سپریم کورٹ نے پی ایم مودی کے وارانسی سے الیکشن کے خلاف دائر بی ایس ایف کے سابق جوان کی درخواست خارج کردی
نئی دہلی،24 /نومبر(آئی این ایس انڈیا) سپریم کورٹ نے وزیر اعظم نریندر مودی کے وارانسی سے انتخابات کے خلاف دائر درخواست کو مسترد کردیا۔ سپریم کورٹ نے بی ایس ایف کے سابق جوان تیج بہادر کی جانب سے دائر درخواست کو خارج کرتے ہوئے الہ آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کو برقرار رکھا ہے۔ یہ فیصلہ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس (سی جے آئی) ایس اے بوبڈے، جسٹس اے ایس بوپنا اور جسٹس وی راما سبرمنیم کی بنچ نے دیا۔ اس سے قبل 17 نومبر کو عدالت نے اس درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا تھا۔
تیج بہادر نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کرکے الہ آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کیا۔ الہ آباد ہائی کورٹ کا ماننا تھا کہ تیج بہادر نہ تو وارانسی کے ووٹر ہیں اور نہ ہی وزیر اعظم مودی کے خلاف امیدوار ہیں۔ اس بنیاد پر ان کی انتخابی درخواست دائر کرنے کا کوئی جواز نہیں ہے۔
عدالت عظمی نے تیج بہادر کے وکیل کی سماعت ملتوی کرنے کی درخواست مسترد کردی۔بنچ نے کہا تھا کہ وزیر اعظم آفس ایک انوکھا دفتر ہے اور اس کے خلاف درخواست غیر معینہ مدت تک زیر التواء نہیں رہ سکتی۔ عدالت نے کہا تھا کہ تیج بہادر کی پرچہ نامزدگی مناسب طریقے سے یا غیرمناسب طریقے سے مسترد کردی گئی تھی، یہ ان کی اہلیت پر منحصر ہے۔
سی جے آئی ایس اے بوبڈے نے تیج بہادر کے وکیل کو بتایا تھاکہ ہم آپ کو التوا کی رعایت کیوں دیں۔ آپ انصاف کے عمل کو غلط استعمال کر رہے ہیں۔ آپ بحث کر رہے ہیں۔ وکیل نے دلیل دی کہ بہادر نے پہلے آزاد امیدوار اور بعد میں سماج وادی پارٹی کے امیدوار کی حیثیت سے اپنی نامزدگی داخل کی تھی۔