نقلی بیج،کھاد اور دوائیں فروخت کرنے والوں کالائسنس منسوخ کر دیاجائے گا: وزیر زراعت چلوارایا سوامی
بینگلورو، 20/جولائی(ایس او نیوز/ایجنسی)ریاستی وزیر برائے زراعت این چلوارایا سوامی نے کہا کہ اس مرتبہ مانسون تاخیر سے شروع ہونے کی وجہ سے ریاست بھر میں 36فیصد بارش کی کمی سے بوائی عمل میں بھی کمی آئی ہے۔
ریاستی قانون ساز کونسل میں بی جے پی کی رکن کونسل ہیما لتا نائک کے سوال پر وزیر زراعت نے اس بات کی جانکاری دی اور بتا یا کہ 7جولائی تک 26.82ایکڑ (33فیصد) علاقہ میں ہی بوائی ہو ئی ہے۔
انہوں نے بتا یا کہ ریاست میں 10 دنوں کی تاخیر سے مانسون شروع ہوا ہے،7 جولائی تک جہاں 257ملی میٹر بارش ہو نی تھی وہیں صرف166ملی میٹر بارش ہو ئی ہے،جس سے بارش میں 36فیصد کی کمی ہو ئی ہے۔
وزیر زراعت نے بتا یا کہ باگل کوٹ، بلاری، بیدر، بلگاوی، دھار واڑ، گدگ، ہاویری، کلبرگی، کوپل، رائچور، وجئے پور، وجئے نگراور یادگیر اضلاع میں 7جولائی تک124ملی میٹر بارش ہو نی تھی،لیکن صرف76ملی میٹر بارش ہو ئی ہے،جس سے39فیصد بارش کی کمی ہو ئی ہے۔
جاریہ سال مانسوں کی وجہ سے 82.35لاکھ ایکڑ علاقہ میں مختلف فصلوں کیلئے بوائی ہونی ہے،7جولائی تک26.82 لاکھ ایکڑ میں (33فیصد) بوائی ہوئی ہے۔
شمالی کنڑا علاقوں میں 56.20 ایکڑ علاقوں میں بوائی کا نشانہ مقرر کیا گیا ہے جبکہ7جولائی تک ان علاقوں میں 26.60لاکھ ایکڑ(36فیصد) بوائی ہوئی ہے۔ کسانوں اور کاشتکارو ں کو غیرمعیاری بیج، دوائی، کھاد کی فروخت کرنے والے افراد پر کڑی نظر رکھنے کے لئے محکمہ زراعت کے افسران پر مشتمل خصوصی ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔
نقلی بیج،کھاد اور دوائیوں کی فروخت کا جاریہ سال گدگ میں ایک معا ملہ درج ہو ا ہے۔ کسانوں اور کاشتکاروں کو دھوکہ دینے والے افراد کی دکانوں کا لائسنس منسوخ کرنے کے ساتھ ساتھ ان کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔