اتر پردیش: نالہ تعمیر کو لے کر ہوئے تنازعہ میں چوکی انچارج معطل، 7 پولیس اہلکار لائن حاضر

Source: S.O. News Service | Published on 20th July 2020, 8:52 PM | ملکی خبریں |

اٹاوہ،20؍جولائی(ایس او نیوز؍ایجنسی) اتر پردیش کے ضلع اٹاوہ کے اہیری پور کے بکیور علاقے میں نالہ تعمیر کے سلسلے میں ہوئے تنازع کے معاملے میں پولیس کی مقامی افراد کے خلاف مبینہ زیادتی کے الزام میں اہیریپور چوکی انچارج کو معطل کرنے کے ساتھ ساتھ 7پولیس اہلکاروں کو لائن حاضر کردیا گیا ہے۔

سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس آکاش تومر نے پیر کو یہاں بتایا کہ بکیور تھانہ علاقے کے اہیریپور میں ایک نالہ تعمیر کے سلسلے میں ہوئے تنازع کے بعد کئی لوگوں کے خلاف سنگین دفعات میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی کئی لوگوں کی گرفتاری بھی کی گئی ہے۔ اس کارروائی کے خلاف سیاسی مداخلت کے ذریعہ پولیس کے کارروائی کی مخالفت کی گئی ہے۔

آکاش تومر نے مزید بتایا کہ اسی مخالفت کے بموجب ایس پی (کرائم) سے پورے معاملے کی جانچ کرائی گئی جس میں پتا چلا کہ پولیس کی جانب سے کی گئی کارروائی میں مقامی افراد کے ساتھی کچھ زیادتی ہوئی ہے۔ جس کا نوٹس لیتے ہوئے اس معاملے میں چوکی انچارج ہیمنت سولنکی کو فوری اثر سے معطل کردیا جبکہ چوکی میں تعینات پولیس اہلکار سنتوش کمار، رونیت کمار، راہل کمار، پرمود سنگھ، سنیل کمار، یوگیش کمار، رجت کمار کو لائن حاضر کر کے پورے معاملے کی تفصیلی جانچ رپورٹ کے لئے ایس پی (کرائم) گیانیندر ناتھ پرساد کو اس کی ذمہ داری دی گئی ہے۔

قابل ذکر ہے کہ بکیور علاقے کے اہیریپور چوکی علاقے میں ایک سرکاری نالے کی تعمیر کو سلسلے میں ہوئے تنازع کے بعد پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے کئی لیڈروں کے ساتھ ساتھ متعدد مقامی افراد کے خلاف وبائی ایکٹ کے تحت سنگین دفعات میں مقدمہ درج کیا تھا۔ اس معاملے میں پولیس نے سات افراد کو گرفتار کر کے جیل بھی بھیج دیا ہے۔ پولیس کی اس کارروائی سے بی جے پی کے کئی لیڈروں نے سخت ناراضگی کا اظہار کیا تھا۔

اٹاوہ کے بی جے پی کے سابق ضلع صدر شیوم دوبے نے تو پولیس کی اس کارروائی کو یک طرفہ بتاتے ہوئے پولیس کو شدید تنقیدوں کا نشانہ بنایا اور کہا کہ سماج وادی حکومت میں بھی پولیس کا ایسا رویہ نہیں دیکھا جیسا آج بی جے پی کے کارکنوں کے ساتھ پولیس نے کیا ہے۔ اس معاملے میں بی جے پی رکن پارلیمان راما شنکر کٹھیریا ودیگر افراد نے موقع پر پہنچ کر مقامی افراد سے بات چیت کی تھی۔ جس کے بعد ایس ایس پی حرکت میں آئے اور پولیس پر مبینہ زیادتی کا الزام لگاتے ہوئے سات اہلکاروں کے خلاف ایکشن لے لیا۔

ایک نظر اس پر بھی

لوک سبھا انتخابات 2024: 88 سیٹوں پر ووٹنگ ختم؛ شام پانچ بجے تک تریپورہ میں سب سے زیادہ اور اُترپردیش میں سب سے کم پولنگ

لوک سبھا الیکشن 2024 کے کے دوسرے مرحلہ میں آج ملک کی 13 ریاستوں  سمیت  مرکز کے زیر انتظام خطوں کی جملہ  88 سیٹوں پر انتخابات  کا عمل انجام پا گیا۔جس میں شام پانچ  بجے تک ملی اطلاع کے مطابق  تریپورہ میں سب سے زیادہ   79.50 فیصد پولنگ ریکارڈکی گئی جبکہ  سب سے کم پولنگ اُترپردیش ...

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔