عدالت نے این جی ٹی کے حکم پر روک لگائی
نئی دہلی،15؍اکتوبر(آئی این ایس انڈیا) سپریم کورٹ نے نیشنل گرین ٹربیونل (این جی ٹی) کے حکم پر روک لگا دی ہے جو ماحولیاتی اصولوں کی خلاف ورزی پر اترپردیش میں قائم دھام پور شوگر ملز لمیٹڈ کے چار یونٹس پر 20 کروڑ روپے جرمانہ عائد کرتاہے۔جسٹس اندرا بنرجی اور جسٹس جے کے مہیشوری کی بنچ نے دھام پور شوگر مل کی اپیل پر مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ (سی پی سی بی) ، سنٹرل گراؤنڈ واٹر اتھارٹی (سی جی ڈبلیو اے) ، اتر پردیش آلودگی کنٹرول بورڈ (یو پی پی سی بی) اور دیگر کو نوٹس جاری کیے۔ ان سب کو نوٹس کا چھ ہفتوں کے اندر جواب دیناہوگا۔بنچ نے کہاہے کہ نوٹس جاری کریں ، جس کا جواب چھ ہفتوں کے اندر دیا جائے۔ دریں اثنا ، ہر یونٹ پر 5 کروڑ روپے جرمانہ کی ادائیگی اور جواب دہندگان نمبر ایک سے تین (دھامپور شوگر ملز لمیٹڈ) کے ذریعے ادا کی جانے والی 10 لاکھ روپے کی ڈیوٹی پر حکم امتناع برقرار رہے گا۔عدالت عظمیٰ نے اپنے 8 اکتوبر کے حکم میں یہ بھی کہا کہ نقصانات کا تخمینہ لگانے کے لیے این جی ٹی کی تشکیل کردہ کمیٹی چھ ہفتوں کے لیے مزید کوئی قدم نہیں اٹھائے گی۔
کمپنی نے این جی ٹی کے حکم کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائرکی تھی۔این جی ٹی نے دھام پور شوگر ملز ، ضلع سنبھل میں دھام پور شوگر ملز ، ضلع بجنور میں دھام پور شوگر ملز اور ضلع بجنور میں دھام پور ڈسٹلری یونٹ کے ساتھ ساتھ دھام پور شوگر ملز ، میر گنج ، ضلع بریلی پر ماحولیاتی خلاف ورزی پر 5 کروڑ روپے جرمانہ عائد کیا ہے۔گرین باڈی نے ہدایت کی تھی کہ جرمانہ یکم ستمبر 2021 سے 30 دن کے اندر ادا کیا جائے۔این جی ٹی نے سی پی سی بی ، یو پی پی سی بی اور متعلقہ ضلعی مجسٹریٹس پر مشتمل ایک کمیٹی بھی تشکیل دی تھی تاکہ ماحول کو پہنچنے والے نقصان کا اندازہ لگایا جاسکے۔گرین یونٹ نے جواب دہندگان نمبر 1 سے 3 (دھام پور شوگر ملز لمیٹڈ) پر 10 لاکھ روپے کی سوٹ فیس بھی عائد کی ہے اور کہا ہے کہ یہ رقم ایک ماہ کے اندر سی پی سی بی میں جمع کرائی جائے جو ماحولیاتی تحفظ کے لیے استعمال کی جائے گی۔این جی ٹی نے یہ حکم عادل انصاری نامی شخص کی درخواست پر منظور کیا تھا ، جس نے ماحولیاتی اصولوں کی خلاف ورزی پر کمپنی کے خلاف تعزیراتی کارروائی کی درخواست کی تھی۔