رافیل تنازع کی وجہ سے مذاق بنا چھتیس گڑھ کا گاؤں’رافیل‘

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 15th April 2019, 11:14 PM | ملکی خبریں |

چھتیس گڑھ، 15 اپریل(ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا) رافیل لڑاکا طیارے سودا صرف مرکزی حکومت ہی نہیں، بلکہ چھتیس گڑھ کے ایک گاؤں کے لئے بھی پریشانی کا سبب بن گیا ہے جسے اس سودے کے تنازعات میں گھرے ہونے کی وجہ سے مذاق کا مرکز بننا پڑ رہا ہے۔دراصل چھتیس گڑھ کے مہاسمند الیکشن علاقے میں ایک چھوٹا سا گاؤں ہے، جس کا نام ’رافیل‘ ہے۔اس گاؤں میں قریب 2000 خاندان رہتے ہیں، گاؤں میں رہنے والے 83 سالہ دھرم سنگھ نے فون پر کہاکہ دوسرے دیہات کے لوگ ہمارا مذاق اڑاتے ہیں،وہ کہتے ہیں کہ اگر کانگریس اقتدار میں آئی تو ہماری جانچ ہوگی،ہم گاؤں کا نام تبدیل کرنے کی درخواست لے کر وزیر اعلی کے دفتر بھی گئے تھے لیکن ہم ان سے مل نہیں سکے۔ انہوں نے کہاکہ رافیل تنازعہ کی وجہ سے یہ نام صرف منفی توجہ اپنی طرف مبذول کراتی ہے، لیکن ہمارے گاؤں کی کوئی پرواہ نہیں کرتا،ریاست کے باہر تو زیادہ تر لوگوں کو گاؤں کے بارے میں پتہ بھی نہیں ہے۔سنگھ نے بتایا کہ گاؤں میں پینے کے پانی اور حفظان صحت جیسی بنیادی ضروریات بھی نہیں ہیں،کاشت بارش پر مبنی ہے کیونکہ یہاں آبپاشی کی کوئی سہولت نہیں ہے۔سنگھ کو اس بات کی کوئی معلومات نہیں ہے کہ گاؤں کا نام رافیل کیوں رکھا گیا اور اس کا کیا مطلب ہے۔انہوں نے کہاکہ مجھے نہیں پتہ، لیکن گاؤں کا دہائیوں سے یہی نام ہے۔سال 2000 میں چھتیس گڑھ کے قیام سے بھی پہلے اس کا نام یہی تھا،مجھے اس نام کے پیچھے کی دلیل نہیں معلوم۔ قابل ذکر ہے کہ کانگریس اور دیگر اپوزیشن پارٹیاں وزیر اعظم نریندر مودی اور حکومت کو فرانس کے ساتھ ہوئے رافیل لڑاکا طیارے سودے کو لے کر نشانہ بنا رہے ہیں۔ان کا الزام ہے کہ ہر طیارے کی قیمت میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے اور اس سودے سے صنعتکار انل امبانی کو فائدہ ہو گا، حکومت اور امبانی نے ان الزامات کی تردید کی ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

لوک سبھا انتخابات 2024: 88 سیٹوں پر ووٹنگ ختم؛ شام پانچ بجے تک تریپورہ میں سب سے زیادہ اور اُترپردیش میں سب سے کم پولنگ

لوک سبھا الیکشن 2024 کے کے دوسرے مرحلہ میں آج ملک کی 13 ریاستوں  سمیت  مرکز کے زیر انتظام خطوں کی جملہ  88 سیٹوں پر انتخابات  کا عمل انجام پا گیا۔جس میں شام پانچ  بجے تک ملی اطلاع کے مطابق  تریپورہ میں سب سے زیادہ   79.50 فیصد پولنگ ریکارڈکی گئی جبکہ  سب سے کم پولنگ اُترپردیش ...

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔