غزہ پر اسرائیلی فوج کی وحشیانہ بمباری جاری، لیکن پرعزم فلسطینی بچوں نے دیا غزہ چھوڑ کر نہ جانےکا پیغام
غزہ 5/نومبر (ایس او نیوز/ایجنسی) غزہ پر اسرائیلی فوج کی وحشیانہ بمباری جاری ہے تاہم صہیونی فوج غزہ کے معصوم بچوں کے عزم کو بھی متزلزل کرنے میں ناکام رہی ہے۔ میڈیا رپورٹوں کے مطابق 29 روز سے جاری جارحیت میں اسرائیل نے بڑی بڑی عمارتوں کو نشانہ بناکر اسے زمیں بوس کرنے کے بعد اب اسپتالوں، مسجدوں، اسکولوں اور ایمبولینسوں کو نشانہ بنارہا ہے، بتایا گیا ہے کہ ہزاروں خاندان اقوام متحدہ کے تحت قائم کیےگئے اسکولوں اور دیگر اداروں کے اسپتالوں میں پناہ لیے ہوئے ہیں۔
7/ اکتوبر سے اب تک فلسطینی شہدا کی تعداد 9 ہزار سے زائد ہو چکی ہے جن میں 70 فیصد بچے اور خواتین شامل ہیں۔
فسطینی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حملوں اور ایندھن کی قلت سے غزہ کے 16 اسپتالوں اور 32 طبی مراکز میں کام رک چکا ہے۔
اسرائیل کی جانب سے بلاتفریق بمباری کی جا رہی ہے اور باربار غزہ کے شہریوں کو غزہ خالی کرنے کی وارننگ دی جارہی ہے، اسرائیل چاہتا ہے کہ غزہ کے شہری مصری علاقے سینا میں چلے جائیں۔
ان سب مشکلات کے باوجود غزہ کے بچے پرعزم ہیں کہ وہ اپنی سرزمین چھوڑ کر کہیں نہیں جائیں گے۔
سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو اس تعلق سے وائرل ہو رہی ہے جس میں غزہ کے بچے فلسطین کا معروف انقلابی ترانہ گارہے ہیں جس کا مطلب ہے کہ 'اللہ سے وعدہ ہے کہ ہم نہیں چھوڑیں گے، اللہ سے وعدہ ہے کہ ہم بھوکے مرجائیں گے لیکن ذلت کا راستہ اختیار نہیں کریں گے'۔
عرب میڈیا کے مطابق یہ ویڈیو خان یونس کے علاقے میں اقوام متحدہ کے تحت چلنے والے ایک اسکول میں قائم عارضی کیمپ کی ہے جہاں حالیہ بمباری میں بے گھر ہونے والے متعدد فلسطینی خاندان پناہ لیے ہوئے ہیں۔
ویڈیو میں دیکھا گیا ہے کہ بہت سے فلسطینی بچے جمع ہیں اور اسپیکر پر انقلابی ترانہ لگا ہوا ہے، بچے تالیاں بجا کر نعرے لگا رہے ہیں اور ترانےکے اشعار دہرا رہے ہیں، بچوں کے چہروں پر ذرہ برابر خوف نظر نہیں آرہا ہے اور کیمپ میں کسی کنسرٹ کا سماں ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق بچے 'اللہ سے وعدہ ہے کہ ہم نہیں چھوڑیں گے' گا کر دراصل غزہ کی آبادی کی جبراً نقل مکانی کے مجوزہ منصوبوں کا جواب دے رہے ہیں اور ہم آواز ہو کر غاصب کے سامنے ثابت قدم رہنے کے عزم کا اظہار کر رہے ہیں۔