پاکستان میں عدالتی تماشہ لگایا گیا ہے: حسین حقانی
واشنگٹن 30مارچ( ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا)امریکہ میں پاکستان کے سابق سفیر حسین حقانی نے کہا ہے کہ "پاکستان میں ایک عدالتی تماشہ لگایا گیا ہے،" جب کہ بقول اْن کے "بین الاقوامی قانون میں سپریم کورٹ کے احکامات کی کوئی وقعت نہیں۔"اْنھوں نے کہا ہے کہ اْنھیں "اب تک کسی قسم کے کوئی عدالتی احکامات موصول نہیں ہوئے۔"بدھ کو دیے گئے ایک خصوصی انٹرویو میں حسین حقانی نے کہا کہ "حقیقت یہ ہے کہ پہلے بھی یہ تماشہ لگایا گیا تھا۔ ’میمو گیٹ‘ کا ایک ہنگامہ اور شور شرابہ ہوا۔ اْس کے بعد چار چیف جسٹس آئے، جنھوں نے سماعت تک نہیں کی۔"جب اْن سے پوچھا گیا کہ آیا عدالتی احکامات اْن کے لیے کیا معنی رکھتے ہیں تو اْنھوں نے کہا کہ "نہ صرف میرے لیے، بلکہ باقی دنیا کے لیے کوئی معنی نہیں رکھتے۔اْنھوں نے کہا کہ ساڑھے چھ برس بعد جب آپ مقدمہ کھولیں گے، تو باقی دنیا کی نگاہ میں اْس کی کوئی وقعت نہیں ہوگی؛" اور یہ کہ "عدالت عظمیٰ کے احکامات بھی بین الاقوامی قانون کے تابع ہوتے ہیں۔ حسین حقانی نے کہا کہ "اِس کا ایک طریقہ? کار ہوتا ہے جسے ’ملک بدری‘ کہا جاتا ہے، جب ایسا ہوا تو اس کا مقابلہ کیا جائے گا، اور یہ کہ اْس وقت یہ پتا چلے گا کہ دنیا کی نگاہ میں ایسے احکامات کی قانونی حیثیت کیا ہے۔ اْنھوں نے مزید کہا کہ "اِس کا مطلب سوائے اس کے کچھ نہیں کہ پاکستان کے وہ خفیہ ادارے جو پاکستان میں لوگوں کو غائب کردیتے ہیں، میرے پاکستان آنے کے بعد، مجھے غائب کر دیں یا قتل کر دیں۔