سی اے اے پر ہائی کورٹ کا اہم فیصلہ، پولیس تشدد کے تمام معاملات کی سماعت کیلئے خصوصی بنچ تشکیل دینے کی ہدایت

Source: S.O. News Service | Published on 24th January 2020, 9:32 PM | ملکی خبریں |

پریاگ راج،24/جنوری(ایس او نیوز/ایجنسی) شہریت ترمیمی قانون کے خلاف یوپی میں ہونے والے احتجاجی مظاہروں میں پولیس فائرنگ اور احتجاجی عوام کو تشدد کا نشانہ بنائے جانے کے معاملے میں الہ آباد ہائی کورٹ نے اہم فیصلہ کیا ہے۔ ہائی کورٹ نے پولیس تشدد کے تمام معاملات کی سماعت کے لئے خصوصی بنچ تشکیل دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ پولیس تشدد کے خلاف داخل 7 سے زیادہ عرضیوں کی سماعت ہائی کورٹ کے چیف جسٹس گووند ماتھر کی سر براہی میں تشکیل پانے والی خصوصی بینچ کرے گی۔ ہائی کورٹ نے اب اس معاملے کی تفصیلی سماعت کے لئے 27 جنوری کی تاریخ مقرر کی ہے۔واضح رہے کہ شہریت قانون کے خلاف گذشتہ سال دسمبر سے شروع ہونے والے احتجاجی مظاہروں کو یوپی پولیس نے کئی مقامات پر اپنے تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔ پولیس کی طرف سے مظاہرین پر کئے گئے تشدد کے ویڈیوز سوشیل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد اس معاملہ نے کافی طول پکڑ لیا تھا۔ ویڈیو میں شہریت ترمیمی قانون اور این آرسی کے خلاف علی گڑھ، مظفر نگر، میرٹھ، لکھنؤ اور کانپور میں ہونے والے مظاہروں پر پولیس کی پرتشدد کارروائیوں کو دکھایا گیا تھا۔یو پی پولیس کی ان کارروائیوں میں 20 زیادہ افراد کی موت ہوئی تھی۔ پولیس تشدد کے خلاف سیول سوسائٹی اور انسانی حقوق کے لئے کام کرنے والی تنظیموں اور ملک کی سرکردہ شخصیات نے اپنے اپنے طور پر الہ آباد ہائی کورٹ میں عرضیاں داخل کی ہیں۔ جن سر کردہ شخصیات نے عرضیاں داخل کی ہیں، ان میں سابق چیف انفارمیشن کمشنر وجاہت حبیب اللہ، سماجی کارکن سوامی اگنی ویش اور قانون داں اجئے کمار کے نام سر فہرست ہیں۔ہائی کورٹ میں داخل سبھی عرضیوں میں عدالت سے درخواست کی گئی ہے کہ یوپی پولیس کی پرتشدد کارروائیوں کی عدالتی تحقیقات کرائی جائے۔ عدالت سے یہ بھی درخواست کی گئی ہے کہ ان معاملوں کی جانچ کے لئے کسی سابق آئی پی ایس افسر کی نگرانی میں ایس آئی ٹی تشکیل دی جائے اور مظاہرین پر فائرنگ کرنے والے پولیس اہلکاروں کے خلاف مقدمہ بھی درج کیا جائے۔ عدالت نے تمام درخواستوں کا جائزہ لینے کے بعد سماعت کے لئے خصوصی بینچ تشکیل دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

لوک سبھا انتخابات 2024: 88 سیٹوں پر ووٹنگ ختم؛ شام پانچ بجے تک تریپورہ میں سب سے زیادہ اور اُترپردیش میں سب سے کم پولنگ

لوک سبھا الیکشن 2024 کے کے دوسرے مرحلہ میں آج ملک کی 13 ریاستوں  سمیت  مرکز کے زیر انتظام خطوں کی جملہ  88 سیٹوں پر انتخابات  کا عمل انجام پا گیا۔جس میں شام پانچ  بجے تک ملی اطلاع کے مطابق  تریپورہ میں سب سے زیادہ   79.50 فیصد پولنگ ریکارڈکی گئی جبکہ  سب سے کم پولنگ اُترپردیش ...

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔