بنگلورو۔8؍جنوری(ایس او نیوز) اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں بے روک اضافہ مزدور قوانین میں ترمیم ، موٹر وہیکل ایکٹ میں ترمیم کی مخالفت سمیت 12 مطالبات پرزور دینے کے لئے آج شروع ہونے والا بھارت بند ، ریاست کے بعض حصوں میں غیر متاثر کن رہا تو وہیں شہر بنگلور سمیت کئی اضلاع میں ملا جلا ردعمل دیکھنے میں آیا۔
ٹمکور، ہاسن، منڈیا، میسور ، شیموگہ ، بلاری ، چترادرگہ، داونگیرے ،بلگاوی، ہبلی ، دھارواڑ سمیت بعض مقامات پر بند کا اثر معتدل رہا، احتجاجیوں نے بعض مقامات پر مظاہرے کئے اور ٹائر جلاکر ان لوگوں نے اپنے غصے کا اظہار کیا۔ شہر بنگلور میں بی ایم ٹی سی بسیں سڑکوں پر رہیں، البتہ زیادہ تر والوو بسیں آج ڈپو سے نہیں نکلیں۔ بلاری میں مزدوروں نے احتجاجی مظاہروں کے دوران سڑکوں پر ٹائر جلاکر راستوں میں رکاوٹیں کھڑی کردیں، ساحلی علاقوں میں بند کا کوئی خاص اثر نظر نہیں آیا، چکبالاپور، کولار، ٹمکور ، شیموگہ وغیرہ میں بھی بند کا زیادہ اثر دیکھا نہیں گیا۔ بعض مقامات پر پٹرول بنک بند رہے۔
رعیت سنگھا ، سی آئی ٹی یو اور دیگر مزدور تنظیموں سے وابستہ کارکنوں نے احتجاجی مظاہرے کئے۔ بعض قومی شاہراہوں پر راستہ روکو احتجاج کرکے کسانوں نے مرکزی حکومت پر اپنا غصہ اتارا۔ اشیائے ضروریہ کی فراہمی میں اس بند کی وجہ سے کوئی رکاوٹ نہیں آئی۔ بنگلور میں حالانکہ بسیں اور آٹو رکشا دوڑ رہے تھے ، لیکن ان کی تعداد معمول کے مقابل کم رہی۔ سڑکوں پر ٹریفک بھی کم رہی۔احتیاطی طور پر انتظامیہ نے آج تعلیمی اداروں کو چھٹی دے رکھی تھی۔ شہر کے وائٹ فیلڈر میں مختلف آئی ٹی بی ٹی کمپنیوں میں کام حسب معمول جاری رہا۔ بند کے دوران احتیاطی طور پر پولیس کا معقول بندوبست کیا گیا تھا۔
شاپنگ مالس ، سنیما گھروں وغیرہ میں سرگرمیاں حسب معمول رہیں۔ سرکاری ملازمین کی انجمن نے حالانکہ بند کی اخلاقی تائید کی ہے، لیکن ان لوگوں نے کسی احتجاج میں حصہ نہیں لیا۔ سرکای اسکولوں اور کالجوں کو آج چھٹی دی گئی تھی لیکن بند کا اثر نہ ہونے کے سبب انتظامیہ نے کل کی چھٹی منسوخ کردی ہے۔