شامی کرد فورس کا ڈیم کا قبضہ حاصل کرنے کیلئے کارروائی کا عندیہ

Source: S.O. News Service | Published on 29th March 2017, 11:52 PM | عالمی خبریں |

واشنگٹن،29مارچ(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)اقوام متحدہ نے اس بات کی تنبیہ کی ہے کہ ڈیم کے منہدم ہونے سے رقہ صوبہ کا وسیع علاقہ ممکنہ سیلاب سے متاثر ہو سکتا ہے۔شام میں امریکہ کے حمایت یافتہ کرد جنگجوؤں نے منگل کو کہا کہ وہ سب سے بڑے ڈیم پر قابض داعش کے شدت پسندوں کے خلاف کارروائی دوبارہ شروع کرنے کی تیاری کر رہے ہیں۔قبل ازیں شام کے اس ڈیم کو لاحق خطرات کا جائزہ لینے کے لیے اس کارروائی کو روک دیا گیا تھا۔سیئرین ڈیموکریٹک فورسز کے ترجمان احمد محمد نے اتوار کو وی او اے کو بتایا کہ کرد انجینئروں نے کہا ہے کہ انہیں سوشل میڈیا پر کیے جانے والے داعش کے ان دعوؤں کی حمایت میں کوئی شواہد نہیں ملے، کہ چار کلومیٹر طویل پن بجلی کے ڈیم کو پانی کی بلند ہوتی ہوئی سطح اور حال ہی میں امریکہ کی قیادت میں فضائی کارروائیوں کی وجہ سے کوئی خطرہ ہو۔انہوں نے کہا کہ انجینئروں کی ایک ٹیم نے ڈیم کا معائنہ کیا ہے اور اس بات کے شواہد ملے ہیں کہ یہ دعوے صیح نہیں ہیں۔داعش یہ دعوے، ہماری پیش رفت کو روکنے کے لیے کر رہی ہے۔ اب ہم ڈیم کا دو کلومیٹر کا علاقہ کنٹرول کر رہے ہیں، اور کل سے ایک نئی حکمت عملی کا آغاز کریں گے۔طبقہ ڈیم شدت پسند گروپ داعش کے گڑھ رقہ سے چار کلومٹر مغرب میں دریائے فرات پر واقع ہے جس پر داعش نے 2014 میں قبضہ کر لیا تھا، یہ ملک میں پن بجلی پیدا کرنا کا ایک بڑا ذریعہ تھا۔
اقوام متحدہ نے اس بات کی تنبیہ کی ہے کہ ڈیم کے منہدم ہونے سے رقہ صوبہ کا وسیع علاقہ ممکنہ سیلاب سے متاثر ہو سکتا ہے۔رپورٹ کے مطابق شامی انجینئر سپل وے کو صاف کر کے پانی کے بہاؤ کا دباؤ کو کم کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔ تاہم امریکہ کی قیادت میں اتحادی فورسز کا کہنا ہے کہ ڈیم محفوظ ہے۔اتحادی فوج نے ایک ٹوئیڑ پیغام میں کہا کہ"ہمارے علم کے مطابق ڈیم کے ساخت کو کوئی نقصان نہیں ہوا ہے۔شامی حکومت کے ایک عہدیدار نے نام ظاہر نا کرنے کی شرط پر ’وی او اے‘ کو بتایا کہ حالیہ جھڑپوں اور بمباری کے باوجود ڈیم کو مکمل طور پر تباہ کرنا مشکل ہے۔میں نے ان انجینئروں سے بات کی ہے، جو داعش کے قبضہ سے پہلے اس کی دیکھ بھال پر مامور تھے اور ان سب نے اس بات سے اتفاق کیا ہے کہ ملک کا سب سے بڑا ڈیم بہت مضبوط ہے۔انہوں ں ے کہا کہ یہ ڈیم اس صورت مہندم ہو سکتا ہے، اگر داعش اس کے اندر دھماکے خیز مواد نصب کرتی ہے۔روس جس نے 1970ء کی دہائی میں اس ڈیم کی تعمیر میں معاونت کی تھی، نے اتحادی فورسز پر الزام عائد کیا کہ وہ ڈیم اور اس سے منسلک اہم تنصیب کو تباہ کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔روسی فوج کے ایک عہدیدار کرنل جنرل سرگئی رڈوسکی نے کہا کہ اتحادی فورسز شام کی اہم تنصیب کو تباہ کرنا چاہتی ہیں، تاکہ جنگ کے بعد تعمیر نو کے کام کو جتنا ممکن ہو سکے پیچیدہ بنایا جائے۔تاہم اتحادی فورس اس الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہہ چکی ہیں کہ نا تو ڈیم کا نشانہ بنایا گیا اور ناہی اسے کوئی ں قصان پہنچا ہے۔
 

ایک نظر اس پر بھی

ایشیائی ممالک میں شدید گرمی کی وجہ سے پانی کا شدید بحران پیدا ہو جائے گا : اقوام متحدہ

اقوام متحدہ کے موسم اور موسمیاتی ادارے نے تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ایشیائی ممالک میں گرمی کی لہر کے اثرات انتہائی سنگین ہوتے جا رہے ہیں اور گلیشیئروں کے پگھلنے سے آنے والے وقت میں خطے میں پانی کا شدید بحران پیدا ہو جائے گا۔

اسرائیلی جہاز پر پھنسے 17 ہندوستانیوں سے ہندوستانی افسران کی جلد ہوگی ملاقات، ایران کی یقین دہانی

  ایران و اسرائیل کی کشیدگی کے دوران جہاں ایک جانب ہندوستانی اسٹاک ایکسچنج لڑکھڑا نے لگا ہے تو وہیں ایران کی جانب سے ہندوستان کے لیے ایک راحت کی خبر بھی ہے۔ ایران نے اعلان کیا ہے کہ وہ ہندوستانی افسران کو اسرائیلی مقبوضہ جہاز پر سوار 17 ہندوستانیوں سے ملاقات کی جلد اجازت دے گا۔ ...

کینیڈا میں 24 سالہ ہندوستانی طالب علم کا گولی مار کر قتل

کینیڈا کے شہر وینکوور کے علاقے سن سیٹ میں 24 سالہ ہندوستانی طالب علم کو اس کی کار میں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ پولیس نے اتوار کو یہ جانکاری دی۔ وینکوور پولیس نے ایک بیان میں کہا کہ 24 سالہ چراغ انٹیل علاقے میں ایک گاڑی کے اندر مردہ پایا گیا۔

افغانستان میں سیلاب کے باعث 33 افراد ہلاک

ا فغانستان کے کچھ حصوں میں گزشتہ تین دنوں میں شدید بارشوں، برف باری اور سیلاب کی وجہ سے 33 افراد کی موت ہو گئی اور 27 دیگر زخمی ہو گئے۔نیشنل ڈیزاسٹر اتھارٹی کے ترجمان ملا جانان سائک نے اتوار کو یہ اطلاع دی۔

ایران کا اسرائیل پر ڈرونز اور کروز میزائلوں سے بڑا حملہ؛ خطے میں مچ گئی افراتفری

ایران نے شام میں قونصل خانے پر اسرائیلی بمباری کے جواب میں اسرائیل پر حملہ کردیا ہے۔ رپورٹوں کے مطابق ایران نے اسرائیل پر درجنوں ڈرونز اوع کروز میزائل داغے ہیں، جس کے ساتھ ہی پورے خطے میں افراتفری مچ گئی ہے۔