شاہین باغ: مظاہرین نے رکھے 7 مطالبات، بات چیت چوتھے روز بھی بے نتیجہ

Source: S.O. News Service | Published on 23rd February 2020, 12:08 AM | ملکی خبریں |

نئی دہلی،22/فروری(ایس او نیوز/یواین آئی) شاہین باغ میں شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کے خلاف احتجاج کرنے والے مظاہرین کے ساتھ سپریم کورٹ کی مقرر کردہ مذاکرات کار سادھنا رام چندرن سنیچر کے روز لگاتار چوتھے دن بات چیت کے لئے پہنچیں لیکن بات چیت سے ہنوز کوئی نتیجہ نہیں نکل سکا۔

سادھنا رام چندرن نے چوتھے دن بھی مظاہرین کو راستہ کھولنے پر راضی کرنے کی کوشش کی، تاہم مظاہرین نے مذاکرات کار کے سامنے سات مطالبات رکھے اور کہا کہ جب تک سی اے اے کو واپس نہیں لیا جاتا اس وقت تک راستے کو خالی نہیں کیا جائے گا۔

صبح کے 10.30 بجے شاہین باغ پہنچنے والی سادھنا رام چندرن نے کہا، ’’اگر راستہ نہ کھلا تو ہم آپ کی مدد نہیں کرسکیں گے۔ ہم احتجاج ختم کرنے کے لئے نہیں کہہ رہے ہیں۔‘‘ انہوں نے مزید کہا، ’’میں یہاں حکومت کی طرف سے نہیں آئی ہوں۔ ہم سپریم کورٹ سے کہیں گے کہ آپ کو تحفظ فراہم کیا جائے۔ آپ کو ایک پارک دے دیا جائے گا جہاں آپ احتجاج جاری رکھ سکتے ہیں۔‘‘

تاہم، مذاکرات کار کی اس بات کو تمام مظاہرین نے یکسر مسترد کر دیا اور ان کے سامنے سات مطالبات رکھے۔ مظاہرین کا کہنا تھا، ’’ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ اگر آدھی سڑک کھل جاتی ہے تو سیکورٹی کے لئے ایلومینیم شیٹوں کی ضرورت ہے۔ اس کے علاوہ شاہین باغ کے لوگوں اور جامعہ کے طلبا کے خلاف درج مقدمات کو بھی واپس لیا جانا چاہیے۔‘‘

مظاہرین نے مزید مطالبہ کیا، ’’قومی آبادی رجسٹر (این پی آر) پر عمل درآمد نہیں کیا جانا چاہیے۔ مرکزی وزراء کے متنازعہ بیانات پر کارروائی کی جانی چاہیے۔ احتجاج کے دوران ہلاک ہونے والے افراد کے لواحقین کو معاوضہ دیا جائے اور زخمی ہونے والے افراد کے علاج و معالجے کے اخراجات حکومت برداشت کرے۔ ہمیں دہلی پولیس پر اعتماد نہیں ہے، سپریم کورٹ ہماری حفاظت کے بارے میں یقین دہانی کرائے۔‘‘

احتجاج کے مقام سے نکلتے ہوئے مذاکرات کار سادھنا نے نامہ نگاروں سے کہا، ’’یہاں ہوئی بات چیت کے بارے میں وکیل سنجے ہیگڑے سے میں بات کروں گی۔ ظاہر ہے 70 دنوں سے سی اے اے اور این آر سی کے خلاف احتجاج جاری ہے اور جس انداز میں احتجاج ہو رہا ہے اس کے آس پاس کے لوگوں کو پریشانی ہو رہی ہے۔‘‘

ایک نظر اس پر بھی

لوک سبھا انتخابات 2024: 88 سیٹوں پر ووٹنگ ختم؛ شام پانچ بجے تک تریپورہ میں سب سے زیادہ اور اُترپردیش میں سب سے کم پولنگ

لوک سبھا الیکشن 2024 کے کے دوسرے مرحلہ میں آج ملک کی 13 ریاستوں  سمیت  مرکز کے زیر انتظام خطوں کی جملہ  88 سیٹوں پر انتخابات  کا عمل انجام پا گیا۔جس میں شام پانچ  بجے تک ملی اطلاع کے مطابق  تریپورہ میں سب سے زیادہ   79.50 فیصد پولنگ ریکارڈکی گئی جبکہ  سب سے کم پولنگ اُترپردیش ...

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔