سپریم کورٹ کا الیکشن کمشنر کی تقرری کے سلسلہ میں مرکزی حکومت سے سوال، ’برق رفتاری سے تقرری کیوں کی گئی؟‘

Source: S.O. News Service | Published on 24th November 2022, 5:40 PM | ملکی خبریں |

نئی دہلی،24؍نومبر (ایس او نیوز؍ایجنسی) سپریم کورت نے جمعرات کو ارون گوئل کی الیکشن کمشنر کے طور پر تقرری کے سلسلہ میں مرکزی حکومت کی نمائندگی کر رہے اٹارنی جنرل آر وینکٹ رمانی سے سوال کیا کہ یہ اتنی جلدبازی میں کیوں کی گئی؟ جسٹس کے ایم جوزف کی سربراہی والی پانچ ججوں کی آئینی بنچ نے گوئل کی تقرری پر فائل کی جانچ کے بعد محکمہ عملہ اور تربیت (ڈی او پی ٹی) ڈیٹا بیس سے چار ناموں کو شارٹ لسٹ کرنے میں وزیر قانون کی جانب سے اختیار کئے گئے طریقہ کار پر بھی سوال اٹھایا۔

بیچ کی جانب سے پوچھے گئے سوالات کے جواب میں اٹارنی جنرل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ عدالت کو تقرری پر مِنی ٹرائل نہیں کرنا چاہیے، تاہم بنچ سے ان سے یہ بتانے کے لئے کہا کہ اتنی برق رفتاری سے تقرری کرنے کی وجہ کیا تھی۔ بنچ نے پوچھا، اسی دن عمل شروع ہوا، اسی دن کلیئرنس ہوئی اور اسی دن تقرری کر دی گئی؟ جسٹس جوزف نے خاص طور پر ڈی او پی ٹی کے ڈیٹا بیس سے چار ناموں کے انتخاب میں وزیر قانون کے اختیار کردہ معیار پر سوال اٹھایا۔

بنچ نے کہا کہ 18 نومبر کو وزیر نے ناموں کا انتخاب کیا اور فائل بھی اسی دن پیش کی گئی، حتیٰ کہ وزیراعظم نے بھی اسی دن ناموں کی سفارش کی۔ ہم کوئی تصادم نہیں چاہتے۔ عدالت نے کہا کہ یہ عہدہ 15 مئی سے خالی تھا، اور اب اسے برق رفتاری کے ساتھ پر کر دیا گیا۔ جسٹس جوزف نے کہا کہ عدالت کو 'یس مین' (جی حضوری کرنے والا) کی تقرری پر تشویش ہے اور پوچھا کہ وزیر قانون کی عمر کے معیار کی بنیاد پر سینکڑوں لوگوں کے ڈیٹا سے چار ناموں کو شارٹ لسٹ کرنے کی کیا بنیاد ہے؟

گوئل کی تقرری کے سپر فاسٹ طریقے پر سوال اٹھاتے ہوئے بنچ نے کہا کہ یہ عمل 24 گھنٹے سے بھی کم وقت میں مکمل ہو گیا اور اس کے لئے نوٹیفکیشن بھی جاری نہیں کیا گیا۔ سپریم کورٹ الیکشن کمشنروں اور چیف الیکشن کمشنر (سی ای سی) کی تقرری کے لیے کالجیم جیسا نظام قائم کرنے کی درخواستوں کی سماعت کر رہی ہے۔ سپریم کورٹ نے بدھ کو مرکز سے کہا کہ وہ گوئل کی حالیہ تقرری سے متعلق فائلوں کو دیکھنا چاہتا ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

لوک سبھا انتخابات 2024: 88 سیٹوں پر ووٹنگ ختم؛ شام پانچ بجے تک تریپورہ میں سب سے زیادہ اور اُترپردیش میں سب سے کم پولنگ

لوک سبھا الیکشن 2024 کے کے دوسرے مرحلہ میں آج ملک کی 13 ریاستوں  سمیت  مرکز کے زیر انتظام خطوں کی جملہ  88 سیٹوں پر انتخابات  کا عمل انجام پا گیا۔جس میں شام پانچ  بجے تک ملی اطلاع کے مطابق  تریپورہ میں سب سے زیادہ   79.50 فیصد پولنگ ریکارڈکی گئی جبکہ  سب سے کم پولنگ اُترپردیش ...

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔