اب ’ہیوی انجینئرنگ کارپوریشن‘ کو بحران کا سامنا، 7 ماہ سے نہیں ملی تنخواہ، ملازمین ہڑتال پر گئے

Source: S.O. News Service | Published on 3rd December 2021, 11:09 PM | ملکی خبریں |

رانچی،3؍دسمبر (ایس او نیوز؍ایجنسی) رانچی واقع ہیوی انجینئرنگ کارپوریشن (ایچ ای سی) کا بحران مزید گہرا گیا ہے۔ مدر آف آل انڈسٹری کی شکل میں جانی جانے والی کمپنی کے پاس دو ہزار کروڑ روپے کا ورک آرڈر ہے، لیکن ورکنگ کیپٹل کی کمی کے سبب کمپنی زبردست معاشی بحران سے نبرد آزما ہے۔ سات ماہ سے تنخواہ نہ ملنے سے ناراض ملازمین نے جمعہ کو لگاتار دوسرے دن ٹول ڈاؤن ہڑتال جاری رکھا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ہڑتال کی وجہ سے دو دنوں میں کمپنی کو تقریباً دو کروڑ کا معاشی خسارہ ہوا ہے۔

جمعہ کو کمپنی کے تینوں ڈائریکٹروں نے ملازمین کے نام تحریری اپیل جاری کر ان سے کام پر واپس لوٹنے کی اپیل کی، لیکن مزدوروں کا کہنا ہے کہ جب تک انھیں تنخواہ کی ادائیگی نہیں ہوتی، کام پر نہیں لوٹیں گے۔ ایچ ای سی کے تینوں ڈائریکٹرس یعنی ایم کے سکسینہ، رانا چکرورتی اور اروندھتی پانڈا کے دستخط سے جاری اپیل میں کہا گیا ہے کہ کارپوریشن موجودہ وقت میں مکل حالات سے گزر رہا ہے۔ ایسے موقع پر ایسا کوئی بھی کام نہیں کیا جانا چاہیے جس سے کمپنی کو کسی بھی طرح کا نقصان پہنچے۔ مالی سال 22-2021 میں ہمارا پروڈکشن بہت کم ہے اور کمپنی کا نقصان بڑھتا ہی جا رہا ہے۔ ایسی حالت میں پروڈکشن بند کر کے ہم سبھی اپنی کمپنیوں کو مزید نقصان پہنچا رہے ہیں، جو کسی بھی حالت میں مناسب نہیں ہے۔ اس اپیل کے آخر میں متنبہ کیا گیا ہے کہ ملازمین کو ورغلانے والوں کے اوپر ڈسپلنری کارروائی کی جا سکتی ہے اور کام روکنے یا رخنہ انداز ہونے کی حالت میں ’نو وَرک، نو پے‘ (کام نہیں تو پیسہ نہیں) نافذ کیا جا سکتا ہے۔

جمعہ کی شام یہ اپیل جاری ہونے کے بعد مزدور مزید غصے میں ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ایک تو مہینوں سے بقایہ تنخواہ کی ادائیگی پر کمپنی کے ڈائریکٹرس نے ایک لفظ کہنا مناسب نہیں سمجھا، اور اس کے بعد الٹے کارروائی کی دھمکی دی جا رہی ہے۔ سات مہینے سے تنخواہ نہیں ملنے سے اب ہمارے حالات بدتر ہو چکے ہیں۔ بیماریوں کا علاج نہیں کرانے کے سبب کئی مزدوروں کی موت ہو گئی ہے۔ اس کے بعد بھی مینجمنٹ کا رویہ بے حسی والا ہے۔

جانکاروں کا کہنا ہے کہ ایچ ای سی مزدوروں کی ہڑتال اگر مزید کچھ دنوں تک چلی تو کارخانے کے گیس پلانٹ اور فرنیس ٹھنڈے پڑ سکتے ہیں اور اس سے کروڑوں کا خسارہ ہو سکتا ہے۔ گیس پلانٹ اور فرنیس کے ٹھنڈا پڑنے پر اسے دوبارہ چالو کرنے میں تین سے چار دن کا وقت لگتا ہے۔

اِدھر ایچ ای سی کے موجودہ بحران کو لے کر مرکزی یا ریاستی حکومت کی سطح پر کوئی پیش قدمی نہیں ہوئی ہے۔ واضح رہے کہ ایچ ای سی مرکزی حکومت کی وزارت برائے بھاری صنعت کے ماتحت کام کرنے والا ادارہ ہے۔ مزدوروں کا کہنا ہے کہ موجودہ حالت میں مرکزی حکومت کو فوری پیش قدمی کرنی چاہیے۔ قابل ذکر ہے کہ ایچ ای سی کے سی ایم ڈی کا عہدہ بھی فی الحال خالی ہے۔ اس وقت بھیل کے سی ایم ڈی نل سنگھل کے پاس ایچ ای سی کی بھی ذمہ داری ہے۔ ملازمین کا کہنا ہے کہ کل وقتی سی ایم ڈی نہیں ہونے کی وجہ سے ان کے مسائل کو سننے والا کوئی نہیں ہے۔

کمپنی میں صرف تنخواہ مد کا بقایہ 45 کروڑ روپے کے آس پاس پہنچ گیا ہے۔ کمپنی یں ابھی 1350 مستقل افسر و ملازمین ہیں۔ علاوہ ازیں تقریباً 1700 سپلائی مزدور کام کرتے ہیں۔ ہر ماہ کمپنی کی ویج بلنگ تقریباً 7 کروڑ روپے ہے۔ ملزمین کو ملنے والا بھتہ اور دیگر مدوں کو جوڑ دیا جائے تو مزدوروں پر ماہانہ خرچ تقریباً 11.5 کروڑ روپے کا ہوتا ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

لوک سبھا انتخابات 2024: 88 سیٹوں پر ووٹنگ ختم؛ شام پانچ بجے تک تریپورہ میں سب سے زیادہ اور اُترپردیش میں سب سے کم پولنگ

لوک سبھا الیکشن 2024 کے کے دوسرے مرحلہ میں آج ملک کی 13 ریاستوں  سمیت  مرکز کے زیر انتظام خطوں کی جملہ  88 سیٹوں پر انتخابات  کا عمل انجام پا گیا۔جس میں شام پانچ  بجے تک ملی اطلاع کے مطابق  تریپورہ میں سب سے زیادہ   79.50 فیصد پولنگ ریکارڈکی گئی جبکہ  سب سے کم پولنگ اُترپردیش ...

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔