سوئزرلینڈ نے سوئس بینک کھاتوں کی تیسری فہرست سونپی
نئی دہلی، 13؍اکتوبر (ایس او نیوز؍ایجنسی) سوئزرلینڈ نے ہندوستان کو سوئس بینک میں کھاتو ں کی تیسری فہرست فراہم کی ہے۔ یورپی ملک نے سالانہ مشق میں96؍ ممالک کے ساتھ تقریباً 33؍ لاکھ مالیاتی کھاتوں کی تفصیلات شیئر کی ہیں۔ سوئزر لینڈکے فیڈرل ٹیکس ایڈمنسٹریشن (ایف ٹی اے) نے پیرکو ایک بیان میں کہا کہ اس سال10؍ مزیدممالک کے ساتھ معلومات کا تبادلہ کیاگیا ہے جن میں10؍ ممالک اینٹیگا اور باربوڈا ، آذربائیجان ، ڈومینکا ، گھانا ، لبنان ، مکاؤ ، پاکستان ، قطر ، سموا اوراوٹو شامل ہیں۔ 70؍ ممالک کے ساتھ باہمی تبادلے ہوئے ہیں۔ سوئزر لینڈ نے26؍ ممالک کے معاملے میں کوئی معلومات فراہم نہیں کی۔ اس کی وجہ یہ تھی کہ یا تو وہ ممالک جن کی تعداد 14؍ ہے ،ابھی تک پرائیویسی اور ڈیٹا کے تحفظ کے بین الاقوامی تقاضوں کو پورا نہیں کرتے یا جنہوں نے(12؍ ممالک) نے ڈیٹا حاصل کرنا ضروری نہیں سمجھا۔
ایف ٹی اے نے تمام 96؍ ممالک کے نام اور مزید تفصیلات کا خلاصہ نہیںکیا ہے۔ حکام نے کہا کہ ہندوستان ان ممالک میں شامل ہے جنہوں نے لگاتار تیسرے سال تفصیلات حاصل کی ہیں اورہندوستانی حکام کوجو تفصیلات فراہم کی گئی ہیں و ہ بڑی تعداد میںسوئس مالیاتی اداروں اور کمپنیوں کے کھاتوں سے تعلق رکھتی ہیں۔ سوئزر لینڈ اس سلسلے کی اگلی فہرست ستمبر2022ء میں ظاہر کرے گا۔
ستمبر2019ءمیں ہندوستان کو آٹومیٹک ایکسچینج آف انفارمیشن(اے ای او آئی)کے تحت سوئزر لینڈ سے تفصیلات کی پہلی فہرست موصول ہوئی تھی۔ہندوستان اس سال ایسی معلومات حاصل کرنے والے75؍ ممالک میں سے ایک تھا۔ پچھلے سال ہندوستان86؍ ایسے شراکت دار ممالک میں شامل تھا۔ ماہرین کے مطابق ہندوستان کی جانب سے حاصل کردہ اے ا ی او آئی ڈیٹا بے حساب اثاثے رکھنے والوں کے خلاف ایک مضبوط پروسکیوشن کیس قائم کرنے میں بہت مددگار ثابت ہوا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ یہ ڈپازٹس اور ٹرانسفر کے ساتھ تمام آمدنی کی مکمل تفصیلات فراہم کرتا ہے۔ اس میں سیکور یٹیز او ر دیگر اثاثوں میں سرمایہ کاری کے ذریعے آمدنی کی تفصیلات بھی شامل ہیں۔
نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر عہدیداروں نے بتایا کہ تفصیلات زیادہ تر کاروباری افراد سے متعلق ہیں۔ ان میں وہ این آر آئی شہری شامل ہیں جو اب کئی جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کے ساتھ ساتھ امریکہ ، برطانیہ اور یہاں تک کہ کچھ افریقی اور جنوبی امریکی ممالک میں آباد ہو چکے ہیں۔سوئزر لینڈ نےہندوستان کے ساتھ اے ای او آئی پر اتفاق کیا تھا۔تبادلے کے قانون کے تحت فراہم کردہ تفصیلات میں اکاؤنٹ ہولڈرز کی شناخت ، اکاؤنٹ اور مالی معلومات کے ساتھ ساتھ متعلقہ مالیاتی اداروں سے متعلق معلومات ، اکاؤنٹ بیلنس اور کیپٹل انکم شامل ہیں۔
سوئزر لینڈ نے70؍ ممالک کے ساتھ دو طرفہ معلومات کا تبادلہ کیا ہے۔اس نے26؍ ممالک سے معلومات لی لیکن معاہدے کی بعض شرائط کی عدم تعمیل کی وجہ سے انہیں مطلع نہیں کیا۔ حکام کے مطابق ہندوستان نے مسلسل تیسرے سال سوئزر لینڈ میں کھولے گئے بینک اکاؤنٹس سے متعلق معلومات حاصل کی ہیں۔ ہندوستانی حکام کو موصول ہونے والی معلومات کے مطابق ہندوستانی شہریوں اور کمپنیوں نےسوئزرلینڈ کےبینکوں میں کھاتے کھولے ہیں۔