یوپی اسمبلی انتخاب: آر ایل ڈی نے امیدواروں کی تیسری فہرست جاری کی

Source: S.O. News Service | Published on 17th January 2022, 8:15 PM | ملکی خبریں |

لکھنؤ،17؍جنوری (ایس او نیوز؍ایجنسی) راشٹریہ لوک دل (آر ایل ڈی) نے پیر کے روز اتر پردیش اسمبلی انتخاب کے لیے اپنی تیسری فہرست میں دو مزید امیدواروں کے ناموں کا اعلان کر دیا ہے۔ چھپرولی سے ویرپال راٹھی اور بڑوت سے جے ویر سنگھ تومر کو آر ایل ڈی نے اسمبلی امیدوار کی فہرست میں شامل کیا ہے۔ پارٹی چیف جینت سنگھ چودھری نے پیر کو ان دونوں امیدواروں کا اعلان کر کے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ چھپرولی اور بڑوت حلقہ کے کارکنان مل کر انتخابی مہم میں اپنا بھرپور تعاون دیں گے۔

اتر پردیش اسمبلی انتخاب میں سماجوادی پارٹی اور آر ایل ڈی نے اتحاد قائم کیا ہے اور انتخابی میدان میں ساتھ مل کر اترنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس سے پہلے آر ایل ڈی اور سماجوادی پارٹی نے 94 امیدواروں کا اعلان 13 جنوری کو کیا تھا جس میں سماجوادی پارٹی کی طرف سے آر ایل ڈی کو لڑنے کے لیے مجموعی طور پر 26 سیٹیں دی گئی تھیں۔ دوسری فہرست میں آر ایل ڈی کے 7 امیدواروں کا اعلان کیا تھا اور پہلے مرحلہ کی سیٹوں کے دوران آر ایل ڈی کو 19 سیٹیں دی گئی تھیں جس کے بعد پیر کو پارٹی نے دو مزید امیدواروں کے نام کا اعلان کر دیا ہے۔

غور طلب ہے کہ یوپی اسمبلی انتخاب میں سماجودای پارٹی اور راشٹریہ لوک دل کے درمیان اتحاد میں آر ایل ڈی کو مجموعی طور پر 28 سیٹیں ملی ہیں۔ مغربی اتر پردیش میں جہاں آر ایل ڈی کی بالادستی زیادہ ہے، ان سیٹوں میں پہلی اور دوسری فہرست میں ہی آر ایل ڈی کے امیدواروں کا اعلان زیادہ تعداد میں کر دیا گیا تھا۔ اس سے قبل آر ایل ڈی کی جانب سے جن سات امیدواروں کے نام کا اعلان کیا گیا تھا ان میں تھانہ بھون سے اشرف علی، بڈھانا سے راجپال بالیان، میراپور سے چندن چوہان، مراد نگر سے سریندر کمار منّی، شکارپور سے کرن پال سنگھ، برولی سے پرمود گوڑ اور اگلاس سے بیرپال سنگھ دیواکر کو امیدوار بنایا گیا ہے۔

امیدواروں کے اعلان سے پہلے ہی ایسی قیاس آرائیاں تھیں کہ سماجوادی پارٹی کے ساتھ اتحاد میں آر ایل ڈی کو 36 سیٹیں تک مل سکتی ہیں۔ لیکن اب شاید جینت چودھری کی پارٹی کو 28 سیٹوں پر ہی اکتفا کرنا پڑے گا۔ حالانکہ آر ایل ڈی نے سوشل میڈیا پر ٹوئٹ کر بڑا پیغام دیتے ہوئے کہا تھا کہ راشٹریہ لوک دل-سماجوادی پارٹی کا اتحاد اتر پردیش میں تبدیلی لائے گا۔

پارٹی کی پہلی فہرست کی بات کریں تو شاملی سے پرسن چودھری، پرکاجی سے انل کمار، کھتولی سے راجپال سنگھ سینی، نہٹور سے منشی رام، باغپت سے احمد حمید، لونی سے مدن بھیا، مودی نگر سے سریش شرما، سیانا سے دلنواز خان، کھیر سے بھگوت پرساد سوریہ ونشی، آگرہ دیہات سے مہیش کمار جاٹو، فتح پور سیکری سے برجیش چاہر، کھیرا گڑھ سے روتان سنگھ، ہاپوڑ سے گجراج سنگھ، جیور سے اوتار سنگھ بھڈانا کو امیدوار بنایا گیا ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

لوک سبھا انتخابات 2024: 88 سیٹوں پر ووٹنگ ختم؛ شام پانچ بجے تک تریپورہ میں سب سے زیادہ اور اُترپردیش میں سب سے کم پولنگ

لوک سبھا الیکشن 2024 کے کے دوسرے مرحلہ میں آج ملک کی 13 ریاستوں  سمیت  مرکز کے زیر انتظام خطوں کی جملہ  88 سیٹوں پر انتخابات  کا عمل انجام پا گیا۔جس میں شام پانچ  بجے تک ملی اطلاع کے مطابق  تریپورہ میں سب سے زیادہ   79.50 فیصد پولنگ ریکارڈکی گئی جبکہ  سب سے کم پولنگ اُترپردیش ...

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔