لوک سبھا الیکشن سے پہلے اپوزیشن کو متحد کرنے میں لگ گئے چندرا بابو نائیڈو؛ بنگلور میں ایچ ڈی دیوےگوڑا سے بھی کی ملاقات
بنگلور:8/نومبر(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)آندھرا پردیش کے وزیراعلیٰ چندرابابو نائیڈونے سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوگوڑا سے بنگلور میں ملاقات کرتے ہوئے بھاجپا اور اُس کی حلیف جماعتوں کو واضح اشارہ دیا کہ 2019 کے انتخابات سے پہلے اپوزیشن متحد ہورہی ہے۔ دیوے گوڈا کے ساتھ ہوئی ملاقات میں اُن کے فرزند اور ریاست کرناٹک کے وزیراعلیٰ ایچ ڈی کمارا سوامی بھی موجود تھے۔
گزشتہ ہفتے چندرا بابو نائیڈو نے دہلی میں راہل گاندھی، شرد پوار، اکھلیش یادو اور فاروق عبد اللہ سے بھی ملاقات کی تھی۔ بنگلور میں دیوے گوڈا سے ملاقات کے بعد آندھرا پردیش کے وزیر اعلی چندرا بابو نائیڈو نے کہا کہ ایچ ڈی دیوےگوڑا کے ساتھ میرے اچھے تعلقات ہیں، ہمیں اس ملک کو اور ملک کی جمہوریت کو بچانے کے لئے ساتھ آنا ہوگا۔ انہوں نے سوال کیا کہ آج اگر سی بی آئی بحران میں پھنسی ہوئی ہے تو اس کے لیے کون جوابدہ ہے ؟ انہوں نے کہا کہ آر بی آئی پر بھی حملہ ہو رہا ہے۔ ریگولیٹری باڈی پر بھی خطرہ ہے۔ ای ڈی، انکم ٹیکس کا استعمال مخالفین کو خاموش کرنے کے لیے کیا جارہا ہے ۔
اس موقع پر سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوےگوڑا نے مرکز کی این ڈی اے حکومت پر جم کر نشانہ لگایا۔ ملاقات کے بعد دیوے گوڑا نے کہا کہ این ڈی اے حکومت میں قانونی ادارے خطرات کی زد میں آگئے ہیں اور اس کے خلاف سارے سیکولر لیڈران کو متحد ہونے کی ضرورت ہے۔ سابق وزیر اعظم نے کہا کہ کانگریس اگرچہ 17 ریاستوں میں بی جے پی سے ہار چکی ہے، لیکن آنے والے اسمبلی انتخابات میں بہترمظاہرہ کرے گی۔انہوں نے کانگریس سے کہا کہ وہ نائیڈو کی اس مہم میں مدد کرے۔
خیال رہے کہ دو دن پہلے بھی آندھرا پردیش کے وزیر اعلی چندرا بابو نائیڈو نے مرکز کی مودی حکومت پر حملہ بولا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہملک کے لئے حقیقی دیوالی تبھی ہوگی جب مرکز میں این ڈی اے حکومت کی بدانتظامی ختم ہو گی۔ وزیراعلی نے مرکز پر برستے ہوئے کہا تھا کہ گزشتہ ماہ طوفان ’’تتلی ‘‘ کی زد میں آنے سے تباہ ہوئے شمالی ساحلی آندھرا پردیش کے متاثرین کے لیے ایک روپیہ بھی نہ دے کر مرکزی حکومت نے غیر حساس ہونے کا ثبوت دیا ہے ۔