پرپنا اگراہارامیں دھاندلیوں کی جانچ کیلئے اعلیٰ سطحی ٹیم جیل پہنچی
بنگلورو،15؍ جولائی(ایس او نیوز) پرپنا اگراہارا سنٹرل جیل میں کچھ قیدیوں کو وی آئی پی سہولیات مہیا کرائے جانے کے عوض رشوت لئے جانے کے متعلق ڈی آئی جی روپا کی طرف سے ڈی جی پی ستیہ نارائن راؤ پر لگائے گئے الزامات کے بعد آج ڈائرکٹر جنرل آف پولیس آر کے دتہ اور اس معاملے کی تحقیقات پر مامور سینئر وظیفہ یاب آئی اے ایس آفیسر ونئے کمار کی قیادت میں اعلیٰ سطحی ٹیم نے پرپنا اگراہارا سنٹرل جیل کا دورہ کیا ، اس موقع پر ڈی جی پی ستیہ نارائن راؤ بھی موجود تھے۔ روپا نے الزام لگایا کہ اے آئی اے ڈی ایم کے کی سربراہ ششی کلانٹراجن اور جعلی اسٹامپ پیپر گھپلے کے ملزم عبدالکریم تیلگی کو جیل میں خصوصی سہولیات دینے کے عوض بھاری رشوت لی گئی ہے۔ ان الزامات کے بعد آج راؤ نے ششی کلا اور عبدالکریم تیلگی کے سیل کا معائنہ کیااور میڈیا سے کچھ بھی کہے بغیر وہاں سے روانہ ہوگئے۔ ڈی آئی جی روپا نے ریاستی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ستیہ نارائن راؤ کے خلاف تحقیقات کی جائیں ، کیونکہ انہوں نے ششی کلا نٹراجن سے دو کروڑ روپیوں کی رشوت لی ہے۔ اس دوران یہ بات سامنے آئی ہے کہ جیل میں سخت کارروائی کرتے ہوئے پولیس کی طرف سے جب تلاشی مہم چلائی گئی تو وہاں سے منشیاتی مادہ اور تاش کے پتے وغیرہ برآمد ہوئے۔ پولیس افسران نے گمنامی کی شرط پر اعتراض کیا ہے کہ جیل کے اندر ٹینس بال میں بھرکر منشیاتی مادہ پہنچایا جاتا ہے۔ یہ بھی تحقیقات کے ذریعہ سامنے آیا ہے کہ جیل میں مقید ملزمین کو شراب جیل کے اہم داخلی دروازے سے ہی لے جائی جاتی ہے، اور اسے کوئی نہیں روکتا ، بعض اوقات سختی کی صورت میں جیل کی اس دیوار کے اوپر سے پلاسٹک بوتلوں میں شراب اندر پھینک دی جاتی ہے جو اونچی نہیں ہوتیں۔ عبدالکریم تیلگی کی مالش کیلئے جیل کے تین قیدیوں کو مامور کیاگیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی اس کے کمرہ میں ٹی وی منرل واٹر ، کشن ، بستر وغیرہ مہیا کرایا گیا ہے۔