اڈپی میں شوبھا کرندلاجے کے خلاف پارٹی کارکنان نے نکالی بائک ریالی - مقامی امیدوار کو پارلیمانی ٹکٹ دینے کا کیا مطالبہ
اڈپی 3 / مارچ (ایس او نیوز) اڈپی چکمگلورو حلقے سے بی جے پی کی رکن پارلیمان شوبھا کرندلاجے کی کارکردگی پر سوالیہ نشان لگاتے ہوئے سیکڑوں پارٹی کارکنان نے ملپے سے اڈپی تک ایک زبردست بائک ریالی نکالی اور مطالبہ کیا کہ اس مرتبہ پارلیمانی ٹکٹ کسی مقامی امیدوار کو دیا جائے ۔
ماہی گیروں کے لیڈر کشور ڈی سوورنا کی قیادت میں نکالی گئی ملپے ایلورو موگویرا بھون سے نکلی ہوئی یہ بائک ریالی اڈپی کے کڈیالی میں موجود بی جے پی ضلع دفتر تک پہنچی اور وہاں بی جے پی ضلع صدر کور کشور کمار کنداپور کو میمورنڈم سونپا گیا ۔
اس موقع پر بات کرتے ہوئے اڈپی سی ایم سی کے رکن یوگیش سالیان نے کہا کہ پارٹی کارکنان کا مطالبہ ہے کہ اس مرتبہ اڈپی چکمگلورو حلقے سے کوئی دوسرا امیدوار چاہتے ہیں ۔ موجودہ رکن پارلیمان شوبھا کرندلاجے کے پاس پارٹی کے سینئر لیڈران علاقے کا کوئی مسئلہ لے جاتے ہیں توان کے ساتھ غرور اور تکبر سے پیش آتی ہیں ۔ ہمارے ساتھ کرایے کے کارکنان کی طرح برتاو کیا جاتا ہے ۔ ہم پارٹی کی حمایت کرنے کے لئے فنڈ نہیں لیتے بلکہ اپنے خرچ پر پارٹی کا کام کرتے ہیں ۔
یوگیش نے کہا کہ پارٹی کارکنان کا مطالبہ کر رہے ہیں کہ اس مرتبہ یہاں سے ماہی گیر طبقے سے تعلق رکھنے والے پرمود مادھو راج جیسے کسی شخص کو امیدوار بنایا جائے جو اس علاقے کے مسائل سے واقف ہو اور انہیں حل کرنے میں دلچسپی رکھتا ہو ۔ گزشتہ دس سال سے ایک ہی امیدوار کو منتخب کرکے ہم دیکھ چکے ہیں ۔ وہ بس سوائے مودی کے نام پر انتخاب جیتنے کے اور کوئی ترقیاتی کام نہیں کرتیں ۔ انتخاب قریب آنے پر ہی انہیں اپنے حلقے کی یاد آتی ہے ۔ ایسے میں اس علاقے کی ترقی کیسے ممکن ہو سکتی ہے ؟
یوگیش نے کہا کہ اب پھر ایک بار یہاں آ کر وہ کہہ رہی ہیں کہ میں ہی امیدوار ہوں ۔ لیکن ہمیں اس مرتبہ اڈپی میں تبدیلی چاہیے ۔ امیدوار مقامی ہونا چاہیے ۔
میمورنڈم قبول کرنے کے بعد بی جے پی ضلع صدر کشور کمار کنداپور نے کہا کہ اس مرتبہ اس حلقے سے پارلیمانی امیدوار کے سلسلے میں پارٹی کارکنان الگ الگ رائے دے رہے ہیں ۔ انہیں کہاں تک قبول کرنا چاہیے اور اس پر کیا فیصلہ کرنا چاہیے اس کا نظام اور پیمانہ پارٹی کے اندر موجود ہے ۔ پارٹی اس کا فیصلہ کرتی ہے اور ہم سب اس کے پابند ہیں ۔