غزہ 21/نومبر(ایس او نیوز): اسرائیلی فوجوں کی طرف سے غزہ کے عام لوگوں پر وحشیانہ طور پر بمباری کا سلسلہ برابر جاری ہے۔ تازہ وارت میں انڈونیشیا کے زیرِ انتظام اسپتال پر وحشیانہ بمباری کی خبریں سامنے سئی آئی ہیں جس میں 12 مریض شہید ہوگئے۔ میڈیا رپورٹوں کے مطابق بعد ازاں ٹینکوں نے ایک بڑے سرچ آپریشن کے لیے اسپتال کو چاروں طرف سے گھیر لیا۔
الجزیرہ نیوز کے مطابق اسرائیلی فوجوں نے غزہ میں ایک اسپتال کو فضائی بمباری کا نشانہ بنایا جس کے بعد اسپتال کے احاطے میں اسرائیلی ٹینک داخل ہوکر مورچہ زن ہوگئے۔
اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ اس اسپتال کے نیچے حماس نے اپنا خفیہ ٹھکانہ بنا رکھا ہے اور وہاں جنگجو پناہ لیے ہوئے ہیں ان کا یہ بھی دعویٰ ہے کہ اسپتال کے زیر زمین سرنگ میں اسرائیلی یرغمالیوں کو بھی رکھا گیا ہے۔
تاہم اسرائیل اپنے اس دعوے کے شواہد پیش کرنے میں ناکام رہا جب کہ اسپتال پر بمباری میں شہید ہونے والوں میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔ اسپتال سے اسرائیلی فوج پر حملے کے بھی کوئی ثبوت نہیں ملے۔
خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ اسرائیلی ٹینکوں کے اسپتال کا محاصرہ کرنے کے بعد سرچ آپریشن کیا جائے گا اور جعلی اسلحہ و گولی بارود کی برآمدگی کا ڈراما رچا کر اسرائیل اپنے حملوں کو درست ثابت کرنے کی کوشش کرے گا۔