لندن میں فلسطین ریلی پر طاقت کا استعمال نہ کرنے پر ناراضگی ظاہر کرنے والی برطانوی وزیرداخلہ کوکیا گیا برطرف
لندن 13/نومبر (ایس او نیوز/ایجنسی) برطانیہ میں فلسطینوں کی مخالفت اور اسرائیلی فوج کی تعریف کرنے والی ہندوستانی نژاد وزیر داخلہ سویلا بریورمین کو ان کے عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے ۔ الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق برطانوی وزیر اعظم رشی سونک نے ہوم سیکرٹری سویلا برورمین کو برطرف کر دیا جنہوں نے پولیس پر فلسطینی حامی مظاہرین کے ساتھ نرمی برتنے کا الزام لگاتے ہوئے ناراضگی ظاہر کی تھی۔ البتہ حکومت نے پیر کو کہا کہ بریورمین نے اگلے سال متوقع عام انتخابات سے قبل کابینہ میں تبدیلی کے ایک حصے کے طور پر اپنی ملازمت چھوڑ دی ہے۔
عالمی خبررساں ایجنسیوں کی رپورٹ کے مطابق برطانیہ کے وزیراعظم رشی سونک نے وزیر داخلہ بریورمین کو حکمراں جماعت کے ارکان کی جانب سے شدید دباؤ کے بعد عہدے سے برطرف کردیا۔ یاد رہے کہ برطانوی وزیراعظم رشی سونک بھی ہندوستانی نژاد ہیں، ان کے لیے اپنی وزیر داخلہ بریورمین کو عہدے سے ہٹانا مشکل فیصلہ تھا لیکن کنزرویٹو پارٹی کے ارکان کے آگے رشی سونک کی ایک نہ چلی۔
خبررساں ایجنسی رائٹرز نے حکومتی ذرائع کے حوالے سے لکھا ہے کہ وزیر داخلہ کی برطرفی کابینہ میں ایک وسیع تر ردوبدل کا حصہ ہے تاہم انھوں نے یہ نہیں بتایا کہ مزید کون سی تبدیلیاں ہوئی ہیں یا ہوسکتی ہیں۔
خیال رہے کہ ہندوستانی نژاد برطانوی وزیر داخلہ کی برطرفی لندن میں فلسطینیوں کے حمایت میں نکالے گئے ملین مارچ پر ان کی جانب سے تشدد کے احکامات کے بعد سامنے آئی ہے۔ وزیر داخلہ نے احکامات کے باوجود پولیس کی جانب سے فلسطین ریلی کے شرکا پر طاقت کا استعمال نہ کرنے پر ڈپارٹمنٹ کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا اور فلسطینیوں کو غزہ میں قتل و غارت گیری کی وجہ قرار دیا تھا۔
وزیر داخلہ نے اسرائیلی فوج کی تعریف کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کے کئی رشتے دار اسرائیلی فوج میں ہیں اس لیے وہ جانتی ہیں کہ اسرائیلی فوج دنیا کی بہترین اور پیشہ ور فوج ہے۔ ادھر سن ٹیبلوئڈ کے پولیٹیکل ایڈیٹر نے دعویٰ کیا کہ بریورمین کی جگہ سیکرٹری خارجہ جیمز کلیورلی لے لیں گے۔
خبر یہ بھی ہے کہ بریورمین کی برطرفی کے فوری بعد سابق وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون کو ڈاؤننگ اسٹریٹ میں داخل ہوتے دیکھا گیا ہے جس سے یہ قیاس آرائیاں شروع ہو گئیں ہیں کہ وہ کابینہ میں واپس آئیں گے۔