بی جے پی کچھ بھی کرلے عوام کااعتماد حاصل نہیں کرپائے گی: سدرامیا
بنگلور:17/مارچ(ایس او نیوز)وزیر اعلیٰ سدرامیا نے آج ریاستی اسمبلی کی کارروائیوں میں رخنہ اندوزی کرنے بی جے پی کے موقف کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہاکہ سستی شہرت کیلئے بی جے پی اس طرح کی اوچھی حرکتوں پر اتر آئی ہے، ایسے وقت میں جبکہ انتخابات محض ایک سال دور رہ گئے ہیں، بے بنیاد الزامات لے کر بی جے پی عوام کو گمراہ کرنے پر تلی ہوئی ہے، بی جے پی جو چاہے کرلے ریاستی عوام اس پر اعتبار کرنے والے نہیں ہیں۔ انہوں نے کہاکہ وہ دعویٰ کے ساتھ کہہ سکتے ہیں کہ بی جے پی ریاست میں دوبارہ اقتدار پر نہیں آئے گی، ریاست کا اقتدار پھر کانگریس کے پاس ہی رہے گا۔ رکن کونسل گووند راج کے گھر سے ضبط شدہ ڈائری پر ایوان میں بحث کی مانگ کو لے کر بی جے پی کے دھرنے کے دوران اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے سدرامیا نے کہاکہ ریاست کے سلگتے ہوئے مسائل پر سنجیدہ بحث بی جے پی کرنا نہیں چاہتی۔ سستی شہرت کیلئے کارروائیوں میں رخنہ ڈال رہی ہے۔ ریاستی عوام بی جے پی کی ان حرکات پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ رشوت ستانی کے الزامات میں جیل جانے والے اب کانگریس پر الزامات لگاکر خود کو بے قصور ثابت کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ جگدیش شٹر پیشہ سے وکیل ہیں، انہیں یہ سمجھ ہونی چاہئے کہ ایوان میں کوئی بھی معاملہ اٹھایا جائے تو وہ ثبوت کی بنیاد پر ہونا چاہئے۔ان معاملات کے باوجود بھی وہ ایوان کی کارروائیوں میں محض اس لئے رکاوٹ ڈال رہے ہیں کہ بی جے پی کو یہ یقین ہوچکا ہے کہ اگلے انتخابات میں وہی اقتدار پر آئے گی۔ انہوں نے کہاکہ بی جے پی کے بڑے لیڈر جو جیل یاترا کرچکے ہیں، ان پر کروڑوں کی لوٹ کے معاملہ میں کرمینل مقدمے ابھی نمٹنے نہیں ہیں، اس کے باوجود انتہائی بے شرمی سے دوسروں پر الزامات لگارہے ہیں۔انہوں نے اسپیکر سے اپیل کی کہ صورتحال کا بغور جائزہ لینے کے بعد وہ اس پر اپنا فیصلہ سنائیں۔ ایوان کی کارروائی شروع ہونے سے قبل اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے سدرامیا نے کہاکہ بی جے پی اراکین ایوان کا وقت ضائع کرنے پر تلے ہوئے ہیں، ایک فرضی ڈائری پر بحث کا بے تکا مطالبہ رکھ کر وہ ریاستی عوام کے مسائل سے کھلواڑ کررہی ہے۔ ایسا لگتاہے کہ عوام کو درپیش مشکلات سے بی جے پی کو کچھ سروکار نہیں۔ جنتادل (ایس) کے کونا ریڈی نے کانگریس اور بی جے پی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہاکہ بی جے پی کانگریس کی ڈائری اور کانگریس بی جے پی کی ڈائری پر بحث کا مطالبہ کرکے ایوان کا وقت ضائع کرنے پر تلی ہوئی ہیں۔ان دونوں پارٹیوں کو اسپیکر سخت تاکید کریں کہ ایوان کا وقت ضائع نہ کیا جائے۔