یہ کہاں آ گئے ہم! ۔۔۔۔۔ از: ظفر آغا

Source: S.O. News Service | Published on 7th October 2022, 3:38 PM | اسپیشل رپورٹس |

امیتابھ بچن کی مشہور فلم ’سلسلہ‘ کا ایک مشہور گیت ہے ’یہ کہاں آ گئے ہم...‘۔ ریکھا اور امیتابھ پر فلمایا گیا یہ گیت انتہائی رومانی گیت ہے۔ آج صبح یعنی 5 اکتوبر کا اخبار دیکھ کر میرے منھ سے بے ساختہ یہ گیت مچل اٹھا۔ لیکن اس کی وجہ کوئی رومانی بات نہیں بلکہ دو انتہائی دردناک خبریں تھیں۔ پہلی تو یہ کہ گجرات میں کھیڑا شہر میں ایک گربا پنڈال پر پتھر پھینکنے والوں کو پولیس نے گرفتار کیا۔ یہ پولیس کا کام ہے۔ اس بات پر کسی کو اعتراض نہیں ہو سکتا۔ لیکن آگے سنیے۔ پولیس نے ان افراد کو لاٹھی اور کوڑوں سے مجمع کے سامنے پٹائی لگائی۔ وہاں موجود افراد نے اس پر خوشی سے ’بھارت ماتا کی جئے‘ کے نعرے لگائے۔ اسی کے ساتھ ساتھ دوسری خبر یہ تھی کہ ایک دلت نے درگا پوجا پنڈال میں درگا کی مورتی چھو لی۔ اس بات پر مجمع برہم ہو گیا اور اس نوجوان کو لوگوں نے پیٹ پیٹ کر مار ڈالا۔

اب بتائیے منھ سے بے ساختہ یہ نکل جانا کہ ’یہ کہاں آ گئے ہم‘ کوئی بے جا تھا۔ جی ہاں، یقین نہیں آتا ہے کہ یہ وہی ہندوستان ہے جس میں ہم پلے بڑھے ہیں۔ ہم کو یاد ہے کہ دسہرہ کم و بیش صرف ہندوؤں کا تہوار نہیں ہوتا تھا۔ یہ ہندو اور مسلمان سب مل کر مناتے تھے۔ خود ہمارے والد ہم کو بچپن میں دسویں کو بھگوان رام کے درشن کروانے لے جاتے تھے۔ میں سالوں اپنے بیٹے کو راون جلانے کی رسم دکھاتا تھا۔ آج اسی ہندوستان میں گربا کے موقع پر دنگا ہو رہا ہے اور گرفتار شدہ افراد کی پٹائی عوام کے سامنے ہو رہی ہے۔ ایک دلت کو درگا کی مورتی چھونے پر عوام موت کی سزا دے رہے ہیں۔

ایسا کبھی دورِ وسطیٰ میں ہوتا تھا۔ یا پھر پاکستان جیسے ملک میں ضیا الحق کے دور میں لوگوں کو کوڑے مارنے کی سزا دی جاتی تھی۔ ہم ہندوستانی ہنستے تھے اور کہتے تھے کہ پاکستانی کیسے وحشی ہیں۔ آج ہمارے ملک میں وہی وحشت کوٹ کوٹ کر پھیلتی جا رہی ہے۔ نفرت کا ایک سیلاب ہے جو پورے ملک کو ڈوبائے دے رہا ہے۔ اب تہوار خوشیاں کم اور دردناک خبر کا پیغام بنتے جا رہے ہیں۔

آخر یہ نفرت کیوں! کیا یہ وہی ملک ہے جس کو رام، اجمیر والے خواجہ چشتی، کبیر اور نانک گرو جیسی شخصیتوں نے مل جل کر امن و امان کا ملک بنایا۔ اسی ہندوستان میں بٹوارے کے موقع پر جب گاندھی جی کو یہ پتہ چلا کہ حضرت بختیار کاکیؓ کی دہلی میں درگاہ پر بلوائیوں نے حملہ کر جمعرات کی قوالی کی رسم رکوا دی ہے تو وہ خود درگاہ پہنچے اور خود بیٹھ کر قوالی کروائی اور اس میں شرکت کی۔ اسی ہندوستان میں اب تہوار کے موقع پر ڈر لگتا ہے۔ کتنا بدل گیا ہے یہ ہندوستان!

سب جانتے ہیں کہ اس ہندوستان میں جو ہو رہا ہے وہ سیاست ہے۔ نفرت کی آگ پھیلانے سے ایک خصوصی پارٹی چناؤ جیت جاتی ہے۔ گجرات میں جلد ہی اسمبلی چناؤ ہونے والے ہیں۔ سنتے ہیں وہاں بی جے پی گھبرائی ہوئی ہے۔ حالات بہت سازگار نہیں ہیں۔ آسان نسخہ ہے ہندو-مسلم تنازعہ پیدا کرو اور چناؤ جیتو۔ انگریزوں نے یہی کیا اور اب نئے انگریز یہی کر رہے ہیں۔ مگر ایسے واقعات دیکھ اور سن کر ہم جیسوں کے منھ سے بے ساختہ یہی نکل جاتا ہے کہ ’یہ کہاں آ گئے ہم‘!

ایک نظر اس پر بھی

پرجول ’جنسی اسکینڈل‘سے اُٹھتے سوال ...آز: سہیل انجم

اس وقت ملکی سیاست میں تہلکہ مچا ہوا ہے۔ جنتا دل (ایس) اور بی جے پی شدید تنقیدوں کی زد پر ہیں۔ اس کی وجہ ایک ایسا واقعہ ہے جسے دنیا کا سب سے بڑا جنسی اسکینڈل کہا جا رہا ہے۔ قارئین ذرا سوچئے  کہ اگر آپ کو یہ معلوم ہو کہ ایک شخص نے، جو کہ رکن پارلیمنٹ ہے جو ایک سابق وزیر اعظم کا پوتا ...

بھٹکل تنظیم کے جنرل سکریٹری کا قوم کے نام اہم پیغام؛ اگر اب بھی ہم نہ جاگے تو۔۔۔۔۔۔۔؟ (تحریر: عبدالرقیب ایم جے ندوی)

پورے ہندوستان میں اس وقت پارلیمانی الیکشن کا موسم ہے. ہمارا ملک اس وقت بڑے نازک دور سے گزر رہا ہے. ملک کے موجودہ تشویشناک حالات کی روشنی میں ووٹ ڈالنا یہ ہمارا دستوری حق ہی نہیں بلکہ قومی, ملی, دینی,مذہبی اور انسانی فریضہ بھی ہے۔ گزشتہ 10 سالوں سے مرکز میں فاشسٹ اور فسطائی طاقت ...

تعلیمی وڈیو بنانے والے معروف یوٹیوبر دُھرو راٹھی کون ہیں ؟ ہندوستان کو آمریت کی طر ف بڑھنے سے روکنے کے لئے کیا ہے اُن کا پلان ؟

تعلیمی وڈیوبنانے والے دُھرو راٹھی جو اِ س وقت سُرخیوں میں  ہیں، موجودہ مودی حکومت کو اقتدار سے بے دخل کرنے کے لئے  کھل کر منظر عام پر آگئے ہیں، راٹھی اپنی یو ٹیوب وڈیو کے ذریعے عوام کو سمجھانے کی کوشش کررہے ہیں کہ موجودہ حکومت ان کے مفاد میں  نہیں ہے، عوام کو چاہئے کہ  اپنے ...

بھٹکل: بچے اورنوجوان دور درازاور غیر آباد علاقوں میں تیراکی کے لئے جانے پر مجبور کیوں ہیں ؟ مسجدوں کے ساتھ ہی کیوں نہ بنائے جائیں تالاب ؟

سیر و سیاحت سے دل صحت مند رہتا ہے اور تفریح انسان کی جسمانی اور ذہنی صحت کو بہتر بناتا ہے۔اسلام  سستی اور کاہلی کو پسند نہیں کرتا اسی طرح صحت مند زندگی گزارنے کے لیے غذائیت سے بھرپور خوراک کے ساتھ جسمانی سرگرمیوں کا ہونا بھی ضروری ہے۔ جسمانی سرگرمیوں میں جہاں مختلف قسم کی ورزش ...

یہ الیکشن ہے یا مذاق ؟ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔آز: ڈاکٹر مظفر حسین غزالی

ایک طرف بی جے پی، این ڈی اے۔۔ جی نہیں وزیر اعظم نریندرمودی "اب کی بار چار سو پار"  کا نعرہ لگا رہے ہیں ۔ وہیں دوسری طرف حزب اختلاف کے مضبوط امیدواروں کا پرچہ نامزدگی رد کرنے کی  خبریں آرہی ہیں ۔ کھجوراؤ میں انڈیا اتحاد کے امیدوار کا پرچہ نامزدگی خارج کیا گیا ۔ اس نے برسراقتدار ...

بھٹکل سنڈے مارکیٹ: بیوپاریوں کا سڑک پر قبضہ - ٹریفک کے لئے بڑا مسئلہ 

شہر بڑا ہو یا چھوٹا قصبہ ہفتہ واری مارکیٹ عوام کی ایک اہم ضرورت ہوتی ہے، جہاں آس پاس کے گاوں، قریوں سے آنے والے کسانوں کو مناسب داموں پر روزمرہ ضرورت کی چیزیں اور خاص کرکے ترکاری ، پھل فروٹ جیسی زرعی پیدوار فروخت کرنے اور عوام کو سستے داموں پر اسے خریدنے کا ایک اچھا موقع ملتا ہے ...