یشونت سنہا کی سوانح عمری میں دعویٰ: جوہری ٹیسٹ سے پہلے واجپئی نے چیلنجوں کے لیے کیا تھا آگاہ
نئی دہلی، 14 جولائی(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا) ہندوستان میں 11 مئی 1998 کو ہوئے جوہری ٹیسٹ سے کچھ دن پہلے اس وقت کے وزیر اعظم اٹل بہاری واجپئی نے اپنے وزیر خزانہ یشونت سنہا سے عالمی طاقتوں کی طرف سے لگائے جانے والی پابندیوں سے نمٹنے کے لئے تیار رہنے کو کہا تھا۔سنہا اپنی سوانح عمری ’رلینٹ لیس‘ میں بتایا کہ مئی 1998 میں ایک دن صبح صبح اچانک واجپئی نے انہیں اپنی رہائش گاہ پر طلب کیا، جہاں پہنچتے ہی انہیں براہ راست وزیر اعظم کے کمرے میں لے جایا گیا۔سنہا نے اس واقعے کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ واجپئی نے ایک ایسی سنسنی خیز خبر ان کے ساتھ شیئر کی، جس پر وہ فخرمحسوس کرنے کے ساتھ ساتھ ساکت بھی رہ گئے۔سنہا نے کہاکہ میں نے فوری طور پر اندازہ لگایا کہ وہ مجھے جو کچھ بھی بتانے والے ہیں، وہ نہ صرف انتہائی اہم بلکہ کچھ انتہائی خفیہ بھی ہے۔ واجپئی نے سنہا سے کہا تھاکہ میں نے اگلے چند دنوں میں جوہری تجربہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے،یہ انتہائی خفیہ آپریشن ہے کیونکہ عالمی طاقتیں یہ پسند نہیں کرنے جا رہی ہیں،وہ ہمارے خلاف تادیبی کارروائی کرے گی، خاص طور پر اقتصادی محاذ پر۔ سنہا کے مطابق واجپئی نے ان سے کہا تھاکہ ہمیں اس قدم سے اقتصادی محاذ پر آنے والے کسی بھی چیلنج سے نمٹنے کے لئے تیار رہنا چاہئے،میں نے سوچا کہ مجھے خودکو پہلے ہی محتاط کر دینا چاہئے، تاکہ جب یہ ہو تو آپ چونکے نہیں۔ سنہا کہتے ہیں کہ واجپئی کی طرف سے بڑے آرام سے کہی گئی بات کو مکمل طور سمجھنے میں انہیں وقت لگا۔سنہا نے لکھاکہ ہندوستان نے جو کیا دنیا کو اس کا پتہ چلتے ہی قیامت آ گئی،دنیا کے تقریبا ہر بڑے ملک نے ہندوستان کی طرف سے کئے ٹیسٹ کی مذمت کی اور مختلف طرح کی پابندی لگائی۔ واجپئی حکومت پابندیوں کا سامنا کرنے کے لیے مصروف عمل تھی۔انہوں نے لکھاکہ ان کے آگے گھٹنے ٹیکنے کا کوئی سوال ہی نہیں تھا،جب پابندیوں نے ہندوستان سے زیادہ انہیں ممالک (پابندی لگانے والے) کو نقصان پہنچانا شروع کر دیا اور جب ہم نے ان ممالک کو اپنی مجبوریوں کے بارے میں بتایا تو انہوں نے ایک ایک کر اسے ہٹانا شروع کر دیا۔