مینگلور سینٹ جیروسا اسکول تنازعہ : سی آر آئی نے کیا اسکول انتظامیہ کے ساتھ یکجہتی کا اظہار
مینگلور 18 فروری (ایس او نیوز) کانفرنس آف ریلیجیئس، انڈیا (سی آر آئی) نے 10 فروری کو اسکول میں پیش آئے ہوئے افسوس ناک اور تکلیف دہ واقعات کے پس منظر میں سینٹ جیروسا انگلش ہائر پرائمری اسکول اور اس کی انتظامیہ کے ساتھ اپنی غیر متزلزل یکجہتی کا اظہار کیا ۔
سی آر آئی نے کہا، "سینٹ جیروسا اسکول کو انگریزی کی ٹیچر کے خلاف بے بنیاد الزامات کا سامنا کرنا پڑا، جس سے اسکول کی کمیونٹی کے لیے ایک چیلنجنگ ماحول پیدا ہوا۔ سی آر آئی منگلورو یونٹ کسی بھی قسم کے غیر منصفانہ رویہ کی مذمت کرتا ہے اور سچائی اور انصاف کے لیے اسکول کے عزم کی حمایت کرتا ہے ۔" کانفرنس آف ریلیجیئس، انڈیا کا کہنا ہے کہ "یہ واقعہ سوشل میڈیا پر گمراہ کن آڈیو پیغامات کی گردش سے شروع ہوا، جس میں انگریزی کی ٹیچر پر توہین آمیز ریمارکس کرنے کا الزام لگایا گیا تھا ۔ اس کے جواب میں اسکول کی ہیڈ مسٹریس نے متعلقہ والدین کو منصفانہ انکوائری کی یقین دہانی کراتے ہوئے مکمل تحقیقات شروع کر دی تھی ۔ تاہم، 12 فروری کو صورتحال اس وقت بگڑ گئی جب محکمہ تعلیم کے افسران نے اسکول کا دورہ کیا ۔ اس تعلق سے مناسب کارروائی کو نظر انداز کرتے ہوئے مقامی ایم ایل اے ویدا ویاس کامت نے جو کچھ کیا اس سے دشمنی اور تصادم کا ماحول پیدا ہوا، اور اس دباو کے نتیجے میں انگلش ٹیچر کو معطل کر دیا گیا ۔
سی آر آئی منگلورو یونٹ کی طرف سے کہا گیا ہے کہ وہ اس معاملے کی منصفانہ تحقیقات کی ضرورت پر زور دیتا ہے ۔ اقلیتی محکمہ کے افسران، محکمہ اطفال، اور ویمنس کمیشن سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ ایم ایل اے کے ذریعہ لیڈی ٹیچرس اور بچوں کے ساتھ ہونے والے تکلیف دہ سلوک کی تحقیقات کریں ۔ سی آر آئی منگلورو یونٹ کا کہنا ہے کہ "وہ انگلش ٹیچر کے خلاف جھوٹے الزامات کی جامع تحقیقات کا مطالبہ کرتا ہے۔ ایک استاد اور عورت کے طور پر اس کے وقار کا تحفظ کرنا اور انصاف کی بالادستی کو یقینی بنانا ناگزیر ہے ۔ ایک منتخب نمائندے اور اس کے ساتھیوں کے ذریعہ استاد، طلباء اور خود اسکول کے ساتھ ہونے والی ناانصافی پر سی آر آئی گہری تشویش کا اظہار کرتا ہے اور وہ سچائی، انصاف پسندی اور اقلیتوں، خواتین اور بچوں کے حقوق کے تحفظ کے اصولوں کی توثیق کرتے ہوئے سینٹ جیروسا اسکول کے اساتذہ اور انتظامیہ کے ساتھ کھڑا ہے ۔
آئی اے ایس آفیسر کے ذریعے تحقیقات : سینٹ جیروسا اسکول میں حالیہ تنازعہ کے بعد انگریزی کی ٹیچر کو برخاست کرنے کے لیے اسکول کی ہیڈ مسٹریس پر دباؤ ڈالے جانے کا دعویٰ کیا جا رہا ہے ۔ دکشن کنڑا ضلع انچارج وزیر اور وزیر صحت و خاندانی بہبود، دنیش گنڈو راؤ نے اس مسئلے کو حل کرنے کی اہمیت کو اُجاگر کرتے ہوئے کہا کہ اس کی تحقیقات محکمہ تعلیمات کے ایک آئی اے ایس آفیسر کے ذریعے کی جائے گی ۔ مزید برآں، وزیر نے شکایات کو واپس لینے کے لیے دو ایم ایل ایز کی درخواستوں کے بارے میں اٹھائے گئے خدشات کو دور کیا۔ انہوں نے تصدیق کی، "شکایت درج کر لی گئی ہے، اور اب تحقیقات کا آغاز کیا جائے گا۔ اگر ان کی طرف سے کوئی غلطی پائی گئی تو ان کے خلاف مناسب الزامات عائد کیے جائیں گے ۔ یہ کیس محض اس لئے واپس نہیں لیے جا سکتے کیونکہ وہ لوگ اس کا مطالبہ کر رہے ہیں ۔" وزیر موصوف نے ان اراکین اسمبلی کے اقدامات کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ معاشرے کو تقسیم کرنے کی کوششیں آئین کے خلاف ہیں، یہ کوئی اچھی بات نہیں ہے ۔ پورا ملک اسے دیکھ رہا ہے ۔