شوہر کے قتل کیس میں 22 سال بعد بری ہوئی خاتون، سپریم کورٹ نے کہا، موت پر دکھی نہ ہونا ثبوت نہیں 

Source: S.O. News Service | Published on 22nd September 2019, 11:44 PM | ملکی خبریں |

نئی دہلی،22ستمبر(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا) شوہر کے قتل کے معاملے میں خاتون کو 22 سال بعد سپریم کورٹ نے بری کر دیا۔سپریم کورٹ نے کہا کہ کسی کی موت پر دکھی نہ ہونا قتل کا ثبوت نہیں ہو سکتا۔کورٹ نے کہا کہ استغاثہ کا کیس شک پیدا کرتا ہے۔پولیس کے مطابق شوہر کو گلا گھونٹ کر قتل کر دیا گیا اور اس کی لاش کوپنکھے سے لٹکایا گیا تاکہ معاملہ خودکشی کا لگے۔سپریم کورٹ نے کہا کہ ہمارا خیال ہے کہ یہ نظریہ ٹھیک نہیں۔اکیلے ملزم کے لئے گلا گھونٹنے کے بعد لاش کو پنکھے سے لٹکانا ممکن نہیں لگتا۔خاتون کے خلاف الزام لگاتے ہوئے یہ بھی کہا گیا تھا کہ جب اس کے شوہر کی لاش لٹکتی ہوئی ملی تھی تو خاتون کا رویہ بہت عام تھا اور وہ رشتہ داروں کے ساتھ چائے پی رہی تھی۔سپریم کورٹ نے کہا کہ خاتون کی نند کی گواہی پر پنجاب ہریانہ ہائی کورٹ نے انہیں عمر قید کی سزا دے دی تھی جو ٹھیک نہیں تھا،اگرچہ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بھی پایا گیا تھا کہ معاملہ خودکشی کا نہیں تھا۔اسی کے بعد ہائی کورٹ نے خاتون کو عمر قید کی سزا سنائی تھی۔واقعہ ہریانہ کے پچکولا میں 1997 میں پیش آیا تھا۔سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ معاملے میں خاتون اور اس کے بھائی پر الزام تھا کہ انہوں نے مل کر خاتون کے شوہر کو قتل کردیا۔خاتون پر الزام تھا کہ اس کے شوہر کے ساتھ تعلقات کشیدہ تھے، اس لئے قتل کو انجام دیا اور ٹرائل کورٹ نے سزا سنائی لیکن ہائی کورٹ نے خاتون کے بھائی کو بری کر دیا اور خاتون کو مجرم قرار دیتے ہوئے عمر قید کی سزا سنائی۔سپریم کورٹ کے جسٹس اے ایم کھانولکر کی قیادت والی بنچ نے کہا کہ موت گلا گھونٹنے سے ہوئی اور لاش کوپنکھے سے لٹکایا گیا یہ حقیقت سامنے ہے لیکن یہ کام اکیلے کیا جانا ممکن نہیں لگتا۔اس معاملے میں جو حالات ہیں اس میں دوسرے ملزم (خواتین کا بھائی) ہائی کورٹ سے بری ہو چکا ہے، ایسے میں اس دلیل میں دم نہیں لگتا کہ ملزم نے اکیلے ہی گلا گھونٹنے کے بعد جسم کو پنکھے پر لٹکا دیا ہو۔کورٹ نے کہا کہ دوسرانظریہ یہ ہے کہ آخری بار خاتون اپنے شوہر کے ساتھ دیکھی گئی تھی اور یہ آخری منظر ثبوت ہے لیکن ہمارا خیال ہے کہ یہ تھیوری درست نہیں ہے کیونکہ خاتون ملزم اس صورت میں مقتول کی بیوی ہے اور دونوں ساتھ رہتے تھے، دونوں ساتھ کا دیکھا جانا کوئی انہونی بات نہیں ہے۔سپریم کورٹ نے کہا کہ ملزم خاتون کے خلاف استغاثہ کا کیس مشکوک ہے۔ایسے میں خاتون کو مجرم قرار دیا جانا ٹھیک نہیں ہوگا۔

ایک نظر اس پر بھی

لوک سبھا انتخابات 2024: 88 سیٹوں پر ووٹنگ ختم؛ شام پانچ بجے تک تریپورہ میں سب سے زیادہ اور اُترپردیش میں سب سے کم پولنگ

لوک سبھا الیکشن 2024 کے کے دوسرے مرحلہ میں آج ملک کی 13 ریاستوں  سمیت  مرکز کے زیر انتظام خطوں کی جملہ  88 سیٹوں پر انتخابات  کا عمل انجام پا گیا۔جس میں شام پانچ  بجے تک ملی اطلاع کے مطابق  تریپورہ میں سب سے زیادہ   79.50 فیصد پولنگ ریکارڈکی گئی جبکہ  سب سے کم پولنگ اُترپردیش ...

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔