینٹاگون نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ دونوں ممالک عالمی منظر پر اہم شراکت دار ہیں اور ان کے مفادات کی وسعت جنوبی ایشیائی حدود تک محدود نہیں بلکہ یہ اس خطے کی جغرافیائی حدوں سے باہر تک پھیلے ہوئے ہیں۔ جیمز میٹس پیر پچیس ستمبر کی شام میں بھارتی دارالحکومت نئی دہلی پہنچیں گے۔جیمز میٹس نئی دہلی میں قیام کے دوران بھارتی وز یراعظم نریندر مودی اور خاتون وزیر دفاع نرملا سیتا رامن کے ساتھ ملاقاتیں کریں گے۔ ان ملاقاتوں میں جنوبی ایشیائی سکیورٹی کی مجموعی صورت حال کے تناظر میں افغانستان کو درپیش سلامتی کے چیلنجز کے موضوع کو فوقیت حاصل رہنے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔ یہ امر اہم ہے کہ سن 2016 سے امریکا نے بھارت کو اپنا ’میجر ڈیفنس پارٹنر‘ قرار دے رکھا ہے۔ دونوں ملکوں کے لیڈروں کے درمیان تواتر کے ساتھ ملاقاتوں کا سلسلہ جاری ہے۔ اس سلسلے میں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اور امریکی صدر ڈولڈ ٹرمپ کے درمیان رواں برس جون میں ایک میٹنگ ہو چکی ہے۔ یہ ملاقات بھارتی وزیراعظم کے امریکی دورے کے دوران ہوئی تھی۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھارت کے ساتھ عسکری تعلقات میں فروغ کے متمنی ہیں اور اْن کا خیال ہے کہ علاقائی امن و استحکام میں بھارت کا کردار اہم ہے۔ وہ امریکی اسلحے کی فروخت کے لیے بھارت کو ایک اہم خریدار ملک بھی تصور کرتے ہیں۔ اس باعث امکان ظاہر کیا گیا ہے کہ امریکی وزیر دفاع بھارت کو اس دورے میں قائل کرنے کی کوشش کریں گے کہ وہ کم از کم 70 ایف سولہ لڑاکا طیارے خریدنے کی حامی بھرے۔ اگر ایسا ہوتا ہے تو یہ پندرہ بلین ڈالر کی ڈیل امریکی ڈیفنس سیکٹر کے لیے انتہائی اہم ہو گی۔امریکا بھارت اسٹرٹیجک پارٹنرشپ فورم کے صدر مکیش اگہی کا کہنا ہے کہ دونوں ملکوں کی سیاسی قیادت دفاعی تعاون کو سب سے زیادہ وقعت دیتی ہیاور اس کی وجہ نازک عالمی سکیورٹی صورت حال ہے۔ یہ امر اہم ہے کہ بھارت اور امریکا افغانستان کی جنگ زدہ صورت حال پر بھی تشویش رکھتے ہیں۔