یوپی: اتر پردیش میں تقریباََدولاکھ ڈاکٹروں کی ضرورت

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 14th July 2019, 10:10 PM | ملکی خبریں |

لکھنؤ، 14 جولائی(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا) مرکز کے اقتدار میں اترپردیش کی دھمک اگرچہ سب سے اوپر ہو لیکن صحت کے معاملے میں یہ ریاست ملک میں سب سے نچلے پائیدان پر کھسک گئی ہے۔ڈاکٹروں کی کمی اور فی شخص صحت پر کم خرچ ریاست کی خراب صحت کے اہم وجوہات ہیں۔اتر پردیش کی خراب صحت کے راز حال میں نیتی آیوگ کی رپورٹ سے ظاہر ہوا ہے۔نیتی آیوگ کی صحت سلائڈنگ میں اتر پردیش کو سب سے نچلے پائیدان پر رکھا گیا ہے۔کیرلہ اس فہرست میں سب سے اوپر ہے۔آئی اے این ایس نے اس کی وجہ جاننے کے لئے ریاست کی صحت کی نبض ٹٹولنے کی کوشش کی، اور اس میں جو حقائق سامنے آئے، وہ چونکانے والے ہیں۔نیشنل ہیلتھ پروفائل 2015 کے مطابق، اتر پردیش میں کل 65343 ڈاکٹر رجسٹرڈ ہیں، جن میں سے 52274 ریاست میں پریکٹس کرتے ہیں۔ریاست کی آبادی اور ڈاکٹروں کی اس تعداد کے مطابق ہر ڈاکٹر 3812 مریضوں کو دیکھنے کی ذمہ داری ہے،جبکہ عالمی ادارہ صحت کے مطابق، ہر ڈاکٹر کے ذمہ 1000 مریض ہونے چاہئیں۔جہاں تک سرکاری اسپتالوں کا سوال ہے، تو یہاں برا حال ہے۔ریاست میں کل 18732 ڈاکٹروں کے منظور عہدے ہیں لیکن صوبائی طبی کیڈر (پی ایم ایس) کے صدر ڈاکٹر سچن ویشیہ کے مطابق فی الحال ریاست کے سرکاری اسپتالوں میں صرف 13 ہزار ڈاکٹر ملازم ہیں،جبکہ ریاست کی بڑھتی ہوئی آبادی اور مریضوں کے اعداد و شمار کے لحاظ سے یہ تعداد تقریبا 45 ہزار ہونی چاہئے۔سرکاری اسپتالوں میں نہ تو ڈاکٹر بڑھائے جا رہے ہیں، نہ سہولیات ہی،پھر عام عوام کو بہتر علاج کس طرح ملے گا۔ویشیہ کے مطابق ریاست میں 856 بلاک سطح کے کمیونٹی ہیلتھ سینٹر (سی ایچ سی) اور 3621 پرائمری ہیلتھ سینٹر ہیں، جبکہ 160 ضلع سطح کے ہسپتال ہیں۔مجموعی طور پر ریاست میں چھوٹے بڑے تقریبا 5000 ہسپتال ہیں،جن میں صرف 13000 ڈاکٹر ہی تعینات ہیں،جبکہ ان ہسپتالوں کو ہینڈل کرنے کے لئے تقریبا 45000 ڈاکٹر ہونے چاہئے۔یوگی آدتیہ ناتھ کی حکومت جب ریاست میں اقتدار میں آئی تھی، تب سرکاری اسپتالوں میں 7000 ڈاکٹروں کی کمی تھی،حکومت کا کہنا ہے کہ اس نے اب تک 2532 نئے ڈاکٹروں کی تقرریاں کی، لیکن اب بھی تقریبا پانچ ہزار ڈاکٹروں کی کمی ہے۔سرکاری اسپتالوں میں موجود ڈاکٹروں کی تعداد کے لحاظ سے ریاست میں فی ڈاکٹر 19962 مریض کا حساب بیٹھتا ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

لوک سبھا انتخابات 2024: 88 سیٹوں پر ووٹنگ ختم؛ شام پانچ بجے تک تریپورہ میں سب سے زیادہ اور اُترپردیش میں سب سے کم پولنگ

لوک سبھا الیکشن 2024 کے کے دوسرے مرحلہ میں آج ملک کی 13 ریاستوں  سمیت  مرکز کے زیر انتظام خطوں کی جملہ  88 سیٹوں پر انتخابات  کا عمل انجام پا گیا۔جس میں شام پانچ  بجے تک ملی اطلاع کے مطابق  تریپورہ میں سب سے زیادہ   79.50 فیصد پولنگ ریکارڈکی گئی جبکہ  سب سے کم پولنگ اُترپردیش ...

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔