راجیہ سبھا میں جموں و کشمیر سے متعلق قراردادوں پر ٹی ایم سی کی بھی حمایت
نئی دہلی، 2؍ جولائی (ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا ) مودی حکومت کے پہلے دور کے برعکس اس بار راجیہ سبھا میں بل کو پاس کرانے میں رکاوٹیں آنے کا امکان تقریبا ختم ہو گیا ہے ۔ اس کے اشارے پیر کو اس وقت ملے جب ترنمول کانگریس نے بھی راجیہ سبھا میں دو اہم قراردادوں کی حمایت کرنے کا اعلان کر دیا۔دراصل ٹی ایم سی کا یہ قدم چونکانے والی ہے کیونکہ گزشتہ دنوں مغربی بنگال کی ممتا حکومت اور مرکز کے درمیان تصادم دیکھا گیا تھا۔ اس کے علاوہ سماجوادی پارٹی اور بی جے ڈی نے بھی جموں و کشمیر میں صدر راج کو بڑھانے کی تجویز کی حمایت کر دی ہے۔ واضح ہو کہ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے جموں و کشمیر میں صدر راج کی مدت بڑھانے کی ایک تجویز اور جموں و کشمیر ی ریزرویشن ایکٹ2004 ترمیمی بل پیر کو راجیہ سبھا میں پیش کیا۔ اس سے پہلے جمعہ کو دونوں پیشکش لوک سبھا میں منظور ہو چکی ہے ۔ادھر NDA اس ہفتے کے آخر میں چار اور ارکان کو شامل کر راجیہ سبھا میں اپنی پوزیشن مضبوط کرے گا۔ ایسا ہوتا ہے تو NDA کے پاس 115 ممبران پارلیمنٹ ہو جائیں گے۔ یہ رکن بہار، گجرات اور اڑیسہ سے ہیں۔ بہار میں لوک جن شکتی پارٹی کو جگہ ملے گی۔گجرات میں بی جے پی کے اکاؤنٹ میں دو اور اڑیسہ میں ایک نشست شامل کی جائے گی ۔ اس سے پہلے تیلگو دیشم پارٹی (TDP) کے چار اور انڈین نیشنل لوک دل کے ایک رکن بی جے پی میں شامل ہو گئے ہیں۔