یوپی: اتر پردیش میں تقریباََدولاکھ ڈاکٹروں کی ضرورت
لکھنؤ، 14 جولائی(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا) مرکز کے اقتدار میں اترپردیش کی دھمک اگرچہ سب سے اوپر ہو لیکن صحت کے معاملے میں یہ ریاست ملک میں سب سے نچلے پائیدان پر کھسک گئی ہے۔ڈاکٹروں کی کمی اور فی شخص صحت پر کم خرچ ریاست کی خراب صحت کے اہم وجوہات ہیں۔اتر پردیش کی خراب صحت کے راز حال میں نیتی آیوگ کی رپورٹ سے ظاہر ہوا ہے۔نیتی آیوگ کی صحت سلائڈنگ میں اتر پردیش کو سب سے نچلے پائیدان پر رکھا گیا ہے۔کیرلہ اس فہرست میں سب سے اوپر ہے۔آئی اے این ایس نے اس کی وجہ جاننے کے لئے ریاست کی صحت کی نبض ٹٹولنے کی کوشش کی، اور اس میں جو حقائق سامنے آئے، وہ چونکانے والے ہیں۔نیشنل ہیلتھ پروفائل 2015 کے مطابق، اتر پردیش میں کل 65343 ڈاکٹر رجسٹرڈ ہیں، جن میں سے 52274 ریاست میں پریکٹس کرتے ہیں۔ریاست کی آبادی اور ڈاکٹروں کی اس تعداد کے مطابق ہر ڈاکٹر 3812 مریضوں کو دیکھنے کی ذمہ داری ہے،جبکہ عالمی ادارہ صحت کے مطابق، ہر ڈاکٹر کے ذمہ 1000 مریض ہونے چاہئیں۔جہاں تک سرکاری اسپتالوں کا سوال ہے، تو یہاں برا حال ہے۔ریاست میں کل 18732 ڈاکٹروں کے منظور عہدے ہیں لیکن صوبائی طبی کیڈر (پی ایم ایس) کے صدر ڈاکٹر سچن ویشیہ کے مطابق فی الحال ریاست کے سرکاری اسپتالوں میں صرف 13 ہزار ڈاکٹر ملازم ہیں،جبکہ ریاست کی بڑھتی ہوئی آبادی اور مریضوں کے اعداد و شمار کے لحاظ سے یہ تعداد تقریبا 45 ہزار ہونی چاہئے۔سرکاری اسپتالوں میں نہ تو ڈاکٹر بڑھائے جا رہے ہیں، نہ سہولیات ہی،پھر عام عوام کو بہتر علاج کس طرح ملے گا۔ویشیہ کے مطابق ریاست میں 856 بلاک سطح کے کمیونٹی ہیلتھ سینٹر (سی ایچ سی) اور 3621 پرائمری ہیلتھ سینٹر ہیں، جبکہ 160 ضلع سطح کے ہسپتال ہیں۔مجموعی طور پر ریاست میں چھوٹے بڑے تقریبا 5000 ہسپتال ہیں،جن میں صرف 13000 ڈاکٹر ہی تعینات ہیں،جبکہ ان ہسپتالوں کو ہینڈل کرنے کے لئے تقریبا 45000 ڈاکٹر ہونے چاہئے۔یوگی آدتیہ ناتھ کی حکومت جب ریاست میں اقتدار میں آئی تھی، تب سرکاری اسپتالوں میں 7000 ڈاکٹروں کی کمی تھی،حکومت کا کہنا ہے کہ اس نے اب تک 2532 نئے ڈاکٹروں کی تقرریاں کی، لیکن اب بھی تقریبا پانچ ہزار ڈاکٹروں کی کمی ہے۔سرکاری اسپتالوں میں موجود ڈاکٹروں کی تعداد کے لحاظ سے ریاست میں فی ڈاکٹر 19962 مریض کا حساب بیٹھتا ہے۔