لکھنو: لنگی پہن کر چلایا کمرشیل گاڑیاں تو بھرنا پڑے گا 2000 روپے کا جرمانہ
لکھنؤ،9ستمبر(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا) پورے ہندوستان میں ٹرک ڈرائیوروں کے پسندیدہ کپڑالنگی ہے۔لنگی پہن کر ٹرک چلانے میں وہ آرام محسوس کرتے ہیں، لیکن اب اس لنگی کے چکر میں انہیں بھاری جرمانا ادا کرنا پڑ سکتا ہے۔اتر پردیش میں لنگی پہن کر ٹرک چلانے والے ڈرائیوروں کا بھی چالان کاٹا جا رہا ہے،انہیں ایسا کرنے پر دو ہزار روپے کا جرمانہ ادا کرنا پڑے گا۔ریاست کی تمام تجارتی گاڑیوں کے ڈرائیوروں اور کنڈکٹر لنگی اور بنیان پہن کر گاڑیاں چلاتے ہوئے پکڑا گیا تو انہیں 2000 روپے تک کا جرمانہ بھرنا پڑے گا۔آٹوموٹو (ایم وی) ایکٹ کی نئی دفعات کے تحت ڈرائیوروں کو ڈریس کوڈ پر عمل کرنا ہوتا ہے، لیکن ابھی تک اسے سختی سے نافذ نہیں کیا جا سکا،اب اس پر سختی کی گئی ہے۔ڈرائیوروں کو فل-لینتھ پینٹ اور شرٹ یا پھر ٹی شرٹ پہن کر ہی گاڑی چلانا ہوگا۔اس کے علاوہ وہ موزے، سینڈل پہن کر یا پھر ننگے پاؤں گاڑی نہیں چلا سکیں گے،انہیں جوتے پہننا ضروری ہوگا۔نئی دفعات کے تحت یہ اصول تمام اسکول گاڑیوں کے ڈرائیوروں کے لئے بھی لاگو ہوگا،اسکول گاڑی ڈرائیوروں کو وردی پہننا ضروری ہے۔لکھنؤ کے اے ایس پی (ٹریفک) پورند سنگھ نے بتایا کہ ڈریس کوڈ 1939 سے ایم وی ایکٹ کا حصہ تھا اور جب 1989 میں ایکٹ میں ترمیم کی گئی، اسی کے خلاف ورزی کے لئے 500 روپے کا جرمانہ عائد کیا گیا تھا۔انہوں نے بتایا کہ اب ایم وی ایکٹ، 2019 کی دفعہ 179 کے تحت ڈریس کوڈ کی خلاف ورزی پر 2000 روپے کا جرمانہ لگایا جائے گا۔اے ایس پی نے بتایا کہ اسکول گاڑی ڈرائیوروں پر بھی شرائط اور جرمانہ لاگو ہے۔اتر پردیش کے آڈیشنل ٹراسپرٹ کمشنر گنگاپھل نے بتایا کہ مرکزی ایم وی ایکٹ نے ریاستوں کو کچھ ٹریفک حفاظت کے قوانین کو بنانے اور ان قوانین کو نظر انداز کرنے والوں کے خلاف کارروائی کرنے کا سخت ہدایت دی گئی ہے۔قانون کے تحت، لنگی اور بنیان پہننے والے ٹرکوں، ٹریکٹروں اور دیگر ایسے بھاری اور ہلکے تجارتی گاڑیوں کی اجازت نہیں ہے۔ڈرائیوروں کو پوراپینٹ، شرٹ اور بند جوتے پہنناہوگا،یہ اصول ہیلپر یا کنڈکٹروں پر بھی لاگو ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ سرکاری گاڑی ڈرائیوروں کو ڈریس کوڈ کی خلاف ورزی کرنے پر بخشا نہیں جائے گا۔