سونیا گاندھی کے ہاتھ میں پھر کانگریس کی کمان

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 11th August 2019, 11:53 AM | ملکی خبریں |

نئی دہلی، 11؍اگست (ایس او نیوز؍یو این آئی) کانگریس ورکنگ کمیٹی (سی ڈبلو سی)نے کانگریس کی سابق صدر سونیا گاندھی کو اتفاق رائے سے عبوری صدر بنانے کا فیصلہ کیا جسے محترمہ گاندھی نے قبول کرلیا ہے۔ورکنگ کمیٹی کی کل دو بار ہوئی میٹنگ کے بعد پارٹی کے جنرل سکریٹری سی و ینوگوپال اور میڈیا انچارج رندیپ سنگھ سرجے والا نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ ورکنگ کمیٹی کی پہلے صبح ایک میٹنگ ہوئی تھی جس میں مسٹر راہل گاندھی سے صدر عہدہ پر رہنے کی اتفاق رائے سے درخواست کی گئی تھی، لیکن وہ اپنے استعفی پر قائم رہے۔ اس کے پیش نظر پانچ ذیلی کمیٹیاں قائم کرکے ان سے نئے صدر کے بارے میں تبادلہ خیال کرنے اور اس سلسلہ میں رات آٹھ بجے تک رپورٹ دینے کے لئے کہا گیا تھا۔ ذیلی کمیٹیوں نے ریاستی یونٹوں کے صدور، قانون ساز پارٹی کے لیڈروں، پارٹی کے جنرل سکریٹریوں اور اس کے لوک سبھا اور راجیہ سبھا کے اراکین اور دیگر سینئر لیڈروں سے تبادلہ خیال کیا اور تمام نے ورکنگ کمیٹی کو اپنی رپورٹ سونپی۔

انہوں نے بتایا کہ تمام ذیلی کمیٹیوں نے مسٹر راہل گاندھی سے عہدہ پر رہنے کی پھر سے درخواست کرنے کا فیصلہ کیا۔ اس کے بعد ورکنگ کمیٹی نے قرارداد منظور کرکے مسٹر گاندھی سے درخواست کی کہ وہ پارٹی کے ہر لیڈر اور نمائندہ کی خواہش کے مطابق اپنے استعفی واپس لے لیں۔ لیکن انہوں نے اس درخواست کو نرمی سے ٹھکرا دیا۔ مسٹر گاندھی نے کہاکہ جوابدہی کی شروعات ان سے ہونی چاہئے اس لئے وہ صدر کے عہدہ پر نہیں رہیں گے۔

خیال رہے کہ مسٹر گاندھی نے 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں پارٹی کی شکست کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے استعفی دیا تھا۔دونوں لیڈروں نے بتایا کہ ورکنگ کمیٹی نے اس کے بعد ایک آواز میں محترمہ گاندھی سے درخواست کہ وہ آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے اجلاس میں پارٹی کاباضابطہ صدر منتخب ہونے تک عبوری صدر کے طورپر پارٹی کی قیادت کریں جسے محترمہ گاندھی نے قبول کرلیا۔

مسٹر راہل گاندھی نے پارٹی کی شکست کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے گزشتہ 25 مئی کو ورکنگ کمیٹی کی میٹنگ میں ہی استعفی دے دیا تھا۔ ان سے اس وقت بھی عہدہ پر رہنے کی درخواست کی گئی تھی لیکن وہ نہیں مانے۔ اس کے بعد گزشتہ دو مہینہ سے زائد وقت کے دوران صدر کے عہدہ پر کشمکش کی حالت رہی۔ درمیان میں پارٹی کے کئی لیڈروں نے مسٹر گاندھی سے ملاقات کرکے انہیں منانے کی کوشش کی۔ کچھ لیڈروں نے اس کے بعد اپنے عہدوں سے استعفی بھی دے دیئے۔ مسٹر گاندھی نے ان سب کے باوجود جولائی کے پہلے ہفتہ میں عوامی طورپر اعلان کیا کہ صدر کاعہدہ چھوڑنے کا ان کا فیصلہ آخری ہے اور وہ استعفی واپس نہیں لیں گے۔ اس درمیان نئے صدر کے تعلق سے طرح طرح کی قیاس آرائیاں ہوتی رہیں۔

ورکنگ کمیٹی نے ایک دیگر قرارداد منظور کرکے صدر کے طورپر مسٹر گاندی کی بے مثال قیادت کی تعریف کی اور اس کے لئے ان کا شکریہ ادا کیا۔ ورکنگ کمیٹی نے کہاکہ انہوں نے سخت محنت سے پارٹی کے لئے کام کیا اور مسلسل کسانوں، مزدوروں، چھوٹے کاروباریوں، نوجوانوں، خواتین، دلتوں، قبائلیوں، اقلیتوں اور غریبوں کی آواز بن کر ابھرے۔ انہوں نے خوف کے ماحول کے خلاف آواز اٹھائی اور پارٹی کو نئی سمت اور نئی توانائی کے ساتھ آگے بڑھایا۔

قرار داد میں کہا گیا کہ انہوں نے اخلاقیات کا نیا معیار طے کرتے ہوئے پارٹی کی شکست کی ذمہ داری لی۔ پارٹی نے ان کی قیادت پر اعتماد کا اظہا ر کرتے ہوئے کہاکہ ان کی رہنمائی آئندہ بھی مسلسل حاصل رہے گی۔

ایک نظر اس پر بھی

لوک سبھا انتخابات 2024: 88 سیٹوں پر ووٹنگ ختم؛ شام پانچ بجے تک تریپورہ میں سب سے زیادہ اور اُترپردیش میں سب سے کم پولنگ

لوک سبھا الیکشن 2024 کے کے دوسرے مرحلہ میں آج ملک کی 13 ریاستوں  سمیت  مرکز کے زیر انتظام خطوں کی جملہ  88 سیٹوں پر انتخابات  کا عمل انجام پا گیا۔جس میں شام پانچ  بجے تک ملی اطلاع کے مطابق  تریپورہ میں سب سے زیادہ   79.50 فیصد پولنگ ریکارڈکی گئی جبکہ  سب سے کم پولنگ اُترپردیش ...

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔