کمٹہ ٹول گیٹ عملے کا مسافروں پر حملہ - ملزمین کے خلاف کڑی کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے متاثرین نے کاروار میں بلائی پریس کانفرنس

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 1st March 2024, 7:44 PM | ساحلی خبریں |

کاروار یکم / مارچ (ایس او نیوز) پچھلے دنوں کمٹہ کے قریب ہولے گدّے ٹول ناکہ پر وہاں کے عملے نے منگلورو سے تعلق رکھنے والے مسافروں پر حملہ کیا تھا اس معاملے میں پولیس اور سرکاری ڈاکٹر کی طرف سے نرمی برتنے اور ملزمین کے خلاف کڑی کارروائی نہ کرنے کا الزام لگایا جا رہا ہے ۔

    شہر میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں تفصیلات بتاتے ہوئے ہائی کورٹ کے وکیل پرکاش نے کہا کہ 16 فروری کو جب یہ جان لیوا حملہ ہوا تھا تو اس وقت پولیس نے فوری طور موقع پر پہنچنے کے بجائے ایک گھنٹے کی تاخیر کر دی ۔ پھر زخمیوں کو اسپتال میں منتقل کرنے کے بجائے اس معاملے کو وہاں پر ہی دبانے اور ختم کرنے کی کوشش کی ۔      پرکاش نے کہا کہ اس واردات میں ٹول گیٹ کے عملے  نے  تین نوجوانوں کے علاوہ ایک 14 سالہ لڑکی پر بھی حملہ کیا تھا ۔ لڑکی کو سر کے بال پکڑ کر گھسیٹا گیا اور اس کے کپڑے پھاڑے گئے ۔ لیکن پولیس نے ایف آئی آر میں اس کا تذکرہ ہی نہیں کیا ۔ اس سے شبہ ہوتا ہے کہ پولیس والے بھی ٹول گیٹ عملے کے ساتھ  ملے ہوئے ہیں ۔

    پریس کانفرنس میں موجود منگلورو کی سوشیل ورکر پوترا اچاریہ نے کہا کہ اس واردات میں زخمی ہونے والی 14 سالہ لڑکی کا علاج کیا گیا ہے ، لیکن ڈاکٹر نے اس لڑکی کے ساتھ گفتگو اور پوچھ تاچھ نہیں کی ۔ جبکہ اس لڑکی پر حملہ کرنے اور اسے گھسیٹنے کا معاملہ پیش آیا تھا ۔ اس کے باوجود ڈاکٹر نے اس طرح غیر ذمہ داری کا رویہ اپنایا ہے ۔ اس لئے سرکاری اسپتال کے ڈاکٹر کو معطل کرنا چاہیے ۔ 

    انہوں نے کہا کہ نیشنل ہائی وے پر موجود ٹول گیٹ کا عملہ کہتا ہے کہ وہاں پر کوئی بھی سی سی ٹی وی کیمرہ کام نہیں کر رہا ہے ۔ وہاں عملے نے لوہے کی سلاخوں سمیت جان لیوا ہتھیار رکھے ہیں ۔ اس کے باوجود پولیس نے ان کے خلاف کارروائی نہیں کر رہی ہے ۔ اس لئے ضلع انتظامیہ کو چاہیے کہ ٹّول گیٹ کے اہلکاروں اور کمٹہ سرکاری اسپتال کے ڈاکٹر کے خلاف کارروائی کرے ۔

    اس موقع پر حملے میں  زخمی ہوئے مجیب سید نے بتایا کہ ہماری گاڑی کے فاسٹیگ  میں رقم موجود تھی مگر  مشین کی  تکنیکی خرابی کی وجہ سے اسکین نہیں ہو رہا تھا۔  اس لئے جب ہم گاڑی اُس قطار سے پیچھے لے کر دوسری قطار میں جانے لگے تو ٹول گیٹ کے عملے نے ہماری تحقیر کرتے ہوئے کہا کہ جب رقم دینے کی اہلیت نہیں ہے تو پھر آتے کیوں ہو؟ اس بات پر جب تکرار شروع ہوئی تو کار میں موجود چار لوگوں پر لوہے کی سلاخوں سے حملہ کیا  گیا اور کار کی کانچ بھی توڑ دی گئی ۔ جن لوگوں نے بیچ بچاو کرنے کی کوشش کی ان پر بھی حملہ کیا گیا ۔      انہوں نے کہا کہ پولیس نے اب تک ٹول گیٹ کے صرف تین اہلکاروں کو اپنی حراست میں لیا ہے ۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ بقیہ ملزمین کو بھی فوراً گرفتار کرتے ہوئے ہمیں انصاف دلایاجائے۔

ایک نظر اس پر بھی

ہبلی میں منعقدہ انٹرکالج کرکٹ ٹورنامنٹ میں بھٹکل انجمن کا شاندار پرفارمینس؛ دوسرا مقام حاصل کرنے میں کامیاب

ہبلی میں منعقدہ کرناٹکا یونیورسٹی دھارواڑ (کے یو ڈی) سکینڈ زون انٹرکالج کرکٹ ٹورنامنٹ میں بھٹکل انجمن انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ اینڈ کمپوٹر اپلیکشن (AIMCA) نے شاندارپرفارمینس پیش کرتے ہوئے دوسرا مقام حاصل کیا ہے۔

بھٹکل : کرناٹک کے سابق وزیر اعلیٰ ویرپّا موئیلی نے وزیراعظم مودی کو قرار دیا بدھو؛ شکست کے خوف کی وجہ سے بول رہے ہیں جھوٹ پر جھوٹ

  وزیر اعظم نریندر مودی کو بدھو قرار دیتے ہوئے  کرناٹک کے سابق وزیر اعلیٰ اور سابق مرکزی وزیر  ویرپّا موئیلی نے  کہا کہ شکست کے  خوف سے مودی جھوٹ پر جھوٹ بول رہے ہیں۔ بھٹکل میں  کانگریس کے  حق میں انتخابی پرچار کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے  موئیلی نے کہا کہ  وزیر اعظم نریندر مودی ...

لوک سبھا انتخابات کو لے کر بھٹکل کے ووٹروں میں بیداری پیدا کرنے شرالی میں چلائی گئی دستخطی مہم

اُترکنڑا لوک سبھا انتخابات میں زیادہ سے زیادہ پولنگ کو یقینی بنانے کے تعلق سے ضلع کے تمام تعلقہ جات میں ووٹنگ بیداری مہم چلائی جارہی ہے، اسی طرح کی ایک ووٹنگ دستخطی مہم پیر کو تعلقہ کے شرالی میں چلائی گئی۔ 

ریاض کے بعد دمام اور جدہ بھٹکلی جماعتوں نے بھی ممبران سے کی ووٹنگ میں حصہ لینے کی اپیل؛ فری ائیرٹکٹ کی بھی پیشکش

لوک سبھا انتخابات کے تیسرے مرحلے میں بھٹکل اور اُترکنڑا میں  7/مئی کو ووٹنگ ہوگی ، یعنی وقت بالکل کم بچا ہے۔ ایسے میں ایک طرف  بھٹکل اسوسی ایشن ریاض نے پہل کرتے ہوئے  اپنے ممبران کے لئے جماعت کی طرف سے  ائیر ٹکٹ  کا اعلان کیا،  وہیں دوسری طرف  لوک سبھا انتخابات کی سنگینی کو ...

حادثے کو دعوت دیتا بھٹکل رنگین کٹہ نیشنل ہائی وے؛ کیا حادثے سے پہلے توجہ دے گی انتظامیہ ؟

  بھٹکل  کا رنگین کٹہ نیشنل ہائی وے   حادثوں کو دعوت دے رہا ہے، مگر  نیشنل ہائی وے اتھارٹی ہو،  آئی آر بی کمپنی  ہو یا پھر تعلقہ انتظامیہ ہو، کوئی اس دعوت نامہ پر توجہ نہیں دے رہا ہے۔