کسانوں کا دو ٹوک اعلان: یوم جمہوریہ کے موقع پر1000ٹریکٹر ریلی کافیصلہ اٹل پولیس تعاون کرے،حکومت ڈرانے کی پالیسی بندکرے
نئی دہلی17جنوری(آئی این ایس انڈیا) کسانوں نے حکومت پر الزام لگایا ہے کہ وہ زرعی قوانین کے خلاف تحریک کو دبانے کے لیے جابرانہ رویہ اپنائے ہوئی ہے۔
کسانوں نے الزام لگایاہے کہ اس تحریک کی حمایت کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جارہی ہے، لیکن وہ پیچھے نہیں ہٹیں گے۔26 جنوری کو یوم جمہوریہ کے موقع پرٹریکٹرریلی کااعلان واپس نہیں لیا جائے گا۔ اس میں تقریباََایک ہزار ٹریکٹرحصہ لیں گے۔کسانوں نے رام لیلامیدان کے لیے دہلی پولیس سے اجازت مانگی ہے۔
کسانوں نے اتوار کے روزپریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاہے کہ ہم این آئی اے کی جانب سے کی جانے والی کارروائی کی مذمت کرتے ہیں اور ہم اس کے خلاف نہ صرف عدالت میں بلکہ قانونی طور پر بھی لڑیں گے۔ زرعی قوانین کے خلاف تحریک میں تعاون کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جارہی ہے۔ کسان رہنماؤں نے کہاہے کہ حکومت نے مظالم شروع کردیئے ہیں۔
میٹنگ مرکزی مسئلہ 26 جنوری کو کسانوں کی شرکت کے بارے میں تھی۔ کسان رہنماؤں نے یہ بھی کہاہے کہ سماج دشمن عناصر 26 جنوری کوہماری پریڈ خراب کرناچاہ رہے ہیں۔ 26 جنوری کو دہلی کے اندر کسان جمہوریہ پریڈ کا انعقاد کیا جائے گا۔ کسان بھی اس تہوار کو جوان کے ساتھ منائیں گے۔ یہ پریڈ بیرونی رنگ روڈ پر ہوگی۔ہمیں امید ہے کہ دہلی اور ہریانہ پولیس اس میں تعاون کرے گی۔ تقریباََ 50 کلومیٹر کا فاصلہ ہوگا۔یہ پریڈ پرامن ہوگی۔ ہم یوم جمہوریہ کے موقع پر پریڈ میں رکاوٹ نہیں ڈالیں گے۔کسی سرکاری عمارت کا قبضہ، چھاپہ نہیں ہوگا۔
کسان قائدین نے کہاہے کہ کسانوں کی علامتیں اورقومی پرچم ہماری ہرگاڑی پر ہوں گے۔ پارٹی کا جھنڈا نہیں ہوگا۔ وہ ریاستیں جہاں سے لوگ نہیں پہنچ سکتے، وہ اپنی ریاستوں اور شہروں میں کسان جمہوریہ کی پریڈ کریں گے، اور یہ دعویٰ کیاگیاہے کہ اس تحریک میں اب تک 121 کسان شہید ہوچکے ہیں۔ کسان رہنماؤں کا کہنا تھا کہ ہریانہ کے ہر گاؤں سے ایک چمچ مٹی اور گھی احتجاجی مقام پر آئے گا۔