افسروں کی لاپروائی سے کاویری تنازعہ میں ہرمرتبہ ریاست کو ناکامی کسانوں اور عوام کی خاطر استعفےٰ دینے تیار: سُمالتا امبریش
منڈیا، 23/ستمبر (ایس او نیوز/ایجنسی) رکن پارلیمان سُمالتا امبریش نے کہاکہ کاویری آبی تقسیم تنازع کے سلسلہ میں ریاست کی جانب سے عدالت میں مناسب موقف پیش کرنے میں خامیوں کی وجہ سے ہر بار ریاست کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
اخباری کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سمالتا نے اس خیال کا اظہار کیا اورکہاکہ کاویری آبی تنازعہ کے کے تعلق سے ہرمرتبہ عدالت میں ریاست کے خلاف فیصلہ آتا ہے، اس پرغورکرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہاکہ کاویری واٹر مینجمنٹ بورڈ کے اجلاس میں تمل ناڈو کے تمام افسروں نے حصہ لیا، لیکن کرناٹک کے افسروں نے ویڈیو کانفرنس کے ذریعہ حصہ لیا ہے، جس سے ثابت ہوتا ہے کہ ریاستی افسروں و کے روبرو اس تنازعہ کی کیا اہمیت ہے۔ انہوں نے کہاکہ ریاست کے ساتھ ناانصافی کے خلاف سپریم کورٹ میں انصاف ملنے کی امید تھی، لیکن وہاں بھی ناکامی کا سامنا کرنا پڑا ہے، اس کے باوجود سپریم کورٹ کے فیصلہ کا احترام کرتے ہوئے اس پر عمل کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہاکہ اس صورتحال میں مرکزی حکومت بھی مداخلت نہیں کرسکتی، اس لئے اب عدالتی جدوجہد ہی ناگزیر ہے۔
سُمالتا نے بتایاکہ کے آر ایس ڈیم میں موجود 16ٹی ایم سی پانی میں تمل ناڈو کو پانی جاری کرنے زراعت اور پینے کے لئے پانی کا استعمال کرنا ہے جب کہ ویڈیو اسٹوریج میں 4 ٹی ایم سی پانی ہے۔ انہوں نے کہاکہ فی الوقت اگربارش ہوئی تو مسئلہ کا حل نکل سکتا ہے لیکن بارش نہیں ہوئی تو منڈیا ضلع کے کسانوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔ انہوں نے کہاکہ آنے والے دنوں میں مسئلہ حل نہیں ہوا تو وہ اپنی پارلیمانی رکنیت سے استعفےٰ دینے تیارہیں۔ انہوں نے ریاستی کانگریس حکومت کو صلاح دی کہ سپریم کورٹ کے فیصلہ پرعمل کرنے کے سلسلہ میں قانون ماہرین کے ساتھ مشورہ کرکے قدم اٹھائے۔ انہوں نے ریاستی عوام بالخصوص منڈیا ضلع کے کسانوں،کسان تنظیموں اورکنڑا نواز تنظیموں سے گزارش کی کہ حالات کا باریکی سے جائزہ لے کر مناسب فیصلہ کریں اور عام افراد کو تکلیف پہنچائے بغیر احتجاج کریں۔