کمٹہ ٹول گیٹ عملے کا مسافروں پر حملہ - ملزمین کے خلاف کڑی کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے متاثرین نے کاروار میں بلائی پریس کانفرنس
کاروار یکم / مارچ (ایس او نیوز) پچھلے دنوں کمٹہ کے قریب ہولے گدّے ٹول ناکہ پر وہاں کے عملے نے منگلورو سے تعلق رکھنے والے مسافروں پر حملہ کیا تھا اس معاملے میں پولیس اور سرکاری ڈاکٹر کی طرف سے نرمی برتنے اور ملزمین کے خلاف کڑی کارروائی نہ کرنے کا الزام لگایا جا رہا ہے ۔
شہر میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں تفصیلات بتاتے ہوئے ہائی کورٹ کے وکیل پرکاش نے کہا کہ 16 فروری کو جب یہ جان لیوا حملہ ہوا تھا تو اس وقت پولیس نے فوری طور موقع پر پہنچنے کے بجائے ایک گھنٹے کی تاخیر کر دی ۔ پھر زخمیوں کو اسپتال میں منتقل کرنے کے بجائے اس معاملے کو وہاں پر ہی دبانے اور ختم کرنے کی کوشش کی ۔ پرکاش نے کہا کہ اس واردات میں ٹول گیٹ کے عملے نے تین نوجوانوں کے علاوہ ایک 14 سالہ لڑکی پر بھی حملہ کیا تھا ۔ لڑکی کو سر کے بال پکڑ کر گھسیٹا گیا اور اس کے کپڑے پھاڑے گئے ۔ لیکن پولیس نے ایف آئی آر میں اس کا تذکرہ ہی نہیں کیا ۔ اس سے شبہ ہوتا ہے کہ پولیس والے بھی ٹول گیٹ عملے کے ساتھ ملے ہوئے ہیں ۔
پریس کانفرنس میں موجود منگلورو کی سوشیل ورکر پوترا اچاریہ نے کہا کہ اس واردات میں زخمی ہونے والی 14 سالہ لڑکی کا علاج کیا گیا ہے ، لیکن ڈاکٹر نے اس لڑکی کے ساتھ گفتگو اور پوچھ تاچھ نہیں کی ۔ جبکہ اس لڑکی پر حملہ کرنے اور اسے گھسیٹنے کا معاملہ پیش آیا تھا ۔ اس کے باوجود ڈاکٹر نے اس طرح غیر ذمہ داری کا رویہ اپنایا ہے ۔ اس لئے سرکاری اسپتال کے ڈاکٹر کو معطل کرنا چاہیے ۔
انہوں نے کہا کہ نیشنل ہائی وے پر موجود ٹول گیٹ کا عملہ کہتا ہے کہ وہاں پر کوئی بھی سی سی ٹی وی کیمرہ کام نہیں کر رہا ہے ۔ وہاں عملے نے لوہے کی سلاخوں سمیت جان لیوا ہتھیار رکھے ہیں ۔ اس کے باوجود پولیس نے ان کے خلاف کارروائی نہیں کر رہی ہے ۔ اس لئے ضلع انتظامیہ کو چاہیے کہ ٹّول گیٹ کے اہلکاروں اور کمٹہ سرکاری اسپتال کے ڈاکٹر کے خلاف کارروائی کرے ۔
اس موقع پر حملے میں زخمی ہوئے مجیب سید نے بتایا کہ ہماری گاڑی کے فاسٹیگ میں رقم موجود تھی مگر مشین کی تکنیکی خرابی کی وجہ سے اسکین نہیں ہو رہا تھا۔ اس لئے جب ہم گاڑی اُس قطار سے پیچھے لے کر دوسری قطار میں جانے لگے تو ٹول گیٹ کے عملے نے ہماری تحقیر کرتے ہوئے کہا کہ جب رقم دینے کی اہلیت نہیں ہے تو پھر آتے کیوں ہو؟ اس بات پر جب تکرار شروع ہوئی تو کار میں موجود چار لوگوں پر لوہے کی سلاخوں سے حملہ کیا گیا اور کار کی کانچ بھی توڑ دی گئی ۔ جن لوگوں نے بیچ بچاو کرنے کی کوشش کی ان پر بھی حملہ کیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ پولیس نے اب تک ٹول گیٹ کے صرف تین اہلکاروں کو اپنی حراست میں لیا ہے ۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ بقیہ ملزمین کو بھی فوراً گرفتار کرتے ہوئے ہمیں انصاف دلایاجائے۔