بھٹکل کو آپریٹیو سوسائٹیوں کے انتخابات کے بعدکھل کر سامنے آیا بی جے پی کا اندرونی اختلاف

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 26th July 2018, 10:38 PM | ساحلی خبریں | ان خبروں کو پڑھنا مت بھولئے |

بھٹکل 26؍جولائی (ایس او نیوز) بھٹکل تعلقہ میں جنتا کو آپریٹیو سوسائٹی اور پی ایل ڈی بینک کے لئے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے انتخابات کے تعلق سے بی جے پی کے اندرونی اختلافات کھل کر سامنے آگئے۔

ایک کنڑا اخبار کی رپورٹ کو مانیں تو  رکن اسمبلی سنیل نائک کی موجودگی میں منعقدہ بی جے پی کی نشست میں ان انتخابات کے لئے ایک متفقہ لائحۂ عمل تیار کرنے کی کوشش ناکام ہوگئی ہے۔خاص کرکے جنتا دل کوآپریٹیو سوسائٹی بورڈ آف ڈائریکٹرز کے انتخاب میں رکن اسمبلی سنیل نائک کے صلاح و مشورے کو نظر انداز کرکے بی جے پی راجیہ پریشد کے رکن پرمیشور دیواڈیگا نے سابقہ بورڈ آف ڈائریکٹرز کے اراکین سے ہاتھ ملاتے ہوئے انتخاب میں حصہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔

بتایا جاتا ہے کہ پرمیشور دیواڈیگا کے اس موقف سے رکن اسمبلی سنیل نائک نے یہ کہتے ہوئے اختلاف کیا کہ:’’ ان انتخابات میں پارٹی کا مفاد دیکھنا اہم ہے ۔ جنتا کو آپریٹیو سوسائٹی کے سابقہ بورڈ آف ڈائریکٹرز میں کانگریس پارٹی کا غلبہ ہے اور ان کے ساتھ ہاتھ ملانے سے بی جے پی کا مفاد متاثر ہوگا۔ اور رکن اسمبلی کی حیثیت سے اعلیٰ لیڈر شپ کے سامنے مجھے جوابدہی کرنی ہوتی ہے۔‘‘بتایا جاتا ہے کہ رکن اسمبلی نے اپنے موقف سے اختلاف رکھنے کی صورت میں پرمیشور دیواڈیگا کو میٹنگ سے باہر چلے جانے کہا۔

اس کے جواب میں پرمیشور دیواڈیگا نے کہا کہ: ’’میں انتخاب جیتنے کے بعد بھی بی جے پی کے اندر ہی رہوں گا۔ کسی دوسری پارٹی کا نام قبول نہیں کروں گا۔ گزشتہ مرتبہ جالی کو آپریٹیو سوسائٹی کے انتخاب میں پارٹی کی ہدایت کو مانتے ہوئے میں نے سرجھکا لیاتھا اورانتخاب میں اترنے سے باز آیا تھا۔ لیکن پارٹی مفاد کے نام پر مجھے پیچھے چھوڑنے اور کونے میں بٹھانے کی کوشش کی جائے گی تو میرے لئے خاموش رہنا ممکن نہیں ہوگا۔‘‘ پرمیشور دیواڈیگا نے رکن اسمبلی پر پلٹ وار کرتے ہوئے کہا کہ :’’اگر پارٹی کے صدر مجھے میٹنگ سے باہر جانے کا حکم دیتے ہیں تو ہی میں باہر جاؤں گا ، پھر کسی دوسرے کو مجھے باہر بھیجنے کا اختیا ر نہیں ہے۔‘‘

اس موقع پر پارٹی کے صدر راجیش نائک نے مداخلت کرتے ہوئے کہا کہ ’’ پرمیشوردیواڈیگا راجیہ پریشد کے رکن ہیں ، انہیں میٹنگ سے باہر بھیجنے کا اختیار مجھے بھی نہیں ہے۔ اس ضمن میں جو بھی مناسب کارروائی ہوگی وہ پارٹی کی اعلیٰ لیڈرشپ کے ذریعے ہوگی۔‘‘پتہ چلا ہے کہ اس تو تو میں میں کے بعد بھی کافی دیر تک میٹنگ چلتی رہی ، لیکن انتخابات کے سلسلے میں کسی نتیجے پر پہنچنے میں کامیابی نہیں ملی۔بعض ذرائع کا کہنا ہے کہ پارٹی کی میٹنگ ختم کرکے باہر نکلنے کے بعد بی جے پی کے دو گروہوں کے اندر دوبارہ تکرار شروع ہوئی اور نوبت ہاتھا پائی تک پہنچی۔

بی جے پی بھٹکل یونٹ کے صدر راجیش نائک نے وضاحت کی ہے کہ اتوار کے دن پارٹی کی طرف سے کوئی بھی میٹنگ منعقد نہیں ہوئی تھی۔ پارٹی کے کچھ لیڈران ایک جگہ جمع ہوگئے تھے اس وجہ سے انتخابات کے سلسلے میں بات چیت ہوئی۔ پارٹی سے وابستہ اراکین سے درخواست کی گئی کہ وہ بطور آزاد امیدوار یہ انتخاب نہ لڑیں بلکہ پارٹی امیدوار بن کر میدان میں اتریں۔ الگ الگ لیڈرو ں نے اپنا اپنا موقف سامنے رکھا۔ اس سے ہٹ کر آپس میں کوئی اختلاف نہیں ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

اروند کیجریوال کو نہیں ملی سپریم کورٹ سے راحت، 9 مئی کو ہوگی اگلی سماعت

دہلی آبکاری پالیسی سے متعلق منی لانڈرنگ کے الزام میں گرفتار وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کو سپریم کورٹ سے راحت نہیں ملی۔ سپریم کورٹ میں اب اس معاملے کی اگلی سماعت 9 مئی کو ہوگی۔ آج کی سماعت کے بعد عدالت نے یہ واضح نہیں کیا کہ عبوری ضمانت پر فیصلہ کب آئے گا۔

کویتا کو نہیں ملی راحت، ای ڈی-سی بی آئی کیس میں عدالت سے درخواست ضمانت مسترد

دہلی آبکاری پالیسی معاملے میں گرفتار بھارت راشٹر سمیتی (بی آر ایس) لیڈر کے. کویتا کو پیر (6 مئی 2024) کے روز راؤز ایونیو کورٹ سے بڑا جھٹکا لگا ہے۔ عدالت نے ای ڈی اور سی بی آئی دونوں ہی معاملوں میں ان کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی ہے۔ دونوں ہی تفتیشی ایجنسیوں نے عدالت میں کے. کویتا ...