بینگلورو: کارنت لے آؤٹ کیلئے زمین فراہم کرنے والے کسانوں اور مالکان کوبہت جلد معاوضہ؛ نائب وزیر اعلیٰ شیوکمار نے تعمیراتی کاموں کا لیا جائزہ

Source: S.O. News Service | Published on 15th August 2023, 1:06 PM | ریاستی خبریں |

بینگلورو، 15/اگست(ایس او  نیوز/ایجنسی) کرناٹک کے نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار نے کہا کہ ڈاکٹر شیورام کارنت لے آؤٹ کیلئے زمین فراہم کرنے والے کسانوں اور مالکان کو ترجیحی بنیاد پر معاوضہ جاری کیا جائے گا۔ ڈاکٹر شیورام کارنت لے آؤٹ کادورہ کر تے ہو ئے یہاں جاری تعمیراتی کاموں کا معائنہ کر نے کے بعد اخباری نمائندوں سے بات کر تے ہو ئے نائب وزیر اعلیٰ نے اس بات کی جانکاری دی۔

انہوں نے بتا یا کہ لے آؤٹ میں رہائش کے ساتھ ساتھ تجارتی سرگرمیوں کو بھی موقع فراہم کیا جانا چاہئے، جس سے بنگلور ڈیولپمنٹ اتھارٹی(بی ڈی اے) اور حکومت کو فائدہ پہنچنے والی پالیسی مرتب کرنے کے لئے افسران کو ہدایت دی ہے۔ پارک، عوام کو بنیادی سہولتوں سے آراستہ رہائش اور اسٹیڈیم کے لئے مختص45ایکڑ زمین تجارتی سرگرمیوں کے لئے آسانی فراہم کرنے کے مقصد سے سڑک کی توسیع ضروری ہے۔انہوں نے  مزید بتا یا کہ 45میٹر سڑک سے قریب کسی کو بھی سائٹ تقسیم نہ کر تے ہو ئے اس کو تجارتی سرگرمیوں کے لئے استعمال ہو نا چاہئے۔ سڑک کے کنارے پارک ہونے والی جگہ پر اسٹیڈیم ہونا چاہئے،سامنے میٹرو روٹ آنے پر اس کے بازو اسٹیڈم رہنا بہتر ہوگا،اس کے لئے انہوں نے افسران کو ہدایت دی ہے۔ انہوں نے بتا یا کہ لے آؤٹ میں سائٹ تقسیم کرنے کو اولین ترجیحی دی جائے گی، سائٹ تقسیم ہو نے کے بعد بقیہ کام جاری رہے گا۔انہوں نے بتا یا کہ فی الوقت2,500ایکڑاراضی پر کام جاری ہے،بقیہ جگہ کے متعلق محکمہ محصولات کے افسران کے ساتھ تبا دلہ خیال کر کے قانون کے مطابق کام کر نے کی کوشش کی جائے گی۔

نائب وزیر اعلیٰ نے بتا یا کہ لے آؤٹ کی تعمیر کے لئے جن کسانوں نے اراضی فراہم کی ہے انہیں بہتر معاوضہ ملنا چاہئے،انہیں انصاف فراہم کرنے کی ہر ممکنہ کوشش کریں گے۔انہوں نے بتا یا کہ سپریم کورٹ کی ہدایت کے مطابق انہیں سائٹ تقسیم کئے جائیں گے،سپریم کورٹ کے حکم کے خلاف کو ئی اقدام نہیں کیا جائے گا۔

اس موقع پر نائب وزیر اعلیٰ نے فیری فیرل رنگ روڈ کے رابطہ سڑک کا بھی معائنہ کیااور کہا کہ لے آؤٹ سے قریب آئی ٹی ہب تعمیر کر نے کیلئے ز مین مختص کرنے افسران کو ہدایت دی۔اس موقع پر بی ڈی اے کے انتظامیہ افسر راکیش سنگھ، کمشنرجے کمار نائک اور شانتا راجنا حاضر رہے۔

ایک نظر اس پر بھی

گزشتہ لوک سبھا الیکشن کے مقابلے اس الیکشن میں ووٹنگ میں کمی

  ۱۸؍ ویں لوک سبھا کے لئے پولنگ کے دو مرحلوں میں کرناٹک عام قومی رجحان سے جدا دکھائی دے رہا ہے۔ اس نے ۲۰۱۹ء کے لوک سبھا انتخابات کے مقابلے میں کم رائے دہندگی کے قومی رجحان کو غلط ثابت کر دیا ہے، حالانکہ بنگلورو نے ریاست کے ووٹنگ فیصد کو کافی حد تک کم کیا ہے۔

مرکز کی جانب سے جاری خشک سالی کے لیے ناکافی فنڈ کے خلاف کرناٹک حکومت کا احتجاج

خشک سالی میں راحت کے طور پر مرکزی حکومت کے ذریعے جاری مطالبے سے بہت کم فنڈ کے خلاف کرناٹک حکومت نے سخت احتجاج کیا ہے۔ ریاستی اسمبلی کے احاطے میں بابائے قوم مہاتما گاندھی کے مجسمہ کے سامنے وزیر اعلیٰ سدارمیا و نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار کی قیادت میں آج (27 اپریل) یہ احتاج کیا ...

جے ڈی ایس کے ایم پی کا فحش ویڈیو وائرل، کرناٹک حکومت نے تحقیقات کے لئے ایس آئی ٹی تشکیل دی

کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارامیا نے ہاسن لوک سبھا سیٹ سے بی جے پی اور جے ڈی ایس کے امیدوار پراجول ریوننا کے جنسی اسکینڈل کی تحقیقات کے لیے ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ پراجول ریوننا کا مبینہ ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد خواتین کمیشن کی چیئرپرسن نے حکومت کو خط لکھ ...

مذہب کے نام پر ووٹ مانگنے کا الزام ؛ بنگلورو ساؤتھ سے بی جے پی امیدوار تیجسوی سوریا کیخلاف ایف آئی آر درج

کرناٹک میں لوک سبھا کی 28 میں سے 14 سیٹوں کے لیے جمعرات (26 اپریل) کے روز دوسرے مرحلے میں ووٹنگ ہو رہی ہے۔ اس دوران، بنگلورو ساؤتھ سیٹ سے بی جے پی امیدوار اور موجودہ ایم پی تیجسوی سوریا کیخلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ان پر مذہب کے نام پر ووٹ مانگنے کا الزام ہے۔ 25 اپریل کو موجودہ ...

چامراج نگر میں پولنگ بوتھ میں توڑ پھوڑ - سنگ باری - پولیس نے کیا لاٹھی چارج 

سرحدی علاقے چامراج نگر کے گاوں والوں نے انہیں بنیادی سہولتیں دستیاب نہ ہونے کی شکایت کرتے ہوئے بطور احتجاج الیکشن کا بائیکاٹ کیا تھا اس کے باوجود وہاں پولنگ کا انتظام کرنے پر مشتعل مظاہرین نے  سنگ باری کی اورپولنگ بوتھ کو توڑ پھوڑ کر رکھ دیا ۔ حالات پر قابو پانے کے لئے اور ...

راہل گاندھی نے کرناٹک کی ریلی میں بی جے پی کو ’بھارتیہ چمبو پارٹی‘ قرار دیا

کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے جمعہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو ’’بھارتیہ چمبو  پارٹی ‘‘ قرار دیا اور اس پر عوامی فنڈز کو لوٹنے اور شہریوں کو کھوکھلے وعدوں کے ساتھ چھوڑنے کا الزام لگایا۔